مراد بخش گشکوری۔۔۔ 16ویں برسی

| وقتِ اشاعت :  


میری قوم کا تو وہی شاہین تھا
نہ جانے تجھے کس کی نظر لگ گئی

آہ جولائی پھر آگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جولائی ہمارے زخموں کو پھرتازہ کرنے آگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ماہ جولائی نے ہمیں ایک ایساگہرا زخم دیاہے جو پندرہ سال گذرنے کے باوجود وہ زخم بھر نہ سکا گشکوری قبیلے کے عظیم معتبرو قد آور شخصیت چیئرمین میر مراد بخش گشکوری میرے سیاسی استادہونے کے ساتھ ساتھ میرے محسن بھی تھے وہ سیاست کے ساتھ ساتھ صحافت کے شعبے میں بھی میری رہنمائی کرتے تھے ہم سے بچھرے آج 16 برس بیت گئے ہیں وہ جسمانی طور پر ہم سے الگ ضرور ہو گئے ہیں لیکن روحانی طور پر وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہیں ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوتی ہے۔



شجر کاری موسمی تبدیلیوں کیلئے ضروری

| وقتِ اشاعت :  


تمام پیڑ جلا کر خود اپنے ہاتھوں سے،عجیب شخص ہے سایہ تلاش کرتا ہے۔اللّہ تعالی نے درختوں کی اہمیت اور افادیت کا ذکر چودہ سو سال قبل ہی کر دیا ھے۔قرآن مجید میں کجھور،زیتون اور بیری کے درختوں کا حوالہ آچکا ہے۔عالم ارواح سے ہی آدم اور درخت کا رشتہ چلا آرہا ہے۔ ویسے بھی جنت کی معنی پوشیدہ ضرور ھے لیکن جنت کی معنی ایک گھنا اور سایہ دار درخت بھی ھے۔



کورونا وائرس اور واپڈا وائرس

| وقتِ اشاعت :  


اس جدید دور میں بجلی ایک اہم جز سمجھاجاتاہے۔ روزمرہ بجلی کا استعمال کیاجاتاہے اور اس کے بغیر زندگی نامکمل تصور کی جاتی ہے کیونکہ اب ہر چیز اس سے چلتی ہے۔افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کو بنے سالوں گزر چکے ہے لیکن اب تک بلوچستان کے کئی اضلاع نیشنل گریڈ سے منسلک نہیں ہے۔



پانی اور احتساب کی پیاس

| وقتِ اشاعت :  


خاص کر پینے کا صاف پانی نعرے کا حصہ کیوں ہونا چاہئے اسکی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ باقی دنیاوی آسائشیں ویلفئیر اسٹیٹ میں ملتی ہونگی پاکستان جیسے ملک میں انکا حصول ایک نعرہ اور خواب ہوسکتا ہے۔ فی الحال حقیقت میں ایسا ممکن نہیں ہے لیکن کم از کم زندہ رہنے کیلئے صاف ہوا اور پینے کا صاف پانی بنیادی ضروریات ہیں۔



یک نہ شد دو شد،،،

| وقتِ اشاعت :  


ایک طرف کوروناوائرس کی بگڑی صورتحال تو دوسری طرف بجلی کا شدید بحران،،،،،،، مکران ڈویژن کے عوام کو ان دنوں ایک نہیں دو بڑے مشکلات کا سامنا ہے،،،،،، کیچ سے گوادر ، پسنی سے پنجگور تک کورونا حملہ آور ہے،،،،،،ڈویژن کے ہر علاقے سے عالمی وبا کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں ، کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے گھر گھر میں متاثرین آئیسولیشن میں ہیں،،،،،،،،



’’سی پیک‘‘ قبضہ گیریت کا منصوبہ

| وقتِ اشاعت :  


پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان کے عوام کے لئے ایک دکھاوے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ عوام کو جو سبز باغ دکھائے گئے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ۔ اگرچہ سرکاری حکام سی پیک کو بلوچستان کے لیے گیم چینجر قرار دے رہے ہیںمگر دوسری جانب سیاسی جماعتوں نے سی پیک کو ایک قبضہ گریت کا منصوبہ قراردیا ہے۔



بلوچستان میں بے روز گاری کیلئے فنی تعلیم کی ضرورت ہے

| وقتِ اشاعت :  


نوجوانوں کو کسی بھی ملک کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے ایک بہت بڑا اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔ نوجوانوں میں سرمایہ کاری ایک ملک کی سب سے اسٹریٹجک سرمایہ کاری ہوسکتی ہے۔ اگر روزگار کے مواقع کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم، جسمانی صحت، تکنیکی اور ضرورت کے مطابق پیشہ ورانہ مہارتوں جیسے اہم مواقع مہیا کیے جائیں، تو نوجوان خوشحال مستقبل کی تعمیر میں مناسب فیصلے کرنے کی اہلیت لے سکتے ہیں۔



کتاب امید کا محور ہے۔

| وقتِ اشاعت :  


جسم کے صحت مندی کیلئے ورزش اور دماغ کی صحت مندی کیلئے مطالعہ ضروری ہے، تھکاوٹ دور کرنے کیلئے کسی کتاب کا مطالعہ کرنا آرام والی دواؤں سے زیادہ مفید ہے،



عکس بے نظیر آصفہ بھٹو زرداری

| وقتِ اشاعت :  


شہید رانی محترمہ بینظیر بھٹو بلاشبہ اس خطے کی عظیم لیڈر تھی۔ بینظیر ایسے بینظیر نہیں بنی تھی بلکہ بینظیر بننے کے لئے انہوں نے دہائیوں پر مشتمل سخت سیاسی جدوجہد کی اور عوام کی حق حاکمیت، پارلیمنٹ کی بالادستی،ملک میں معاشی برابری، مظلوموں، محکوموں اور خواتین کے حقوق کے لیے لازوال قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنے دور کے سفاک ترین ڈکٹیٹر جنرل ضیاء کا مقابلہ انتہائی جرات اور بہادری سے کیا تھا۔



بلوچوں کا پہلا اور آخری مذاکرات

| وقتِ اشاعت :  


عسکریت پسند بلوچ بزرگ رہنما ء بابو نوروز خان اور آمر حکومت کے درمیان پہلا اور آخری مذاکرات ہوئے۔ حکومت کی جانب سے معاہدے کی پاسداری نہیں کی گئی۔ میں اس معاہدے کو آخری معاہدہ اس لئے کہتا ہوں کہ اس معاہدے کی روگردانی سے بلوچ اور ریاست کے درمیان آج تک اعتماد کی ایک خلیج پیدا ہوگئی ہے جس سے بلوچوں کا بھروسہ ختم ہوگیا۔ اب بلوچوں کو رسی بھی سانپ نظر آتا ہے۔