بلوچستان کی آواز ۔۔۔۔ ڈاکٹر توصیف احمد خان

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ صدی کی 80ویں دہائی سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کے تناظر میں اہم تھی ۔ جنرل ضیاء الحق نے 1979ء میں انتخابات غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دئیے تھے۔ سیاسی جماعتوں پر پابندی اور اخبارات پر سنسر عائد تھا کراچی میں سیاسی سرگرمیوں کا مرکز کراچی پریس کلب تھا۔ صدیق بلوچ اس وقت روزنامہ’’ ڈان‘‘ میں رپورٹر تھے ۔



اس نے کہا ’’لکھ دوں‘‘ میں نے کہا’’ تم پاگل ہو گئے ہو‘‘ ۔۔۔۔۔ عبداللہ زہری

| وقتِ اشاعت :  


شورش زدہ بلوچستان کی صحافت میں تاریخ رقم کرنے والے ارشاد احمد مستوئی 14اپریل1977ء کوبلوچستان کے علاقے علی آباد تحصیل تمبو میں پیدا ہوئے۔ حاجی خان مستوئی کے ہاں پیداہونے والے چار بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھے



اگر دھرنے کے شرکاء کا تعلق بلوچستان سندھ کے پی کے سے ہوتا تو کیا ان سے یہی سلوک ہوتا۔۔۔ تجزیاتی رپورٹ: شاہنوازبلوچ

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ : یہ تاثر عام ہے کہ بلوچستان کے حقوق کیلئے اگر دس لاکھ کا مجمع بھی اسلام آباد لے جائیں توکوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اے این پی کے سینیٹر زاہد خان نے جب اپنی بات شروع کی



بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت کا مسلہ سنگین ۔۔۔ منظورعالم

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان سمیت ملک بھر کو درپیش چھوٹے بڑے مسائل میں سے خوراک کی کمی یا غذائی قلت کا مسئلہ بھی شامل ہے جسے نہ حکومتی سطح پر بہت زیادہ سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور نہ ہی عوامی سطح پر اس حوالے سے کوئی خاص ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے



ارشاد مستوئی کا قتل ، نادیدہ ہاتھ بے نقاب ہوں گے۔؟ ؟ ۔۔۔۔ اخوندزادہ جلال نورزئی

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کی شورش نے صوبے کو اچھے خاصے نقصان سے دو چار کر رکھا ہے ۔ اس منظرنامے میں بہت سو ں کا بھاری نقصان ہوا ہے ۔ ان برسوں میں گویا قتل عام کا چلن عام ہو چلا ہے۔ مزدور مرے، تاجر مرے ، سیاسی کارکن ورہنماؤں کو جانوں سے ہاتھ دھونا پڑا، ڈاکٹروں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا



کوئٹہ میں پانی کے منصوبے ۔۔۔۔۔ محمد نذیرنور

| وقتِ اشاعت :  


پانی نعمت خداوندی ہے اور تمام جانداروں کی زندگی کا دارمدار پانی پر ہے جبکہ یہ زندگی کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے ۔ صوبہ بلوچستان میں پانی کی دستیابی کی صورتحال سنگین ہوچکی ہے ۔اس کی وجہ دریاؤں اور وقت پربارشیں نہ ہوناہے



کوئٹہ میں صحافیوں کا قتل حسب روایات پولیس تاخیر سے پہنچی ۔۔۔۔ رپورٹ: شاہنواز بلوچ

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ: بلوچستان میں ایک بار پھر صحافی نشانہ پر آگئے، گزشتہ روز ’’آن لائن‘‘ نیوز ایجنسی کوئٹہ کے بیوروچیف بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے مرکزی سیکریٹری جنرل ارشاد مستوئی اور ان کی ٹیم کو مسلح افراد نے آفس کے اندر گھس کر فائرنگ کرکے شہید کردیا۔



ڈَڈِّے ۔۔۔۔ عابد میر

| وقتِ اشاعت :  


گوادر کے حسیں و دل فریب ساحل سے لے کر جیونی کے جان لیوا سن سیٹ تک کا سفر تمام ہواتو ہم نے تربت کی راہ لی۔گوادر نے محض ہماری آنکھ اور دل کو ہی سیر نہ کیا بلکہ یہاں ہونے والی مہمان نوازی نے ہمیں شکم سیر بھی کر دیا تھا۔



ایک تجربہ اور سہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حبیب بلوچ

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان میں سیاسی حکومتوں کے ایک، دو یا تین سالوں میں خاتمے کی تاریخ کافی پرانی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن اس تجربے سے ایک سے زائد بار گزر چکی ہیں۔پیپلزپارٹی کی گذشتہ حکومت نے جب اپنے پانچ سال مکمل کیے