انسان معاشرتی حیوان ہے اللہ تعالیٰ نے انسان کو مال ودولت اور طاقت و اقتدار دینے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کا ضرورت مند بھی بنایا ہے۔ انسان دنیا میں اکیلا زندگی نہیں گزار سکتا، چاہے وہ امیر ہے یا غریب زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر دوسرے انسان کی ضرورت پڑتی ہے۔ضرورت دو طرح سے پوری کی جاتی ہے ایک معاوضے کے بدلے میں سودا کیا جاتا ہے اور دوسرا بغیر معاوضے، بغیر سیلفی،اور بغیر مطلب و مقصد کے صرف اللہ کی رضا کے لیے حاجت مند کی حاجت پوری کی جاتی ہے،جس کو دوسرے لفظوں میں صدقہ و خیرات بھی کہا جاتا ہے۔جس صدقہ و خیرات میں نمود و نمائش اور مقصد و مطلب آ جائے تو وہ صدقہ اپنی روح کھو دیتا ہے۔صحابہ کرا م کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے جو ہمہ وقت ایک دوسرے کی مدد کے لیے اپنی جان و مال قربان کرنے سے دریغ نہیں کرتے تھے۔
Posts By: صد ام حسین
قوم کے مسیحاوں کو خراج تحسین
سائنسی علوم اور طبعی تحقیقات ہماری گمشدہ میراث ہیں۔ہم ہی نے دنیا کو ان سے روشناس کرایا تھا لیکن زہے قسمت اب اس جدور دور میں ہم اس میدان میں باقی دنیا سے کافی پیچھے ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے طبعی ماہرین اپنے بساط کے مطابق سر گرم عمل ہیں صدیوں سے دکھی انسانیت کی خدمت اور مریضوں کا علاج معالجہ ڈاکٹرز کی زندگی کا اوڑھنا بچھونا رہا ہے اور موجودہ حالات میں اس عالمی سطح کیوباء کیخلاف طبعی عملے کا برسر پیکار رہنا ایک عملی ثبوت ہے۔
کرونا وائرس ہمارے اجتمائی گناہوں کی سزا
عام انسانوں کے ذہنوں میں یہ سوال اکثر ابھرتا ہے کہ کیا گناہوں کی سزا دنیا میں بھی ملتی ہے۔عام طور پر اس حوالے سے دو طرح کے تصورات پائے جاتے ہیں۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ گناہوں کا عذاب صرف قبر اور آخرت میں ملتا ہے اور کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دنیا… Read more »