بھارت میں شہریت کا متنازع بل 9 دسمبر 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں (لوک سبھا) سے منظور کیا گیا اور 11 دسمبر کو ایوان بالا (راجیہ سبھا) نے بھی اس بل کی منظوری دے دی۔بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی جانب سے بل پیش کیا گیا جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔تارکین وطن کی شہریت سے متعلق اس متنازع ترمیمی بل کو ایوان زیریں (لوک سبھا) میں 12 گھنٹے تک بحث کے بعد کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔ایوان زیریں کے بعد ایوان بالا (راجیہ سبھا) میں بھی اس متنازع بل کو کثرت رائے سے منظور کیا جاچکا ہے۔متنازع شہریت بل بھارتی صدر رام ناتھ کووند کے دستخط کے بعد باقاعدہ قانون کا حصہ بن گیا ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 56 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی ہے۔نیپرا کے مطابق بجلی کے نرخوں میں اضافے سے صارفین پر 14 ارب 50 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔نیپرا کا کہنا ہے کہ اضافہ اکتوبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے جس میں پانی سے 25.48 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مقامی گیس سے 12.17 فیصد، درآمدی ایل این جی سے 25.41 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ اکتوبر میں ہائی سپیڈ ڈیزل سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔نیپرا حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنیوں کی نقصانات کے حوالے سے کارکردگی بہتر ہوئی ہے۔چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ جتنا زوربجلی پیداکرنے پرلگایا گیااتنا اس کی ترسیل پہ لگاتے تومسائل نہ ہوتے، کے الیکڑک پلانٹ لگارہاہے مگراین ٹی ڈی سی بجلی کی ترسیل کا معاہدہ کرنے کو تیار نہیں۔
بلوچستان کے عوام کو امید لگی رہتی ہے کہ شاید ہر نیاسال ان کیلئے کچھ بہتر ہی ثابت ہوگا،ماضی میں ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ ہوگا اور حکمران ان کے مسائل حل کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائینگے مگر گزشتہ ستر سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بلوچستان میں کسی ایک شعبہ کی مثال نہیں دی جاسکتی کہ اس میں بہتری آئی ہے جو خواب بلوچستان کے غریب عوام کو دکھائے جاتے ہیں وہ محض دعوے ہی ثابت ہوتے ہیں اور یوں اس طرح دیوانے کے خواب بن کر رہ جاتے ہیں۔ بلوچستان میں جب نئی حکومت کی بنیاد رکھی گئی تو اس کا سلوگن ہی تبدیلی کا تھا اور اس کا اظہار خود حکومتی جماعت کے سینئر اراکین ہر فورم پر کرتے دکھائی دیتے تھے کہ بلوچستان کے ساتھ ہونے والی تمام زیادتیوں کا نہ صرف ازالہ کیاجائے گا بلکہ مرکز سے ہونے والی مداخلت بھی ختم کردی جائے گی بلکہ یہاں کے منتخب نمائندگان بلوچستان کے وسیع ترمفاد میں عوامی خواہشات کے مطابق خود فیصلے کرینگے۔
رانا ثناء اللہ کو یکم جولائی کو پاکستان میں انسداد منشیات کے ادارے نے ایک شاہراہ پر مبینہ طور پر 15 کلو منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔وزیر مملکت برائے انسدادِ منشیات شہریار آفریدی نے رانا ثناء اللہ کو ’رنگے ہاتھوں‘ گرفتار کرنے اور ایک ویڈیو سمیت دیگر شواہد موجود ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ان الزامات کے تحت انسداد منشیات فورس کی عدالت میں چالان پیش کرنے کے باوجود ابھی تک رانا ثنا ء پر فردِ جرم عائد نہیں کی جا سکی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 2020 پاکستان کی ترقی کا سال ہو گا، نظام میں ملازمتیں پیدا کی جائیں گی اور غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام کو منظم انداز میں چلایا جائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے ترسیلات زر بھجوانے کی اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے اسکیم لا رہے ہیں کیونکہ انہی کے پیسوں سے یہ ملک چل رہا ہے، یہ افراد انتہائی سخت مشکل حالات میں کام کرتے ہیں، ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کو فائدہ دینے کے لیے اسکیم تیار کر رہے ہیں۔ ملک میں صرف وہ نظام کامیاب ہوتا ہے جس میں میرٹ ہو اور جمہوریت میں لوگ میرٹ پر ہی اوپر آتے ہیں اس لیے جمہوریت بادشاہت سے بہتر ہے لیکن ہم بھی جمہوریت سے بادشاہت کی طرف چلے گئے تھے۔وزیر اعظم نے ایک بار پھر چین کی معاشی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین نے زبردست میرٹ کا نظام قائم کیا ہوا ہے اور اسی بنیاد پر لوگوں کو ترقیاں دی جاتی ہیں۔
افغانستان کے عام انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق اشرف غنی نے 50.64 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کر لی ہے، ان کے مخالف امیدوار عبداللہ عبداللہ نے 39.52 فیصد ووٹ حاصل کیے۔اشرف غنی کی دوسری بار انتخابی کامیابی کو عبداللہ عبداللہ نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے رد کر دیا اور کہا کہ وہ ان فراڈ انتخابات کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے۔
ملک بھرمیں گیس بحران بھی شدت اختیار کر تاجارہا ہے۔گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جس سے روز مرہ کے معمولات بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں،گھریلواورکمرشل صارفین کو شدید مشکلات کا سامناکرناپڑرہا ہے۔بلوچستان میں سردی کی آمد کے ساتھ ہی گیس غائب ہوجاتی ہے جبکہ گیس پریشر کا مسئلہ بدستور برقرار رہتا ہے جس کی وجہ سے اموات ہوتی ہیں مگر افسوس کہ سوئی گیس حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
وزیراعظم عمران خان نے ریاستی اداروں کے دفاع کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے قانونی اصلاحات اور فوری قانون سازی پر مشاورت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا کام ریاستی اداروں کو مضبوط بنانا ہے۔ پاکستان کو استحکام کی پٹڑی سے ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔جنرل (ر) پرویزمشرف کیس کے فیصلے، موجودہ سیاسی صورتحال اور مختلف قانونی امور پر بھی انہوں نے بابراعوان سے ملاقات کے دوران تبادلہ خیال کیا۔بات چیت کے دوران قانونی اصلاحات اورفوری قانون سازی پربھی مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ ملک میں معاشی استحکام کو کوئی طاقت بھی نہیں روک سکتی۔وزیراعظم عمران خان سے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے کراچی کے اراکین اسمبلی نے ملاقات کی اور شہر قائد کو درپیش مسائل پر انہیں بریفنگ دی۔ اراکین اسمبلی نے انہیں جاری منصوبوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے دوران ملاقات کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے اور اس کی ترقی دراصل ملکی ترقی ہے۔
بلوچستان اسمبلی اراکین نے طلباء یونینز کی بحالی کے حوالے سے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ طلباء یونینز جمہوری رویوں کو پروان چڑھانے میں کردار ادا کرتی ہیں، دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کو قیادت طلبہ سیاست سے ہی ملی ہے، یونینز ہی سے لیڈرشپ پیدا ہوتی ہے اگر اس جمہوری عمل کو ختم کیا جائے گا تو طلباء ذہنی طورپر مفلوج ہوجائیں گے۔
شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے، پولیس کی فائرنگ سے مزید 3 مظاہرین ہلاک ہو گئے ہیں۔کرناٹکا، اْتر پردیش، بنگلورو اور بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پابندیاں شہریوں کو احتجاج سے نہ روک سکیں، دہلی کے لال قلعہ، حیدر آباد اور تلنگانہ سے مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا جبکہ معروف بھارتی مورخ اور دانشور رام چندر بھی احتجاج کے دوران گرفتار ہو گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹکا کے شہر منگلور میں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی لیکن اس کے باوجود مظاہرین کا احتجاج جاری رہا تو پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔ منگلور میں کرفیو نافذ جب کہ انٹرنیٹ سروس معطل ہے، آسام میں 21 دسمبر سے بند انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر لکھنؤ سمیت اُتر پردیش کے متعدد شہروں میں بھی انٹرنیٹ اور میسجز سروس بند ہیں۔