غداری کے مقدمات، سیاسی اقدار کو پامال نہ کیاجائے

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی کابینہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف بغاوت کے مقدمے کے معاملے پر تقسیم ہوگئی۔اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نوازشریف سمیت ن لیگی اراکین کے خلاف ایف آئی آر کا معاملہ زیر بحث آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ غداری کی ایف آئی آر سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں، حکومت سیاسی انتقام کے حق میں نہیں۔اطلاعات کے مطابق تین اراکین نے ایف آئی آر کو منطقی انجام تک پہنچانے کا مشورہ دیا، ان افراد میں دو وفاقی وزراء اور ایک معاون خصوصی شامل ہیں جنہوں نے ایف آئی آر کی حمایت کی۔



سیاسی گہماگہمی،گڈگورننس حکومت کیلئے بڑا چیلنج

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں سیاسی حالات پر تبصرہ زور شور سے جاری ہے کہ اپوزیشن کی احتجاجی تحریک کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ پی ڈی ایم کے ہر اجلاس کے فیصلوں کو شہ سرخیوں کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے جبکہ اس پر گھنٹوں بحث مباحثہ بھی کیاجارہا ہے، اسی طرح حکومت کے ہر ردعمل کو بھی اسی طرح سے ہی اجاگر کیاجارہا ہے کہ آنے والے دنوں میں حکومت کیا پلان کرنے جارہی ہے اور پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے کیا سوچ بچار کررہی ہے۔اسی طرح گرفتاریوں کا معاملہ بھی سیاسی افق پر ہے مگر اس تمام صورتحال میں عوامی مسائل بالکل نظرانداز ہیں جس کی واضح مثال حالیہ مہنگائی کی لہر ہے۔



سیاسی تجربہ ہماری تاریخ، ن سے ش ایک نئی بحث

| وقتِ اشاعت :  


اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل اتحاد پی ڈی ایم کا دباؤ کس حد تک حکومت پر برقرار رہے گا یہ وہ سوال ہے جس پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں،فی الحال تبصرے اور پیشنگوئیاں اور قیاس آرائیاں جاری ہیں مگر مصدقہ طور پر اندرون خانہ اپوزیشن کی پلاننگ کیا ہے یہ کسی کے علم میں نہیں البتہ سب اپنی آراء دے رہے ہیں اور ملک میں سیاسی درجہ حرارت اس وقت اپنے عروج پر ہے اپوزیشن نے گوکہ اپنے جلسہ کے شیڈول میں رد وبدل کیا ہے مگر تحریک اپوزیشن نے چلانی ہے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ اپوزیشن کی تحریک کس حد تک پُر اثر ثابت ہوگی جو حکومتی ایوان میں ہلچل اور پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔



افغان جنگ کا ذمہ دار کون؟جنگی ذہنیت نقصان کا سبب بنے گا

| وقتِ اشاعت :  


امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ کیا۔امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغان امن کے لیے دو سال سے جاری ہماری کوششوں میں پاکستان مدد گارثابت ہوا۔ پاکستان نے طالبان کو افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات اور تشدد میں کمی کی ترغیب دی۔زلمے خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان افغان رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے سلسلے میں بھی مددگارثابت ہوا کیونکہ پاکستان افغانستان میں امن کو ملکی امن کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔



ملک میں کوروناکیسز، لاک ڈاؤن مسئلہ کا حل نہیں

| وقتِ اشاعت :  


نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ہفتہ کے روز پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 553 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعدکورونا کے فعال کیسز کی تعداد 8 ہزار 884 ہوگئی ہے۔این سی اوسی کے مطابق ملک بھر میں اب تک کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 13 ہزار 984 ہوچکی ہے جبکہ 8 مزید ہلاکتوں کے بعد کورونا سے مجموعی اموات کی تعداد 6 ہزار 507 ہوگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ان 24گھنٹوں کے دوران ہونے والی اموات میں سے 5 کا تعلق سندھ سے تھا جبکہ پنجاب،اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں ایک، ایک مریض جاں بحق ہوا ہے۔



70سالہ اقتدارکی رسہ کشی،عوامی مسائل آج بھی جوں کے توں

| وقتِ اشاعت :  


اقتدار کی رسہ کشی کی جنگ نے ملک کو ترقی کی دوڑ میں پیچھے دھکیل دیا، کوئی بھی دور رہا ہو جمہوری یا غیر جمہوری، سب کو اپنے مفادات زیادہ عزیز رہے ہیں، گروہی مفادات کی بھینٹ پر قومی مفادات کوچڑھایا گیا،آج ملک کے کسی بھی صوبے کا جائزہ لیاجائے تو وہاں لوگوں کی طرز زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی بلکہ مزید ان کے حالات خراب ہوئے اور یہ باتیں آج کھل کر سیاسی جماعتیں خود کہہ رہی ہیں کہ اقتدار کو بچانے کیلئے انہوں نے پارلیمان کی بالادستی تک کو داؤ پر لگادیا، نوازشریف نے جس طرح اپنی تقریر میں اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں کا اعتراف کیا کہ کس طرح سے وہ ایک اہم عہدے پر فائز رہتے ہوئے بھی بے بس تھے۔



حکومت واپوزیشن مدِمقابل، ملکی سیاسی درجہ حرارت بڑھنے کا امکان

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھتی جارہی ہے اور آنے والے دنوں میں اس کا پارہ مزیداوپر جانے کا امکان ہے کیونکہ ایک طرف اپوزیشن نے کمر کس لی ہے کہ وہ اتحاد کے ذریعے اپنے احتجاجی تحریک کو آگے بڑھائینگے ملک بھر میں عوامی اجتماعات منعقد کئے جائینگے جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے اپنی شرکت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جوکہ مولانافضل الرحمان کے گزشتہ دھرنے اور احتجاج سے مختلف دکھائی دے گا مگر اس احتجاجی تحریک تک حکومت کوئی دباؤ نہیں لے رہی،اس کی جانب سے یہ بات کی جارہی ہے کہ اپوزیشن اگر عوامی مسائل پر باہر نکل رہی ہے۔



تعلیم،صحت کے شعبوں میں بہتری، دعوؤں کے سواکچھ نہیں

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کا قانون بھی طاقتور کو نہیں پکڑ سکتا۔ صرف ایک طبقے کیلئے پلاننگ کرنے سے ملک پیچھے رہ گیا۔ انصاف پر ترقی نہ ہو تو معاشرے پر اثرات پڑتے ہیں۔اسلام آباد میں یونیورسل فنڈ کی جانب سے بلوچستان اور سندھ میں ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کے کنٹریکٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا۔ سوئی کاعلاقہ گیس کے ذخائر کے باوجود پیچھے رہ گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خاص توجہ دے رہی ہے۔



پرائمری اسکولوں میں تعلیم کا آغاز، کوروناپرسمجھوتہ نہ کیاجائے

| وقتِ اشاعت :  


وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں آج سے پرائمری اسکول کھولنے کا اعلان کیا۔ شفقت محمود نے کہا کہ متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پرائمری اسکولوں میں آج سے کلاسزکا آغاز ہوگا۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ بچوں کے مستقبل کومدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ این سی او سی نے نویں دسویں اور بڑی جماعتوں کو 15 ستمبر سے جبکہ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک کے کلاسز کو 22 ستمبر سے کھولنے کا فیصلہ کیا تھاتاہم حکومت سندھ نے کورونا کیسز بڑھنے کے پیش نظر دوسرے مرحلے کے تحت 22 ستمبر سے چھٹی تا آٹھویں جماعت تک اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ مؤخر کر دیا تھا۔



افغانستان کا مسئلہ، عالمی برادری بھی کلیدی کردار ادا کرے

| وقتِ اشاعت :  


وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کو دنیا نے سراہا ہے۔پاکستان کا ہمیشہ سے مؤقف تھا کہ افغان مسئلے کا حل سیاسی ہے۔ پاکستان کے تمام ادارے ایک پیج پرہیں، ہم سب افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ پُرامن افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغانوں نے کرنا ہے۔ افغان عوام جو فیصلہ کریں گے ہم حمایت کریں گے۔