بلوچستان کی ترقی، بنیادی مسائل کے حل کے بغیر ممکن نہیں

| وقتِ اشاعت :  


قومی ترقیاتی کونسل کا دوسرا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل فیض حمید، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر، حماد اظہراورعلی حیدرزیدی، عمرایوب،مشیرخزانہ،عبدالرزاق داؤد اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ سمیت دیگراعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کو یقینی بنانا اور سماجی واقتصادی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کے لیے وسائل کو یکسر نظرانداز کیا جاتارہا۔



کوروناکیسز کادباؤ کم، عوام کو روزگارکے مواقع فراہم کئے جائیں

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 5709 ہو گئی ہے اور 2 لاکھ 69 ہزار 191 افراداس سے متاثر ہیں۔ملک بھر میں کورونا کے دو لاکھ 13 ہزار 175 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنل سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے صرف 1763 کیسز رپورٹ ہوئے اور 32 افراد کا انتقال ہوا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 22 ہزار 408 ٹیسٹ کیے گئے۔



سیاسی جماعتوں کا رویہ، ملک میں نہ ختم ہونے والے بحرانات

| وقتِ اشاعت :  


بلاول بھٹو زرداری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قومی احتساب بیورو (نیب) کیخلاف چارج شیٹ قراردیدیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تمام سیاسی قیدیوں کو رہا ہونا چاہیے، نیب کالا قانون ہے اسے بند ہونا چاہیے، چیئرمین نیب استعفا دیں اورگھرجائیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ نیب انتقامی ادارہ ہے اسے ختم کر دیں اور اگر چیئرمین نیب میں شرم و حیا ہے تو وہ استعفیٰ دیں اور گھر چلے جائیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ن لیگی رہنماؤں سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، شہباز شریف کی صحت یابی کے بعد اے پی سی ہوگی۔



بلوچستان کی نشستوں میں اضافہ، منتخب نمائندگان کی ذمہ داریاں

| وقتِ اشاعت :  


سینیٹ نے بلوچستان اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کے لیے آئین کے آرٹیکل 106 میں ترمیم کابل متفقہ طورپر منظور کرلیا۔ آئینی ترمیمی بل میں کہا گیاکہ گزشتہ 20 سالوں میں بلوچستان کی آبادی میں 1کروڑ 20 لاکھ کااضافہ ہوا ہے لیکن بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ نہیں کیاگیا۔بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی نشستیں 63 سے بڑھاکر 80 کی جائیں۔سینیٹ نے آئین کے آرٹیکل 106 میں ترمیم کابل متفقہ طور پر منظور کرلیا، آئینی ترمیمی بل کی حمایت میں 71 ووٹ آئے۔یہ بل سینیٹرسجادطوری،عثمان خان کاکڑ، مولاناعبدالغفورحیدری، شاہزیب درانی، سرفرازبگٹی،شفیق ترین، میرکبیر، یعقوب خان ناصر،کہدہ بابر اوربلوچستان کے دیگر سینیٹرزکی جانب سے پیش کیاگیا تھا۔



اظہار رائے کی آزادی، میڈیا ہاؤسز کے ساتھ رویہ

| وقتِ اشاعت :  


سپریم کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت کے تفصیلی فیصلہ میں کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوری اقدار،احترام، برداشت، شفافیت اورمساوات کے اصولوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ عدم برداشت، اقرباپروری، جھوٹے دھونس، خودنمائی ترجیحات بن چکی ہیں۔سپریم کورٹ کی جانب سے 87 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مقبول باقر نے تحریر کیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر نے فیصلے کے آخر میں حبیب جالب کے شعر کا حوالہ بھی دیا کہ ظلم رہے اور امن بھی ہو، کیا ممکن ہے تم ہی کہو؟۔سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آج بھی پاکستان کے عوام کوآئین میں دیئے گئے حقوق نہیں مل رہے۔ ہماری نجات آزادی اظہار رائے میں ہے۔ جب تک ہم جمہوری اقدار کا کلچر پیدا نہیں کرتے امن کا قیام خواب ہی رہے گا۔



کوروناوائرس پر قابو، عیدالضحیٰ کے دوران سخت اقدامات کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں کورونا سے 8 مزید افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 5522ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 261917 تک جاپہنچی ہے۔اب تک پنجاب میں 2067، سندھ میں 1952 اور خیبر پختونخوا میں 1130 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اسلام آباد میں 157، بلوچستان میں 131، آزاد کشمیر میں 46 اور گلگت بلتستان میں 39افراد کا انتقال ہوا ہے۔ملک بھرمیں کورونا کے مزید 545کیسز اور 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جن میں پنجاب سے 442کیسز 8 ہلاکتیں، اسلام آباد سے 50 کیسز، گلگت سے 21 کیسز اور آزاد کشمیر سے 32 کیسز سامنے آئے ہیں۔



عوام کی زندگی، حکمران اپنی دنیا میں مست، ادویات بھی مہنگی

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے،بڑھتی بیروزگاری کی وجہ سے لوگ نفسیاتی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں، لوگوں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے ان کی زندگی میں خوشحال تبدیلی کی بجائے بدحالی آئی ہے،خوردنی اشیاء اس قدر مہنگی ہوگئی ہیں کہ عوام کی قوت خرید جواب دے چکی ہے۔دوسری جانب حکومت ریلیف فراہم کرنے کے صرف دعوے کررہی ہے اور تمام تردعوؤں کے باوجود مہنگائی کو قابو کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے بلکہ مزیدروز مرہ کی اشیاء مہنگی ہورہی ہیں عوام اپنی ضرورت کے مطابق گھر کا گزارا کررہے ہیں،پہلے نئے مکان، گاڑی اور دیگر آسائش کی تمنا رکھنے والے لوگ اب معاشی ضروریات پوری کرنے میں لگے ہوئے ہیں افسوس کی بات یہ ہے کہ ان حالات کا مقابلہ عوام کررہی ہے ظلم یہ ہے کہ اوپر سے اب ادویات کی قیمتیں بھی بڑھادی گئی ہیں۔



منتشر اپوزیشن، بلاول بھٹوکی سیاسی سرگرمیاں

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری گزشتہ چند دنوں سے سیاسی حوالے سے زیادہ متحرک دکھائی دے رہے ہیں، حکومتی پالیسیوں پر شدید ردعمل اور تنقید کرتے دکھائی دے رہے ہیں شاید ملک میں اپوزیشن کی خلاء کو پُر کرنے کیلئے اس وقت پیپلزپارٹی میدان میں اتری ہے کیونکہ مسلم لیگ ن فی الوقت مکمل خاموش ہے اور دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی اتنی متحرک نہیں ہیں۔ گزشتہ روز ایک بار پھر سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے الزام لگایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق خفیہ آرڈیننس متعارف کرایا ہے۔



کراچی میں بجلی چوری، لوڈشیڈنگ،شفاف نظام کی کمزوری

| وقتِ اشاعت :  


کراچی میں بجلی کا بحران مزید بڑھتاجارہاہے جبکہ طلب و رسد کا فرق 500 میگاواٹ تک پہنچ چکا ہے۔کے الیکٹرک کے پاور پلانٹس کی پیداوار 1800 میگاواٹ تک محدود ہے۔ نجی پاور پلانٹس سے 300 اور نیشنل گرڈ سے 700 میگاواٹ بجلی کے الیکٹرک کو فراہم کی جارہی ہے۔ کراچی میں بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ تک ہے۔ کے الیکٹرک حکام کے مطابق لوڈ شیڈنگ کراچی کے ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں بجلی چوری ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں لوگ چوری اور کنڈے سے بجلی حاصل کر رہے ہیں۔ کے الیکٹرک کو بعض صارفین کی طرف سے بلوں کی عدم ادائیگیوں کا سامنا ہے۔



ملکی معاشی پالیسی کی سمت، خودانحصاری نظرانداز

| وقتِ اشاعت :  


وزیراعظم عمران خان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑے فیصلے کرنے سے گھبرانے والی قوم بڑی نہیں بن سکتی۔عوام سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا وہی قوم ترقی کرتی ہے جو مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبے بناتی ہے۔ ماضی میں حکومتوں نے غلط فیصلے کیے جس کے باعث ہم ترقی میں دیگر ممالک سے پیچھے رہ گئے۔ 90 کی دہائی میں کیے گئے فیصلوں سے ملک کو نقصان ہوا اور معیشت کمزور ہوئی۔ ہم ایک اور مشکل فیصلہ کرتے ہوئے دیامر بھاشا ڈیم بنانے جا رہے ہیں، اس کو بنانے کا فیصلہ40 سال پہلے ہوا تھا اور کام آج شروع ہوا۔