
ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں خطے کی تبدیلی ہوتی ہوئی منظر نامے کی ایک تصویری جھلک نظر آئی جس میں افغانستان کے صدر اشرف غنی، بھارتی وزیراعظم مودی کی گود میں واضح اور صاف طورپر بیٹھے نظر آئے ۔
ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں خطے کی تبدیلی ہوتی ہوئی منظر نامے کی ایک تصویری جھلک نظر آئی جس میں افغانستان کے صدر اشرف غنی، بھارتی وزیراعظم مودی کی گود میں واضح اور صاف طورپر بیٹھے نظر آئے ۔
بلوچستان میں پانی کی شدید قلت ہے۔ خشک سالی کا ایک سلسلہ ہے جوسالوں سال چل رہی ہے ۔ خشک سالی اور قحط کی وجہ سے اکثر لوگ اپنے گھروں سے ہجرت کرتے ہیں اور پانی کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں۔ ایک ہماری حکومت ہے
پاکستان آج کل اپنی زیست کے سب سے بڑے بحران سے گزر رہا ہے یہ بحران 1971ء سے زیادہ سنگین اور خطر ناک ہے. وجہ حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کو بحرانوں نے چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔ اگر ہم اپنے قرب و جوار کا جائزہ لیں تو ہم تنہا نظر آئیں گے۔ امریکا نے بھارت اور افغانستا کو پاکستان کے خلاف ایک محاذ پر متحد کردیا ہے ۔ دوسری طرف ہمارے سعودی عرب سے قریبی تعلقات کی وجہ سے ایران ہم کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے ۔
و فا قی حکو مت عوام النا س کو بہتر سہو لیا ت کی فر اہمی کیلئے سالانہ30ارب پاکستان ریلو ے پر خر چ کر رہی ہے۔ وزیر ریلوے کی انتھک کو ششوں سے ریلوے نظام میں نہ صر ف بہتری آئی ہے
ایک بار پھر وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے کوئٹہ کے شہری معاملات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ایک نجی محفل میں ملاقات کے دوران انہوں نے دبے الفاظ میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور واضح اشارے دئیے کہ وسائل اور فنڈز کوئٹہ کے شہریوں کی
صوبائی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار جعلی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ابتداء کی ہے اور مقامی عدالتوں کو 44مقدمات کے چالان روانہ کیے ہیں جن میں غیر معیاری ‘ جعلی اور غیر رجسٹرڈ اور غلط برانڈ کے ادویات کے مقدمے شامل ہیں ۔
شہری انتظامیہ نے تجاوزات ہٹانے کے سلسلے آغاز کردیا ہے اس سلسلے میں کوئٹہ کے کئی شاہراہوں پر سے تجاوزات ہٹا دی گئیں تاکہ فٹ پاتھ پیدل چلنے والوں کے لئے اور سڑکیں گاڑیوں کے لیے صاف اور کشادہ رہیں ۔
کم و بیش پورا بلوچستان بجلی کی نعمت سے محروم ہے بنیادی وجہ یہ ہے کہ صوبے بھر میں ٹرانسمیشن لائن کی لوڈ برداشت کرنے کی صلاحیت 400میگا واٹ ہے ۔ بلوچستان نصف پاکستان ہے اور 400میگا واٹ کی صلاحیت کی بجلی محدود ترین علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے۔ مکران اور دوسرے بڑے خطے بجلی سے محروم ہیں ۔ گزشتہ ستر سالوں سے حکومتیں ٹرانسمیشن لائن نہیں تعمیر کر سکیں، ان کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں کہ بلوچستان میں ترقی ہورہی ہے ۔
Posted by اداریہ & filed under ساچینک بلوچی.
ہنچو کہ گمان اَت بنجاہی حکومت گوں وتی درائیں ادارگاں لہتیں پختون رہشوناں ایر جیگ کت انت ءُُ وتی اے لوٹ منارینت کہ چہ افغانستان ءَ آوکیں لڈ ءُُ بار کنوکیں مردماں یک سالے انگت پاکستان ءَ نندگ ءِ اجازت بیت بزاں داں یک سالے ءَ انگت پاکستان ءِ حرابیں مالیت ءِ سرا اے مردم ڈبہ یے بنت ۔اے وڑا اے لڈ ءُُ بار کنوکیں افغان یک دگہ سالے مئے زبردستی ءِ مہمان بنت ءُُ اشاں پاکستان ءَ ہما درائیں آسراتی دست کپ اَنت کہ اے وھد ءَ بازیں پاکستانی چہ آھاں زبہر انت پیسرا اے شہواری کنگ بوت
آئے دن بھارت اپنی جارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کرتا آرہا ہے ۔ اڑی سیکٹر میں ڈرامے کے بعد بھارتی تیور بپھرے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اس کے بعد لائن آف کنٹرول پر فائرنگ‘ شیلنگ میں اضافہ ہوا ہے خصوصاً شہری آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ گزشتہ دنوں مسافر بس پر حملہ کیا گیا اور شہری آبادی پر مارٹر گولے گرائے جارہے ہیں ۔ اس کا مقصد بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے بھارت سرحدی علاقوں سے شہری آبادی کو ہر قیمت پر بے دخل کرنا چاہتا ہے اس لیے ان پر مسلسل فائرنگ اور بمباری کی جارہی ہے