بے نظیر بھٹو: سیاسی سفرکے نشیب و فراز

| وقتِ اشاعت :  


بے نظیر بھٹو پاکستان کی تاریخ میں ایک ایسی شخصیت ہیں جنھوں نے نہ صرف سیاست میں اپنا لوہا منوایا بلکہ دنیا بھر میں اپنی سیاسی شناخت بھی بنائی۔ ان کا سیاسی سفر نشیب و فراز سے بھرپور رہا جس میں عروج و زوال دونوں شامل ہیں۔انہوں نے اپنی سوانح عمری جس کا عنوان ہے Destiny of Daughter “جو East the of Daughterکے نام سے بھی شائع ہوئی” اس میں،بینظیر بھٹو نے ایک متمول اور بااثر پاکستانی خاندان میں اپنے مراعات یافتہ بچپن سے شروع ہونے والی زندگی کی داستان بیان کی ہے۔اپنی سوانح عمری میں وہ ہارورڈ اور آکسفورڈ میں اپنی تعلیم، اپنے والد، سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی، اور اپنی سیاسی بیداری کے بارے میں بیان کرتی ہیں۔ اس کتاب میں مسلم اکثریتی ملک کی پہلی خاتون منتخب وزیر اعظم تک کے راستے میں چیلنجوں اوربعد ازاں جلاوطنی کے ادوار کا تذکرہ موجود ہے۔



بلوچستان: انسانی وسائل پر سرمایہ کاری اور ترقی

| وقتِ اشاعت :  


انسانی سرمایے میں سرمایہ کاری سماجی و اقتصادی ترقی کا سنگ بنیاد ہے، خاص طور پر بلوچستان جیسے صوبے میں جو محدود قدرتی وسائل اور معاشی چیلنجوں سے دوچار ہے۔ 1947 سے بلوچستان دوسرے صوبوں سے انسانی وسائل درآمد کرنے پر مجبور ہے،



ایک تشویش!

| وقتِ اشاعت :  


صوبے میں شفافیت اور اداروں میں احتساب کا مناسب اور مربوط خودمختیار ادارہ قائم ہونے جارہا ہے۔ اس ادارے میں 04 کمشنرز کی تعیناتی پہ ایک تشویش پائی جاتی ہے۔31 مئی 2024 کو بلوچستان سول سیکرٹریٹ میں بلوچستان کے پہلے ’’انفارمیشن کمیشن‘‘کے قیام کے لیے انفارمیشن کمشنرز کی تعیناتی کے لیے انٹرویوز ہوئے۔ بمطابق قانون ان انٹرویوز میں 01 چیف انفارمیشن کمشنر جو کہ ریٹائر (20) گریڈ کا سرکاری ملازم یا کوئی ہائی کورٹ کا جج ہوگا/ہوگی، کی تعیناتی کی جائے گی۔اس کے علاوہ 03 کمشنرز تعینات کئے جائیں گے جنکی اہلیت ہائی کورٹ کے جج ہونے کا ہو، ایسا شخص جو( بی پی ایس- 20) یا اس کے مساوی طور پر حکومت پاکستان کا ملازم ہو یا رہا ہو علاوہ بریں سول سوسائٹی کا ایک فرد جس کو بڑے پیمانے پر معلومات عامہ، علمی میدان یا رائٹ ٹو انفارمیشن میں پندرہ سال سے کم کا تجربہ نہ ہو ، کو انفارمیشن کمشنر تعینات کیا جائے گا۔



گْم گشتہ منزل

| وقتِ اشاعت :  


ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے اگر پاکستان کی تاریخ دیکھی جائے تو ملک کی مقتدرہ آزادی کی حاصلات کو عوام تک پہنچانے کے برعکس ہر گزرتے روز کے ساتھ ملک کو اْس کیفیت سے مزید ابتری کی جانب دھکیل رہا ہے اور دورِ رواں کی نفسانفسی کو اگر عمیق نگاہی سے پرکھا جائے تو تناؤ، کہنے دیجیئے کہ ملک کو لاینحل تصادم کی جانب گھسیٹتے جا رہے ہیں۔



موٹر سائیکل عوامی سواری لیکن وبالِ جان بن گئی

| وقتِ اشاعت :  


موٹر سائیکل جو عام عوام کے دست راست میں ہے، ایندھن کے لحاظ سے سستی بھی ہے لیکن کوئٹہ شہر کے اندر ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے مطابق 1 لاکھ سے زائد رجسٹر موٹر سائیکلز موجود ہیں اور نان رجسٹر کا کوئی ڈیٹا نہیں۔



میر یوسف عزیز کے نظریات

| وقتِ اشاعت :  


نظریہ ’’Ideology‘‘سیاست، فلسفہ، مذہب، اخلاقیات و فن کے بارے میں سوچ و افکار کے نظام سے عبارت ہے۔ نظریہ فرد کے داخلی رویے اور مخصوص ذہنی ساخت کا اظہار ہے جو وہ فطرت، سماج، فکر و سوچ کے نشوو نما کے قوانین کے بارے میں بیان کرتا ہے اور جس کا حتمی زاویہ نظر سماجی طبقات کے مفادات کا اظہار ہوتا ہے۔



معکوس سمت میں سفر

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان نے ترقی و پیش رفت کی جانب آگے بڑھنے اور ملک کے مفلوک الحال عوام اور محکوم اقوام کو درپیش پسماندگی اور محرومی کے مسائل اور مشکلات کو حل کر کے ان کو فرمائشی بنیادوں پر سہولیات کی فراوانی نہ سہی تو کم سے کم حد تک بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیئے جہاں… Read more »



بلوچ قوم کی تاریخ اور مہر گڑھ

| وقتِ اشاعت :  


مجھے نہیں معلوم کہ جو قدیم شاعری ہم تک پہنچی ہے یا تاریخ کی جو کتابیں ہم پڑھتے ہے کس حد تک مستند ہے۔میں یہ سْوچ کر حیران ہوجاتا ہوں کہ اکیسویں صدی میں جب میڈیا اور سْوچ کی آزادی اپنے عروج پر پہنچ چکاہے اس کے باوجود کوئی بھی تجزیہ نگار اور مصنف مکمل… Read more »



تحفظِ ذات کے تقاضے

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے پہلی دہائی کے دوران سول انتظامیہ کی معاونت سے اور پھر بعد میں اسٹیبلشمنٹ پرست اورعوام دشمن شخصیات یا سیاسی پارٹیوں کے تعاون سے اختیارات پر براہِ راست قابض ہو کر پاکستان کے عوام پر حکمرانی کی ہے جو موجودہ دور تک مختلف شکل میں ملک کے عوام پر مسلط ہے۔… Read more »