نوکنڈی بلوچستان کی سونا اگلنے والی سرزمین ہے جہاں پر رہنے والوں کودن میں صرف آٹھ گھنٹے بجلی دی جاتی ہے ،دن کے اوقات میں پانچ گھنٹے اور رات کو صرف تین گھنٹے ۔ یہ بجلی مقامی طورپر نصب جرنیٹر سے فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح بلوچستان کے کئی دور دراز کے شہروں میں جنریٹرز نصب ہیں ۔
بہت عرصے بعد ملک میں پارلیمان اور نمائندہ حکومت کی بالادستی کو تسلیم کرلیا گیا بلکہ اعلانیہ طورپر تسلیم کر لیا گیا جس پر ملک کے اندر بعض حلقے ناخوش اور ناراض نظر آتے ہیں ، اس میں ہمارے بعض سکہ بند صحافی بھی شامل ہیں جو ہر حال میں نمائندہ حکومت کا تختہ الٹتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔ ایسے میں وہ عناصر اداروں کے درمیان محاذ آرائی کو زیادہ ہوا دے رہے ہیں ۔
سینٹ قائمہ کمیٹی کا یہ فیصلہ خوش آئند ہے کہ ’’ مقامی ‘‘ زبانوں کو صوبوں کی سرکاری زبانوں کا سرکاری طورپر درجہ دے دیا گیا ہے۔ آج سے بلوچستان کی سرکاری اور تسلیم شدہ زبان بلوچی ہوگی ، باقی تمام مقامی زبانیں اقلیتی اور ثقافتی اقلیتوں کی زبانیں ہوں گی ۔
حالیہ دنوں میں حالات یہ بات ثابت کررہی ہیں کہ پاکستان کے تعلقات افغانستان اور بھارت سے خراب تر ہوگئے ہیں۔ بھارت آئے دن لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کرتا ہے اور دوسری افغانستان نے بھی پاکستان کے خلاف معاندانہ رویہ اپنایا ہوا ہے ۔
بلوچستان ملک کا واحد صوبہ ہے جس کے اہم ترین مسائل کو ہمیشہ سے نظر انداز کیا جارہا ہے اور ان کے حل کی کوئی کوششیں نظر نہیں آتیں ۔وفاقی حکومت اور اس کی نوکر شاہی کے ساتھ ساتھ صوبے کے منتخب نمائندے بھی اس میں برابر کے ذمہ دار ہیں
بلوچستان کو مجموعی طور پر قلت آب کا سامنا ہے اکثر علاقوں اور شہروں میں پینے اور گھریلو استعمال کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے تمام گزشتہ حکومتوں نے اس بنیادی مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دی ، زیادہ تر توجہ حکومتوں کو بچانے پر صرف کئے،
بلوچستان ایک بڑے خطرے سے دوچار ہے جس کو وفاقی سطح پر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ اتنے وسیع وعریض خطے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔ گزشتہ 70 سالوں سے کچھی کے اضلاع اور شہروں میں پانی کی قلت ہے پینے اور گھریلو استعمال کیلئے پانی دستیاب
حال ہی میں حکومت پاکستان نے افغانستان کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی کیلئے بہت سے اقدامات اٹھائے، ان میں فوجی اور پارلیمانی وفود کے کابل کے دورے شامل تھے یہاں تک کہ افغان صدرکو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی گئی