بلوچستان کو مجموعی طور پر قلت آب کا سامنا ہے اکثر علاقوں اور شہروں میں پینے اور گھریلو استعمال کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے تمام گزشتہ حکومتوں نے اس بنیادی مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دی ، زیادہ تر توجہ حکومتوں کو بچانے پر صرف کئے،
Posts By: اداریہ
بلوچستان میں پانی کی قلت
بلوچستان ایک بڑے خطرے سے دوچار ہے جس کو وفاقی سطح پر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اتنے وسیع وعریض خطے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔ گزشتہ 70 سالوں سے کچھی کے اضلاع اور شہروں میں پانی کی قلت ہے پینے اور گھریلو استعمال کیلئے پانی دستیاب
چمن پر افغانستان کا فوجی حملہ
حال ہی میں حکومت پاکستان نے افغانستان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کیلئے بہت سے اقدامات اٹھائے، ان میں فوجی اور پارلیمانی وفود کے کابل کے دورے شامل تھے یہاں تک کہ افغان صدرکو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی گئی
دمگی جیڑگاں گوں بے سروکی
۱۹۵۰ ءَ وہدے نوکر شاہی ءَ خواکہ نظام الدین ءِ حکومت ھلاس کت ہما روچ ءَ پد نوکرشاہی ءُپ آئیءِ کاردار دمگی جیڑگانی حلاپ ءَ کار بندات کت ۔اولی روچ ءَ ایشانی کوشش ہمے بوتگ کہ پاکستان ءَ یک طرزی حکومت بہ مانیت ءُُ وفاق بنگواج کنگ بہ بیت۔۱۹۵۰
بلوچستان بجٹ ……سفارشات (2)
چین کے ساتھ معاہدہ کے خاتمے کے بعد حکومت بلوچستان سندھک پلانٹ خود چلائے اور اس کی ساری آمدنی حاصل کرے۔ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ سندھک کے تانبے اورسونے کے ذخائر سے آدھا آدھا حصہ چین اور اسلام آباد لے گئے
بلوچستا ن بجٹ۔۔۔ سفارشات (1)
بلوچستان وہ واحد صو بہ ہے جہا ں پر صو با ئی تر قیا تی پر وگرام کا کو ئی اثر نظر نہیں آتا ۔ صو با ئی پی ایس ڈی پی یا ایم پی اے ترقیاتی پر وگرام کے متعلق یہ تا ثر عام ہے کہ اس میں تمام فنڈز ضا ئع ہوجا تے ہیں
صوبائی مسائل سے لاتعلقی کا اظہار
1950 کی دھائی میں جب نوکرشاہی نے خواجہ نظام الدین کی حکومت کو برطرف کیا اس دن سے نوکر شاہی اور اس کے کارندے صوبوں کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہو گئے۔ ابتدا سے ہی ان کی یہ کوشش ہے کہ پاکستان پروحدانی طرز حکومت مسلط کی جائے،
شیعہ زائیرین کی مشکلات
شیعہ زائرین گزشتہ کئی دہائیوں سے بلکہ ایک صدی قبل بھی ایران جانے کیلئے چاغی کاروٹ استعمال کرتے تھے ،وہ ٹرین‘ بس اور اس سے قبل جانوروں پرمقدس مقامات کی زیارت کوجاتے تھے ۔پورے بلوچستان میں ان کی ہمیشہ آؤ بھگت ہوتی تھی
افغانستان سے تعلقات
حکومت کا یہ اقدام قابل ستائش ہے کہ اس نے افغانستان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں حال ہی میں دو وفود نے کابل کا دورہ کیا ایک فوجی وفد جس کی سربراہی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے کی
مزدوروں کا عالمی دن
آج دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے دنیا بھرمیں مزدور تنظیمیں اس دن جلوس نکالتی ہیں اور مزدوروں کے بنیادی حقوق کے حصول کی جدوجہد کا اعادہ کرتی ہیں یہ دن شہدائے شکاگو کی یادمیں منایا جاتا ہے ۔