زیتون کی کاشتکاری بہترین سرمایہ کاری

| وقتِ اشاعت :  


زیتون کا درخت نباتاتی، اقتصادی اور مذہبی اعتبار سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ نباتاتی لحاظ سے اس کی کاشت کوہستانی، بارانی اور آبپاش علاقوں میں بڑی کامیابی سے کی جاسکتی ہے۔ اقتصادی اعتبار سے یہ ایک کثیر زرعی آمدنی کا آسان ذریعہ ہے۔ اس کے پھل سے انتہائی کارآمد تیل حاصل کیا جاتاہے۔ ایک کلو تیل کے لیے 4سے 6کلو زیتون درکار ہوتی ہے جو کہ تجارتی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ زیتون کی کامیاب کاشت کے لیے ایسی آب و ہوا کی ضرورت ہے جہاں گرمیوں کا موسم متعدل ، گرم اور خشک ہو اور سردی کے موسم میں بارشیں ہوں۔



یرغمال لاشیں اور ریاست

| وقتِ اشاعت :  


جنوری کا آغاز بلوچستان اور کوئٹہ کیلئے ایک ایسی خبر لے کر آیا جسکے نتیجے میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں بلوچستان کو ایک بار پھر جگہ ملی اور ماضی کی طرح اس بار بھی ایک سانحے کے نتیجے میں بلوچستان کو ہیڈ لائینز میں جگہ ملی۔ چاہے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا ہویا سوشل میڈیا وہاں ایک ہی پہلو پر بات ہوئی دوسرا پہلو نظر انداز ہوا اسلئے اس دوسرے پہلو پربات ہونا ضروری ہے۔ اس تحریر میں کوشش ہوگی کہ تمام پہلوئوں پر مکمل اور جامع بات کی جائے کہ کیسے حکومت بلوچستان ہو یا وفاقی حکومت دونوں نے معاملے کو نہ صرف مس ہینڈل کیا بلکہ مس مینجمنٹ بھی کی جسکے نتیجے میں ایک ایسی صورتحال پیدا ہوئی جو ایک عجیب سی روایت بن چکی ہے۔



یکساں تعلیمی نصاب مگر اتفاق رائے سے !

| وقتِ اشاعت :  


ملک کے تمام شہریوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی پاکستان کی معاشی ترقی، غربت میں کمی اور ریاستی استحکام کا بنیادی تقاضا ہے۔ لیکن یہ بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ اس کے لیے مضبوط معیشت اور سیاسی ہم آہنگی ضروری ہے۔ جدید تعلیم سے نہ صرف پاکستانی معاشرے کا فرسودہ قبائلی اور جاگیردارانہ ڈھانچا تبدیل ہوگا بلکہ سماجی و معاشی رشتوں میں بھی تبدیلیاں آئیں گی۔ اس لیے قبائلی، جاگیردار اور مذہبی اشرافیہ تعلیم کے ایسے منصوبوں کو اپنے لیے خطرہ سمجھتی ہے۔



سندھ پولیس کا بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناروا سلوک

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان سے کراچی آنے والے لوگوں کے ساتھ پولیس گردی عروج پر ہے۔ چیکنگ کے بہانے لوگوں کی عزت نفس کو مجروح کرنا معمول بن گیا۔ لوگوں سے لوٹ مار کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔ انہیں مختلف الزامات کے مقدمات میں پھنسا کرحوالات میں بند کرنے کا عمل جاری ہے۔ عورتوں اور بچوں کی بھی عزت نہیں کی جاتی ۔ بلوچستان سے آنے والے مسافروں کے مطابق کراچی کے چھ سے زائد پولیس تھانے مذکورہ عمل کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ جن میں سعید آباد تھانہ، موچکو تھانہ، بلدیہ تھانہ، شیرشاہ تھانہ، سائٹ تھانہ، مدینہ کالونی تھانہ سمیت دیگر تھانے شامل ہیں۔



جلتا روم اور نیرو کی بانسری

| وقتِ اشاعت :  


بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کو عوام کی ہمدردیاں نصیب ہوئیں جس کے نتیجے میں تیرہ برس سے سندھ میں یہ جماعت تخت نشین ہے۔ پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے حالیہ دنوں اپنا وژن بیان کرتے ہوئے کہا کہ وقت لگے گا اور پھر کراچی روم بنے گا۔دانشور و ادیب اشفاق احمد کہتے ہیں جب میں اٹلی کے شہر روم میں مقیم تھا تو ایک بار اپنا جرمانہ بروقت ادا نہ کرنے پر مجھے مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہونا پڑا۔ جب جج نے مجھ سے پوچھا کہ جرمانے کی ادائیگی میں تاخیر کیوں ہوئی تو میں نے کہا کہ میں ایک ٹیچر ہوں اور کچھ دنوں سے مصروف تھا اس لئے جرمانہ ادا نہیں کر پایا۔



جمعیت علماء ہند سے جمعیت علماء اسلام/ ف تک

| وقتِ اشاعت :  


1857 کو انگریز سامراج سے آزادی ہند کے بعد مسلمانوں کی رہنمائی کیلئے اورآزادی ہند کی مسلح جدوجہد کے بجائے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے سیاسی جدوجہد کا وسیع ترین نظام کا قیام’’ جمعیت علماء ہند‘‘ کے نام سے 19 نومبر 1919ء کو عمل میں لائی گئی جس کی بنیاد شیخ الہند مولانا محمود حسن عثمانیؒ نے رکھی۔ اس جماعت کے زیر سایہ علماء ہند سیاسی جدوجہد کرتے رہے لیکن جمعیت علماء ہند تقسیم ہند کے فارمولے سے متفق نہیں تھے اسی وجہ سے 1945کو آل انڈیا مسلم لیگ کی حمایت پر ایک دھڑا قائم ہوا جس کو جمعیت علماء اسلام کا نام دیا گیا۔



پی ڈی ایم کا دھڑن تختہ

| وقتِ اشاعت :  


انتیس دسمبر کو ہونے والے پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے نے اس تاثر کو مزید مستحکم کر دیا ہے کہ استعفوں سے متعلق پیپلز پارٹی باقی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک پیج پر نہیں ہے۔ گو کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے پی ڈی ایم کے اس فیصلے کی توثیق کردی ہے کہ اکتیس دسمبر تک تمام اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفی اپنے قائدین کے پاس جمع کرائیں گے اور اس فیصلے کے تحت پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین پارلیمنٹ نے اپنے استعفی جمع کرا دئیے ہیں۔



ملیر کا نوحہ

| وقتِ اشاعت :  


یہ تاثر عام ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اپنے نجی شراکت داروں کو مالی فوائد فراہم کرنے کے لیے جہاں ہر قانون کو توڑ دیتی ہے وہیں عوامی مفادات کو طاقت کے زور پر کچل بھی دیتی ہے۔ اس تاثر کو مزید تقویت دینے کے لئے ایک اور متنازعہ منصوبہ کا سنگ بنیاد بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھوں کروایا گیا۔ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے نجی شعبے کے اشتراک سے ملیر ایکسپریس وے پر کام کا آغاز کردیا ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ سندھ حکومت کی غلط منصوبہ بندی سے کراچی کا ایک اور اہم منصوبہ کامتنازعہ ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔



فواد چوہدری کے چار سو ارب اور بلوچستان کی سیاسی رشوت

| وقتِ اشاعت :  


چند روز قبل وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ گزشتہ ایک دھائی سے بلوچستان کو سالانہ چار سو ارب ملتے ہیں، اسے پڑھتے ہی یادداشت پر زور دیتا رہا کہ ایسا کونسا سال تھا جب بلوچستان کو چار سو ارب روپے ملے ہوں ؟کچھ گھریلو مصروفیات میں ایسا الجھا تھا کہ نہ تو کوئی ریکارڈ دیکھ سکا نہ کوئی جواب وزیر موصوف کو ٹویٹ کرپا یا۔ بھلا ہو ہمارے صوبے کے سابق سینئر بیوروکریٹ معاشی ماہر محفوظ علی خان کا جو جب آن ڈیوٹی تھے تب بھی اور جب اب ریٹائرڈ ہیں تب بھی صوبے کے معاشی مفادات پر ہر فورم پر آواز بلند کرنا فرض سمجھتے ہیں ۔



مخافط ہی ٹھہرا قاتل

| وقتِ اشاعت :  


2 جنوری 2021 کو اسلام آباد کا نوجوان اسامہ عوام کے رکھوالوں کے ہاتھوں لقمہ اجل بن جاتا ہے۔ اور یہ کوئی پہلا کیس نہیں ہے۔ اب تو آئے دن ہمارے شہری پولیس کے ہاتھوں قتل ہو رہے ہیں۔ کبھی پولیس مقابلے میں تو کبھی کسی اور جرم میں۔ پنجاب پولیس میں تو یوں لگتا ہے جیسے غنڈے بھرتی ہوتے ہیں جنکا کام ہی غنڈہ گردی کرنا ہے۔