بلوچستان کو ترقی دینے کے دعوے اور اعلانات تو ہمیشہ ہر حکومت اور ہر دور میں سنائی دیتی رہی ہیں لیکن ان پر عملدرآمد کی صورتحال یہ ہے کہ یہاں لوگوں کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ علاج معالجہ ، تعلیم ، روزگار کی باتیں تو خواب جیسی ہیں۔ بلوچستان کی پسماندگی کی حقیقی تصویر بہت بھیانک ہے اور اس سے بھی بھیانک صورتحال یہ ہے کہ ہم اس کے بارے میں سننا ہی نہیں چاہتے، اسے دور کرنے کی کوشش تو دورکی بات ہے۔
بلوچستان بجٹ کا جب تک تاریخی طور پر جائزہ نہیں لیاجائے گا، یہ رونا حکومتی واپوزیشن اراکین کی جانب سے جاری رہے گا ۔گزشتہ حکومت کے دوران بھی بجٹ سے شاید ہی کوئی خوش رہا ہے محض تقاریر اور تنقید سے کوئی راستہ نہیں نکلے گا اور یہ ذمہ داری حکومت بشمول اپوزیشن کی بھی ہے کہ ایک پلاننگ اور بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے ہی بجٹ کے حقیقی مقاصدکو حاصل کیاجاسکتا ہے بلکہ عوامی مفادات کیلئے اسے خرچ بھی کیاجاسکتا ہے۔
نیوزی لینڈ میں رونما ہونے والے ہولناک سانحہ کے بعد جس طرح وہاں کی حکومت اوردیگر ذمہ داران نے کردار ادا کیا اسے ہر سطح پر سراہا جارہاہے ۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ایک واضح پیغام دنیا بھر میں گیا کہ دہشت گردی ایک نفسیات ہے جس کا تعلق کسی مذہب، قوم یا ملک سے نہیں ہوتا۔
پاکستان اور افغانستان نے اب سرحد عبور کرنے والے تمام عمر کے افراد کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین یا قطرے دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا آغاز دونوں ممالک کی جانب سے 25 مارچ سے ہوگا۔دس سال سے زائد عمر کے افراد پر اگرچہ یہ وائرس حملہ نہیں کرتا لیکن یہ لوگ وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر سکتے ہیں۔
بلوچستان کا دارالخلافہ کوئٹہ شہر کی آبادی بڑھتی جارہی ہے جبکہ شہر 1935کے زلزلے کے بعد بننے والی ڈیزان پر ہی موجود ہے جس کی وجہ سے شہر میں مسائل دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں ، شہری سہولیات سے کوئٹہ کے عوام اب بھی محروم ہیں ۔
23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں قرار داد پاکستان منظور کی گئی جو قیام پاکستان پر ہونے والی لازوال جدوجہد پر مہر ثبت ثابت ہوئی۔برصغیرپاک و ہند میں جب مسلمانوں کی محرومیاں حد سے تجاوز کر گئیں تو ان میں ایک نئے وطن کی صدا بلند ہونے لگی اور قیام پاکستان کی لہر چل پڑی جس نے تاریخ میں مسلمانوں کو الگ پہچان اور رتبہ دلایا۔
بلوچستان میں لیویز فورس دہائیوں سے فرائض سرانجام دے رہی ہے خاص کر اندرون صوبہ میں یہ فورس تعینات ہے۔ اگرجرائم سمیت دہشت گردی کے رونماہونے والے واقعات کا موازنہ کیاجائے تو لیویز فورس جن علاقوں میں موجود ہے وہاں اس کی شرح بہت ہی کم ہے جبکہ لیویز فورس کے پاس تمام سہولیات بھی موجود نہیں جو مکمل ایک فورس کے پاس ہونی چاہئیں ۔
گزشتہ 17 سالوں سے افغانستان جنگ کی لپیٹ میں ہے اور اس کے جتنے تباہ کن اثرات خطے پر پڑے ہیں ان کا اندازہ بھی لگانا مشکل ہے، اس جنگ میں یقیناًافغانستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اب تک اس کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے بلکہ اس جنگی شدت میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
بلوچستان کی ترقی کا دارومدار اس کے اپنے وسائل پر ہے مگر بدقسمتی سے گزشتہ کئی دہائیوں سے صوبہ سے نکلنے والے وسائل سے وفاق اور کمپنیاں ہی فائدہ اٹھارہی ہیں جبکہ بلوچستان کو اس کے اپنے ہی خزانوں سے محروم رکھا گیا اور رکھا جارہا ہے ۔
یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں مزید پانچ لاکھ بچے مناسب خوراک کی کمی یا قلت کی وجہ سے لاغر ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کے 2011 کے سروے کے مطابق ملک میں 44 فیصد بچے سٹنٹڈ یا لاغر ہیں جو اپنی عمر کے اعتبار سے قدرے کم ذہنی و جسمانی نشوو نما کا شکار ہیں۔