آخری اطلاعات آنے تک پولیس ٹریننگ کالج کے اندوہناک واقعہ میں 62افراد ہلاک اور 120سے زائد زخمی ہوئے ۔ بیس کے قریب ایسے زخمی ہیں جن کی حالت خراب ہے اور وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں جہاں 24گھنٹے ان کی تیمارداری ہورہی ہے یہ تمام زیر تربیت اہلکار غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور دوردراز علاقوں کے رہائشی ہیں جہاں پر ریاست پاکستان نے ان کو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی ہیں۔
Posts By: اداریہ
بلوچستان لیویز سے متعلق لاعلمی
گزشتہ دنوں ایک ٹی وی ٹاک شو میں ایک سابق وفاقی وزیر اور پاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ جنرل یہ کہتے سنے گئے کہ بلوچستان لیویز پر سرداروں کی حکمرانی ہے ۔ انکا موقف یہ تھا کہ بلوچستان میں موجودہ بحران کی وجہ یہ ہے کہ سابق وزیراعلی نواب اسلم رئیسانی نے بلوچستان لیویز کو دوبارہ بحال کر لیا ورنہ بلوچستان پولیس پورے صوبے کو قابو میں کر لیتی اور یہ مسائل نہ ہوتے۔
کوئٹہ میں ایک بار پھر خون خون کی ہولی
دو ماہ بعد کوئٹہ میں ایک بار خون کی ہولی کھیلی گئی ۔اس بار 61پولیس کیڈٹس جاں بحق اور 122 زخمی ہوئے جن میں بارہ افرا د کی حالت زیادہ خراب بتائی جا تی ہے ۔
کوئٹہ پر دوسرا ہلاکت انگیز حملہ
کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج واقع سریاب روڈ پر رات گئے خودکش حملہ ہوا جس میں آخری خبریں آنے تک 61افراد جاں بحق اور دوسرے 116افراد زخمی ہوئے ہیں ان زخمیوں میں کئی کی حالت زیادہ خراب بتائی جارہی ہے جس سے خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے حملہ آوروں کی تعداد چار سے چھ بتائی جاتی ہے ان میں سے دو خود کش حملہ آور تھے
وزیراعظم کے گرانٹ پر بندر بانٹ کی دوڑ
وزیراعظم نے کوئٹہ میں شہری سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے پانچ ارب کے گرانٹ کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد ہر گروہ اپنے لئے زیادہ سے زیادہ رقم بٹورنے کے چکر میں ہے ۔ اس سے قبل بعض اراکین صوبائی اسمبلی نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ اس رقم کو تمام 65ایم پی اے حضرات میں برابر برابر تقسیم کی جائے ۔ وزیراعظم نے یہ خصوصی گرانٹ صرف اور صرف شہری سہولیات کے لئے دی ہے تاکہ شہر کے عوام کو جدید اور ضروری خدمات فراہم کی جائیں ۔
بلوچستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی
بلوچستان وسائل سے مالا مال مگر ملک کا پسماندہ ترین صوبہ ہے جہاں پر ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لا محدود مواقع موجود ہیں بلوچستان میں سرمایہ کاری کیوں نہیں ہورہی ہے یہ ایک اہم ترین سوال ہے جو بلوچستان کا ایک عام باشندہ حکومت وقت سے کرتا آرہا ہے ۔ حالیہ سالوں میں کئی وزرائے اعلیٰ نے یہی بات بار بار دہرائی کہ وہ بلوچستان میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتے ہیں،
شونگال: زہر ءِ کاروبار بند بہ بیت
زیکیں حال تاک ءَ ھالے اتکگ اَت کہ کوئٹہ پشین اسٹاپ ءَ ایف آئی اے ءَ چاپہ جتگ ءُُ یک کمپنی یے کارگس ءَ بازیں نقلی دوایے گپتگ دوائیانی واھنداں اے گشتگ کہ اے کار گوستگیں دہ سالاں چہ کنگ بوھگ ءَ اِنت اے نقلی دوائی چہ ملک ءَ دگہ یک دمگے ءَ چہ کوئٹہ آرگ بوتگ اَنت ( پدر انت کہ آ جاگہ ءِ نبشتہ کنگ ءَ رپورٹر ءِ قلم سوچ ایت ) بلئے وشیں گپ ایش انت کہ چہ کوئٹہ ءَ اے نقلی دوا ہما ہنداں دیم دئیگ بنت آ دراہیں بلوچ ہند اَنت چوکہ تربت ،پنجگور ،گوادر ،نصیر آباد ،قلات ءُُ ایندگہ لتہیں سندھ ءِ بلوچ ہنداں پرچکہ’’ ہرکس بجنتُ ملو ءَ کہُ ملو مال ءِ حدا اِنت‘‘ ۔نوں اے زانگ اِنت کہ ایف آئی اے کجام گوش ءَ مور ءَ وارتگ کہ اے چاپہ جتگ حالانکہ دوا ءِ واہندگش اَنت کہ کار ءَ آ دہ سال اِنت کہ کنگان اِنت ۔
تصادم نا گزیر نظرآتا ہے
وفاقی حکومت اور اسکے چند وزراء صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑ چکے ہیں اور عمران کی دھمکیوں اور احتجاج سے تنگ آ کر اس کے ساتھ تصادم کی راہ پر گامزن ہیں ۔ان تمام وزراء کی اخبار نویسوں سے بات چیت سے معلوم ہوتاہے کہ حکومت عمران خان اور اسکے اہم ترین ساتھیوں کو جلد گرفتار کرے گی اور تحریک انصاف میں متحرک کارکنوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کے اشارے ہیں
انسانیت دشمنوں کے خلاف کارروائی
وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے ان انسانی دشمنوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے جو جعلی ادویات تیار کرتے ہیں اور میڈیکل اسٹورز کے مالکان یہ جانتے ہوئے کہ یہ جعلی اور غیر معیاری ادویات ہیں ان کو فروخت کرتے ہیں
بلوچستان میں بنیادی سہولیات نا پید
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ بلوچستان ملک کا انتہائی پسماندہ ترین صوبہ ہے صوبے کے طول و عرض میں بنیادی سہولیات نا پید ہیں اس کی بنیادی وجہ حکمرانوں کا امتیازی سلوک اور مقامی انتظامیہ کی عدم دلچسپی ہے ۔ امتیازی سلوک کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہو سکتا ہے کہ بلوچستان کے 29اضلاع سوئی گیس کی سہولت سے محروم ہیں ۔