
صحرائِے مستانی(مستانی ریک) اور بحرِ بلوچ کے سنگم پر واقع بلوچستان کا لکھنئو کہلانے والا شہر پسنی ہر دور میں فن و ادب کے حوالے سے موضوع رہا ہے، بلوچی علم و ادب اور فنونِ لطیفہ کو قابل و نامور شخصیت دینے والے پسنی نے 26 دسمبر 2012 میں ایک اور منفرد اور دلکش تاریخ رقم کی، تین نوجوان زبیر مختار، حسین زیب اور بہار علی گوہر نے ساحلِ پسنی کی معطر و نم ریت سے علاقے کا پہلا سینڈآرٹ تخلیق کیا، ایک تھکا ماندہ اْونٹ جو زمین پر بیٹھا مشہور بلوچی رومانی داستان کے ہیرو ”کِیّا” کے “شِلِنگ” نامی اْونٹ کا استعارہ پیش کرتا ہے، اس پہلے سینڈآرٹ کو بہت زیادہ پزیرائی مِلی، آرٹسٹ کو جب قدردانوں کی حوصلہ افزائی مِلتی ہے تو اْسکے ہْنر کو پَر لگ جاتے ہیں۔