حالیہ سالوں میں بہت سے ایسے واقعات رونما ہوئے جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بلوچستان میں مافیا انتہائی طاقتور ہے اور حکومت بالکل بے بس ۔ مافیا نے یہ تہیہ کررکھا ہے کہ کسی طرح سے بھی اچھی حکمرانی کو بلوچستان میں رواج نہیں دینا ہے اگر حکومت کے چند ایک اہلکار اچھے کام کریں تو ان کا خاتمہ کرنا ہے ، کوئی بھلا کام نہیں ہونے دینا ہے ۔ یہی ایک مسئلہ وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھا ہوا ہے کہ مافیا کو یہ اجازت کیوں دی گئی ہے کہ حکومت کے اچھے کام کے اثرات کو زائل کرے
Posts By: اداریہ
سیاسی کشیدگی میں اضافہ
گزشتہ کئی دنوں سے سیاسی ماحول میں کشیدگی میں اضافہ دیکھاجارہا ہے خصوصاً عمران خان نے یہ ٹھان لیا ہے کہ وہ ا س بار حکومت کا تختہ الٹ دیں گے چاہے
افغان تارکین وطن کی واپسی
کوئٹہ اور اس کے گردونواح سے مسلسل اطلاعات آرہی ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن رضا کارانہ بنیاد پر واپس افغانستان جارہے ہیں ۔ اس بات کی تصدیق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ایک نمائندہ نے کوئٹہ میں کی اور کہا کہ بڑی تعداد میں افغان مہاجرین تیاریوں میں مصروف ہیں کہ وہ تمام مراعات لے کر وطن واپس جائیں بجائے
شونگال:ڈی سی گوادر ءِ گامگیج ءُُ بلوچستان ءِ سیاسی چم غریب
چہ آپ گروک ،روزگار ءُُ زند ءِ ایندگہ آسراتیاں زبہریں سی پیک ءِ بنزیا ہ گوادر اے وھد ءَ چاگردی رسانک در ( سوشل میڈیا) ءَ برزترین سنداں مک انت بلئے اے حاترا ناں کہ چابہار پورٹ ءَ چہ گوادر ءَ گیشتر دیمروئی کتگ بلکیں اے حاترا کہ گوادر ءِ نوکیں ملک دوستیں ڈی سی پہ گوادر ءِ مہلوک ءَ چیزے کنگ ءَ دلمانگ انت ءُُ بلوچستان ءِ سیاسی غریب تکانسر اَنت پرچکہ ہما مردم کہ یکشل ءَ حکومت ءَ بوتگ انت آہاں گوادر ءِ مہلوک
’’فاٹا ‘‘کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن کی پریشانی
پورے ملک میں کم و بیش یہ ایک متفقہ رائے بن رہی ہے کہ فاٹا یا قبائلی علاقوں کو کے پی کے صوبے میں ضم کیاجائے صرف غیر اہم قوتیں جن میں جے یو آئی بھی شامل ہے اس کے خلاف تحفظات رکھتی ہیں آئے دن مولانا فضل الرحمان جلسے کرتے رہتے ہیں اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے رہتے ہیں جس میں وہ دبے الفاظ میں اس بات کی مخالفت کرتے ہیں کہ قبائلی علاقوں کو کے پی کے میں ضم کیاجائے۔
بلوچستان میں پر امن عاشورہ
وزیر اعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے چیف سیکرٹری ’ آئی جی ایف سی اور دیگر تمام سرکاری افسران کو مبادک باد دی ہے کہ ان کی محنت کے بعد یوم عاشورہ پر امن ماحول میں منایا گیا ۔ خصوصاً موجودہ صورت حال میں پر امن ماحول میں یوم عاشورہ منانا بلوچستان کے لئے اعزاز کی بات ہے ۔ محرم کے ابتدائی دنوں میں صرف ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں نا معلوم دہشت گردوں نے چار معصوم خواتین کو گولیوں سے بھون ڈالا ۔
آزادی صحافت پر حملہ
گزشتہ دنوں ملک کے ایک موقر انگریزی روزنامہ میں ایک خبر چھپی جس پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور بعض عناصر نے اس خبر کو من گھڑت اور جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کی اور اخبار نویس بلکہ اخبار کے خلاف کارروائی کرنے کے مطالبات سامنے آئے ۔ اخبار نے اس خبر کی دوبارہ تحقیقات کی اور ایڈیٹر کی جانب سے یہ واضح جواب آیا کہ خبر ہر لحاظ سے درست تھی اور اس میں شک و شبہہ کی کوئی گنجائش نہیں تھی اور نہ ہے۔ اس صفائی اور وضاحت کے بعد حکومت کے لئے اخبار نویس کے خلاف کارروائی کا کوئی جواز نہیں بنتا
یوم عاشور
پورے پاکستان میں آج یوم عاشور نہایت عزت و احترام سے منائی جارہی ہے جس میں حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیاجارہا ہے۔ اس سلسلے میں جلوس نکالے جا رہے ہیں ۔ علم اور ذوالجناح کے جلوس پورے ملک میں نکالے جارہے ہیں ’ ذاکرین واعظ کریں گے اور حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی بے مثال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ اسی طرح بعض مقامات پر نوح خوانی بھی ہوگی بڑے بڑے شہروں میں بڑے بڑے جلوس نکالے جارہے ہیں ۔
بین الاقوامی برادری جنگ روکے
حالیہ دنوں میں بھارت نے جنگی تیاریاں تیز کردی ہیں اور پاکستان کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ خصوصاً اڑی سیکٹر واقع کے بعد بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہے ، اس کی شدت کا اندازہ میڈیا وار سے ہوتا ہے۔ بھارتی میڈیا پر صرف جنگی جنون سوار ہے ہر اس شخص کی مذمت کی جارہی ہے جو جنگی جنون کی بھارت کے اندر مخالفت کرتا ہے۔
شونگال : بلوچستان ءِ وانگی داد ءُُ دئش
۶ اکتوبر ءَ بلوچستان ءِ سوجگراں ( نودربراں ) گوں پی پی پی بلوچستان ءِ رہشون روزی خان ءَ گند ءُُ نند کرتگ گشتگ کہ پی پی ءِ دور حکومت ءَ بنجاہی ءُُ پنجاب ءِ دمگی حکومت ءِ نیمگ ءَ جار پرینتگیں ھما درائیں داد ءُُ دئش ( اسکالرشپ) دئیگ نہ بوھگان اَنت کہ آھانی کول ءُُ کرار گوں بلوچستان ءِ حکومت ءَ کنگ بوتگ ۔