ماہی گیروں کا استحصال، ساحل مکران پر ٹرالر مافیا کاراج

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان بھر کی 12سو کلومیٹر طویل ساحلی پٹی قدرتی دولت سے مالا مال ہے بدقسمتی سے ٹرالر مافیا اس کا غیر قانونی طریقے سے استحصال کررہی ہے جوکہ افسوسناک امرہے۔ یہ ساحلی پٹی طویل ہے اور اگر ایرانی بلوچستان کے ساحلی پٹی کو مکران کے ساحل سے ملادیا جائے تو یہ 3ہزار کلومیٹر طویل پٹی بنتی ہے جس پر ٹرالر مافیا کا راج قائم و دائم نظر آتا ہے۔پاکستان کے اندر بلوچستان کا حصہ 80فیصد سے زیادہ ہے۔



پاکستان کاعالمی قوانین کی پاسداری،بھارت کی منافقانہ پالیسی

| وقتِ اشاعت :  


مقبوضہ کشمیر گزشتہ ستر سالوں سے عالمی مسئلہ رہا ہے جسے کوئی جھٹلا نہیں سکتا کیونکہ یہ واضح ہے کہ یہ معاملہ اقوام متحدہ میں ایک قرارداد جسے دستاویزاتی ثبوت کے طور پر واضح کرتا ہے اور اسے حل کرنا بھی اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے اقوام متحدہ کا جو کردار ہونا چاہئے اس پر پہلے سے ہی سوالات موجود ہیں کیونکہ جب بھی اسلامی ممالک مظالم کا شکار ہوئے ہیں۔



کشمیر معاملہ پر عالمی برادری کی چشم پوشی

| وقتِ اشاعت :  


دنیا ایک طرف امن اور خوشحالی کی خواہش مند ہے خاص کر امریکہ اس وقت خطے میں صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کررہا ہے جس کے مختلف دور ہوچکے ہیں تاکہ کسی نہ کسی طریقے سے افغانستان میں دیرپا امن قائم ہوسکے اور خطے میں موجود عدم استحکام کا خاتمہ ہوسکے جس کیلئے پاکستان کا کردار بھی اہم ہے اور پہلے دن سے اس امن عمل کے حوالے سے پاکستان نے ہر فورم پر یہی بات دہرائی ہے کہ افغانستان کا مسئلہ صرف بات چیت سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔



بلوچستان میں تعلیم پر توجہ، نوجوانوں کا ترقی میں کلیدی کردار

| وقتِ اشاعت :  


حکومت شعبہ تعلیم اور صحت پر زیادہ رقوم خرچ کررہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے، حکومت ایک تسلسل کے ساتھ شعبہ تعلیم پر زیادہ اخراجات کی پالیسی پر گامزن ہے جسے زبردست سراہا جارہا ہے کیونکہ انسانی وسائل کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ تعلیم ہے اور وہ بھی معیاری تعلیم،لہذا اس کے لئے سہولیات زیادہ سے زیادہ پیدا کی جائیں۔ خصوصی فنڈ کا مقصد تعلیم کے مید ان میں زیادہ سے زیادہ سہولیات پیدا کرنا‘ اسکولوں اور دوسرے تعلیمی اداروں کی حالت زیادہ بہتر بنانا۔



بلوچستان میں تعلیم پر توجہ، نوجوانوں کا ترقی میں کلیدی کردار

| وقتِ اشاعت :  


حکومت شعبہ تعلیم اور صحت پر زیادہ رقوم خرچ کررہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے، حکومت ایک تسلسل کے ساتھ شعبہ تعلیم پر زیادہ اخراجات کی پالیسی پر گامزن ہے جسے زبردست سراہا جارہا ہے کیونکہ انسانی وسائل کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ تعلیم ہے اور وہ بھی معیاری تعلیم،لہذا اس کے لئے سہولیات زیادہ سے زیادہ پیدا کی جائیں۔ خصوصی فنڈ کا مقصد تعلیم کے مید ان میں زیادہ سے زیادہ سہولیات پیدا کرنا۔



پُرامن بلوچستان، افغان مہاجرین کی واپسی

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان عرصہ درا ز سے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کا شکار رہا ہے ظاہر ہے یہ حالات افغان جنگ کے بعد ملک میں برائے راست پڑے ہیں جو دہائیوں سے چلتا آرہا ہے بنیادی طور پر بلوچستان کی تاریخ انتہاء پسندی اور دہشت گردی سے ہمیشہ دور رہی ہے بلکہ ملکی ڈھانچے اور معاشرے میں اس طرح کی سوچ کبھی پروان نہیں چڑھی بدقسمتی سے سابقہ چند پالیسیوں کی وجہ سے اس کے انتہائی برے اثرات ملک پر پڑے جو اس وقت دنیا کے ساتھ چلنے والی ایک پالیسی کا حصہ تھی مگر اب یہ حالات بدستور بدلتے جارہے ہیں۔



بلوچستان میں سرمایہ کاری ، حکومتی وژن

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں گزشتہ 72 سالوں کے دوران جتنے بھی میگا منصوبوں مےں سرمایہ کاری کی گئی وہ سب کرپشن کی نذر ہوتی رہی ہیں جس کی بہت ساری مثالیں موجود ہیں ۔ صوبہ کو ان منصوبوں سے محاصل کا نہ ملنا کسی حد تک حکومتوں کی کمزوری رہی ہے اور افسر شاہی اس کی بڑی وجہ بنی ہے ۔ بلوچستان مےں بننے والی ہر حکومت کی یہی خواہش رہتی ہے ۔



پولیوکے نئے کیسز،مہم کی کامیابی سب کی ذمہ داری

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں حالیہ پولیو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد بلوچستان میں خصوصی پولیو مہم شروع کردی گئی ہے۔ بلوچستان کے7 اضلاع میں 7روزہ خصوصی پولیو مہم کے پہلے مرحلے میں کوئٹہ اور پشین میں مہم کا آغاز کر دیا گیا جبکہ آج یعنی28اگست سے نصیرآباد، جعفرآباد، جھل مگسی، صحبت پور اور 2 ستمبر کو قلعہ عبداللہ میں پولیومہم شروع کی جائے گی۔



قومی شاہراہوں پر حادثات،حکومتی توجہ کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کی قومی شاہراہیں خاص کر کوئٹہ تا کراچی جانے والی شاہراہ پر مسافرکوچز حادثات کا شکار ہوجاتی ہیں، حالیہ چند ماہ کے دوران سب سے زیادہ حادثات لسبیلہ اور خضدار کی شاہراہوں پر پیش آئی ہیں جن میں اب تک درجنوں مسافر خوفناک حادثات میں جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔



سی پیک منصوبہ، موجودہ حکومت سے توقعات

| وقتِ اشاعت :  


سی پیک منصوبہ جس کی بنیاد گوادر کی ساحل ہے جو اپنے محل وقوع کے لحاظ سے تجارتی اور دفاعی حوالے سے انتہائی اہمیت رکھتا ہے، چین پاک اکنامک کوریڈور سے قبل گوادر سی پورٹ کا مشرف دور میں سنگاپور کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد چائنا نے اس منصوبہ میں نہ صرف دلچسپی کا اظہار کیا بلکہ عملی طور پر سرمایہ کاری بھی شروع کی۔ یہ بات الگ ہے کہ اب تک گوادر کے متعلق سابقہ وزراء اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے جو باتیں سامنے آئی ہیں وہ قابل اطمینان اور تسلی بخش نہیں۔