بلاشبہ اس دنیا میں انسان کو اشرف المخلوقات بنا کر بھیجا گیا ہے۔ اپنے پیدا کرنے والے کا نائب ہونا اعزاز کی بات بھی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ انسان پر ذمہ داریاں بھی عائد ہو جاتی ہیں۔ دنیا میں امن قائم کرنا اور اس کے لیے جدو جہد کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ اس کے لیے مختلف طریقے اپنائے جاتے ہیں مگر مختلف ممالک کے درمیان تسلسل سے رابطہ کاری پیدا کرتے رہنا اور امن کے لیے سہولیات فراہم کرنا سب سے اچھا طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ موجودہ دنیا میں ہر ملک اس طرح کی جدوجہد نہیں کر سکتا۔ صرف وہ ممالک جو عالمی سطح پر اثر و رسوخ کے حامل ہیں یا وہ جن پر دوسرے ممالک اعتبار کرتے ہیں ہی ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں کرتے ہیں۔ پاکستان انہی چند ممالک میں سے ایک ہے جو تسلسل کے ساتھ2007 سے’امن’ کے نام سے بحری سطح پر ہم آہنگی پیدا کرنے اور غیر روایتی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی جدو جہد میں مصروف عمل ہے۔ اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ ‘امن’اب پاک بحریہ کا ایک برانڈ بن چکا ہے جو روایتی اور غیر روایتی چیلنجز دونوں سے نمٹنے کے لیے ٹریننگ کا بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔