گڈانی میں پرانے جہاز توڑنے کے یارڈ میں ایک آئل ٹینکر میں دھماکہ ہوگیا جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی جس میں آخری اطلاعات آنے تک بیس مزدور ہلاک ہوچکے تھے اور پچاس سے زیادہ زخمی ۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ادھر مقامی لوگوں کے مطابق اس جہا ز پر 200مزدور کام کررہے تھے جن میں سے بعض لا پتہ ہیں۔
Posts By: اداریہ
کے پی کے کیلئے غلط پیغام
صوابی انٹر چینج بند کرکے وفاقی اور پنجاب حکومتوں نے کے پی کے عوام کو ایک غلط پیغام دیا کہ نہ صرف سڑک کو بند کیا گیا بلکہ احتجاج کرنے والوں پر مسلسل شیلنگ کی گئی جس کی زد میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی آئے ۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ایک شخص شیل لگنے سے ہلاک ہوگیا اور کئی لوگ زخمی ہوگئے ۔ ظاہر ہے کہ یہ فیصلہ وزیر داخلہ اور شریف برادران نے کیا ۔
سیاسی بحران اور سپریم کورٹ
ملک کے اندر سیاسی بحران وقتی طورپر موخر ہوگیا ہے تحریک انصاف نے اپنا احتجاج ملتوی کردیا خصوصاً سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد کہ عدالت عالیہ خود کمیشن بنائے گی جو خودمختار ہوگی اور اس کے فیصلے کو سپریم کورٹ کا فیصلہ سمجھا جائے گا اور سب پر لازم ہوگا کہ وہ اس فیصلے کو تسلیم کریں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے تمام فریقوں سے یہ پوچھا تھا کہ وہ اس فیصلے کو تسلیم کریں گے تو سب نے حامی بھری۔
جعلی ادویات کے خلاف مہم
حکومتی حلقوں نے روزنامہ’’ آزادی اور بلوچستان ایکسپریس‘‘ میں جعلی ادویات کی عام فروخت کے خلاف خبریں چھپنے کے بعد ایک آدھ دن مہم چلائی اور درجنوں میڈیکل اسٹورز کو سیل کردیا جہاں سے جعلی ادویات یا زائد المیعاد ادویات برآمد ہوئی تھیں ۔ چند دن کے بعد اس مہم کی رفتار جان بوجھ کر سست کردی گئی یا حکومتی اہلکاروں پر ڈرگ مافیا حاوی ہوگیا ابھی تک یہ معلوم نہ ہو سکا ۔
فاٹا اصلاحات کی مخالفت
وفاقی حکومت نے ایک کمیشن بنایا تھا جس کی سربراہی سرتاج عزیز نے کی تھی اس میں دیگر حضرات کے علاوہ وفاقی وزیر جنرل( ر) عبدالقادر بلوچ بھی تھے ، کمیشن نے دیگر باتوں کے علاوہ حکومت سے یہ جائز سفارش کی تھی کہ فاٹا کو صوبہ پختونخواء میں شامل کیا جائے ۔ اس فیصلے کی ملک بھرمیں جمہوریت پسند لوگوں اور اداروں نے تعریف کی تھی
گوادر پورٹ اور ایشیائی ترقیاتی بنک
گوادر مستقبل کا عظیم الشان بندر گاہ بن رہا ہے ۔ غالباً یہ خطے کی سب سے بڑی بندر گاہ ہوگی جس سے پورے خطے کو فائدہ حاصل ہوگا۔ پاکستانی حکمرانوں اور پالیسی سازوں کے پاس وہ وژن نہیں ہے جو وہ مستقبل کے گوادر کو ابھی سے دیکھ سکیں ۔ گوادر اتنی بڑی بندر گاہ ہوگی جو موجود ہ چاہ بہار کی بندر گاہ کو ایک ذیلی پورٹ کے طورپر استعمال کرے گی ۔ ہمارا یہ خیال ہے کہ اگر حکومت اس کا انتظام بلوچستان کی حکومت کے حوالے کرے اور بین الاقوامی تجارت پر ناروا پابندیاں عائد نہ کرتا جائے تو گوادر دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کرے گا اور پورے خطے کی قسمت بدلنے میں اہم ترین کردار ادا کرے گا ۔
نیب کا وجود وفاقیت کی روح کے خلاف ہے
پاکستان ایک وفاق ہے اور وفاقی اکائیوں نے رضا کارانہ طورپر اس کو تشکیل دیا تھا اس لیے وفاق سے زیادہ وفاقی اکائیوں کو زیادہ آئینی اور قانونی اہمیت حاصل ہے ۔پاکستان کے رہنماؤں کی اپیل کے بعد ہی بنگال ، بلوچستان ، سندھ، پنجاب اور کے پی کے نے پاکستان میں رضا کارانہ طورپر شمولیت کا اعلان کیا تھا ۔ ان پر کوئی زور یا زبردستی نہیں تھی البتہ برطانوی آقاؤں کی بھی یہی مرضی تھی کہ پاکستان بنے اور یہ علاقے اس میں شامل ہوں ۔ اس لیے پاکستان انہی اکائیوں کے اتحاد کا نام ہے ۔
افراتفری منطقی انجام کی طرف
توقع کے مطابق حکومت نے طاقت کا بھر پور استعمال کیا اور دو دنوں تک پولیس اور سیاسی مخالفین کے درمیان اسلام آباد اور راولپنڈی میں جھڑپیں ہوئیں ۔ پی ٹی آئی کے یوتھ کنونشن پر پولیس اور ایف سی نے دھاوا بول دیا اورکنونشن نہیں ہونے دیا ۔ اس سے قبل احاطے کو سیل کردیااور مالکان کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ یوتھ کنونشن نہ ہونے دیں بلکہ پورے علاقے کو سیل کردیا گیا تھا۔
شونگال : گاریں سکندر۔۔۔۔۔۔!
ذی بنجائی حال رسانی وزیر پرویز رشید ءَ چہ وتی اگدہ ءَ دزکشی ءِ جار جت ۔اے گپ آئی ءِ دزکشی ءَ پیسر شنگ ات کہ سرل المیڈا حال ءَ رند ، ہمائی ءِ سر کہ گار کنگی انت آ پرویز رشید بیت ءُُ ہنچو بوت پرچکہ پاکستانی سیاست ءَ مردم ءَ ہما پشت ءُُ پش پد ءِ کہ کار انت بنجاہی وزیراں آ پرویز رشید انت کہ چریشی ءَ زبہر انت ۔حکومت ءُُ ادارگانی اے راز ءَ داں ڈان ءَ سرکنگ ءَ بازین ذکت ءُُ واکداریں مردمانی نام گرگ بوتگ انت بلئے آہانی تہا گیشتریں نواز شریف ءِ کہول ءُُ سیاد اَنت ءُُ ایندگہ وت چہ نوازشریف ءَ گیشتر زوراک ءُُ واکدار انت پمشکہ ہما لوپ کہ جوڑ کنگ بوتگ ات آ بیچارگیں پرویز رشید ءِ گٹ
مدارس کا سیاسی کردار
جب روسی افواج افغانستان پر قابض ہوگئیں تو روسی افواج کی مزاحمت کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذہب اسلام کو لا دینیت کے خلاف استعمال کیاجائے ۔پاکستانی حکمرانوں نے آناًفاناً پورے ایک ہزار ’ مدارس مہینوں میں قائم کردئیے خصوصاً غیبی ادارے سے جو سعودی عرب اور امریکا کے مخیر حضرات نے اسلام کی خدمت کے لئے دئیے ۔