سوئی گیس کمپنی کانارواسلوک، بلوچستان میں گیس کا بحران

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں سردی کی آمد کے ساتھ ہی کوئٹہ سے لے کر قلات تک گیس کی لوڈشیڈنگ بھرپور انداز میں شروع کی جاتی ہے۔ کوئٹہ اور قلات کے علاوہ مستونگ اور زیارت میں بھی گیس پریشر کم ہوجاتی ہے یا پھر اس کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ کیاجاتا ہے۔اس لوڈشیڈنگ کو اگر مردم آزاری سے تعبیر کی جائے توکچھ غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ملک کے سرد ترین علاقے ہیں جہاں زندہ رہنے کے لئے گیس یا کسی قسم کے ایندھن کا ہونا ضروری ہے۔ 



بلوچستان میں پانی بحران کامستقل حل

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو محکمہ آبپاشی کی جانب سے محکمانہ امور اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اجلاس میں سندھ کے ساتھ صوبے کے پانی سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیا گیا۔ 



ایک بار پھرآئی ایم ایف ۔۔

| وقتِ اشاعت :  


امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چین سے لیے گئے قرضوں کے باعث عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے پاس بیل آؤٹ پیکج کے لیے جانا پڑا ہے۔



سی پیک مذاکرات ایک اچھا اقدام

| وقتِ اشاعت :  


حکومت بلوچستان اور چینی حکام کے درمیان گزشتہ روز اعلیٰ سطحی اجلاس میں بلوچستان میں سی پیک اور چین کی معاونت اور سرمایہ کاری کے دیگر منصوبوں کی پیشرفت اور ان سے متعلق امور کاجائزہ لیتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے۔



مالی بحران اور حکومتی اقدامات

| وقتِ اشاعت :  


حکومت کی جانب سے گزشتہ روز عالمی مالیاتی ادارے سے قرضہ لینے کے فیصلے کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے تک پہنچ گیا لیکن پھر قدرے کم ہونے کے بعد 133 پر آکر رک گیا۔



حکومتی غیر واضح پالیسی، اسٹاک ایکسچینج میں زبردست مندی

| وقتِ اشاعت :  


اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس پیر کے روز 1100 پوائنٹس گرگیا جو ایک بڑی گراوٹ سمجھی جاتی ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اتوار کے روز لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا شاید پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے کیونکہ ہمیں ادائیگیوں کے بحران کا سامنا ہے لیکن آئی ایم ایف جانے سے قبل دوست ممالک سے مدد مانگیں گے۔



بلوچستان میں عوامی منصوبوں پر توجہ دینے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


گزشتہ حکومت نے کوئٹہ کیلئے 3 میگا پروجیکٹس کا اعلان کیا تھا، ساڑھے پانچ ارب روپے کی خطیر رقم ان میگا پروجیکٹس کیلئے مختص کی گئی۔ ان منصوبوں میں سٹی نالہ پر سٹی ایکسپریس وے کی تعمیر، نواں کلی فلائی اوور، سریاب روڈ کی تعمیر ومرمت شامل تھی۔ سٹی نالہ پر سٹی ایکسپریس کی تعمیر کیلئے 4 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی۔