دنیا بھر میں رونماء ہو نے والی مو سمیاتی تبدیلی نے جہاں پاکستان کو متاثرہ کیا وہیں صوبہ بلو چستان کا کوئی ایسا ضلع نہیں جو سیلاب سے متاثرنہیں ہوا ہو،بلو چستان میں پہلے بھی بارشیں ہوتی رہی ہیں لیکن سال 2022 کے ماہ جون میں دنیاء بھر میں رونماء ہو نے والی مو سمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں شروع ہو نے والی شدید بارشوں نے جو تباہی مچائی اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ،پاکستان میں طویل عرصے تک ہونے والی تیز بارشوں کے باعث بیشتر علاقے آج بھی سیلاب کی لپیٹ میں ہیں ،بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ 34 اضلاع میں سے زیادہ متاثر ہونے اضلاع میںطوفانی بارش کے ساتھ حفاظتی ڈیم میں شگاف پڑنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جس سے مکانات، باغات ،کھڑی فصلوں ،انفراسٹرکچر کو بری طرح نقصان پہنچا سیلاب اور بارشوں سے ہونے والی تباہی دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہاں پہلے گھر نہیں بلکہ برساتی نالے تھے ۔