افغان مہاجرین کی واپسی اور بلوچستان

| وقتِ اشاعت :  


پورے پاکستان میں عوامی رائے عامہ اس بات پر متفق ہے کہ افغان مہاجرین اور بالخصوص افغان تارکین وطن کو بلا تاخیر اپنے وطن واپس بھیجا جائے ۔ اس کی دو اہم ترین وجوہات ہیں سب سے پہلے وہ ملک کے لئے سیکورٹی رسک ثابت ہوچکے ہیں اور ہر دہشت گردی کے بڑے بڑے واقعات میں ان کا ہاتھ نظر آتا ہے اور ساتھ ساتھ غیر قانونی تارکین وطن بڑی تعداد میں قانون شکنی اور بڑھتے ہوئے جرائم میں ملوث ہیں جس سے عام پاکستانی تنگ آچکے ہیں۔ دوسری وجہ پاکستان کی معاشی صورت ہے



بلوچستان اور بغاوت

| وقتِ اشاعت :  


جب سے برطانیہ بلوچستان پر حملہ آور ہوا اور بلوچستان پر فوجی قبضہ ہوگیا ۔ اس دن کے بعد سے بلوچ مزاحمت کا آغاز ہوگیا ۔ برطانیہ براہ راست بلوچستان پرحملہ آور ہوا اور اس پر قابض ہوگیا چونکہ برطانیہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی قوت تھی ا س لئے پسماندہ بلوچستان اور اس کے چند بندوق بردار سپاہیوں کو شکست دینا کوئی مشکل کام نہیں تھا ۔ برطانیہ کو بلوچ عوام پر غصہ اس وقت آیا جب پہلی افغان جنگ کے بعد برطانوی تمام سپاہیوں پر راتوں رات حملے ہوئے اور سب کے سب ہلاک ہوگئے ۔



بلوچستان لیویز ‘ ایک کیمونٹی پولیس

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان بھر میں پولیس کے مظالم اور تشدد کے چرچے مشہور ہیں ۔ خصوصاً پنجاب پولیس سب سے آگے ہے آئے دن پنجاب پولیس کے کارنامے ٹی وی اسکرین کی زینت بنتے رہتے ہیں، پولیس ہے کہ حکمرانوں کے قابو سے باہر ہے، قابو میں بھی کیوں آئے کیونکہ حکمران اپنی حکمرانی کو طول دینے کے لئے پولیس کا بے شرمی سے استعمال کرتے ہیں ۔ بہت زیادہ پڑھے لکھے اور نیک افسران پولیس فورس میں موجود ہیں مگر پولیس میں ان کو نظر انداز کیا جاتا ہے ۔ حکمرانوں کو کرپٹ اور بے ایمان پولیس افسران زیادہ پسند ہیں کیونکہ وہ ہر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لئے ان کو پولیس سروس میں ترجیح دی جاتی ہے



لالہ افضل خان رحلت فرماگئے

| وقتِ اشاعت :  


لالہ افضل خان بلا شبہہ اس ملک کی ایک عظیم شخصیت تھے ملک کی شورش زدہ سیاست میں ا نہوں نے ہمیشہ مثبت خدمات سرانجام دیں ۔ وہ ایک مقبول رہنما تھے اور حقیقی معنوں میں لوگوں کے خادم تھے ان کی انفرادیت یہ تھی کہ وہ سیاسی کارکن بالخصوص مخالف پارٹی کے کارکنوں کا زیادہ عزت اور احترام کرتے تھے کبھی کسی بھی شخص سے ان کو تند اور تیز آواز میں بات کرتے ہوئے نہیں سنا گیا ۔ حکمران ہمیشہ افضل خان کی مقبولیت سے خائف تھے اسی وجہ سے ان کو بھی حیدرآباد سازش کیس کا ملزم بنایا گیا ۔



ایک اور صحافی قتل

| وقتِ اشاعت :  


فاٹا کے صحافی زمان محسود کو مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ وہ کمیشن برائے انسانی حقوق کے مانیٹر بھی تھے ۔ ایچ آر سی پی نے ایک الگ بیان میں اس قتل کی زبردست الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ اعادہ کیا کہ وہ پاکستان میں بنیادی انسانی حقو ق کا دفاع کرتے رہیں گے۔ زمان محسود کراچی کے ایک روز نامے کے رپورٹر تھے ان کا تعلق جنوبی وزیرستان سے تھا ۔حال ہی



متحدہ پختون صوبے کی ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


برطانوی سامراج دو صدیوں تک بلوچ اور پختون اقوام سے نبر دآزما رہا اور آخر کار اس نے فوجی لحاظ سے ان کی سرزمین پر طاقت کے بل بوتے پر قبضہ کیا اور اپنے نو آبادیاتی نظام کو بلوچ اور پختون اقوام پر مسلط کیا ۔موجودہ پاکستان برٹش انڈیا کا حصہ تھا افغانستان کے تمام مفتوحہ علاقے برٹش انڈیا میں شامل تھے ۔فاٹا دراصل افغانستان اور برٹش انڈیا یا برطانوی ہند کا No men’s landیا بفر زون تھا ۔ اس پر دونوں برطانوی ہند اور افغانستان کی مشترکہ عمل داری ایک معاہدے کے تحت رہی ۔



بااختیار مقامی حکومتیں

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان اور کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات کا عمل کبھی کا مکمل ہوچکا جب کہ سندھ اور پنجاب میں یہ عمل اب شروع ہوگیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 120اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کرائے گئے جس میں ملک کی طرح حزب اختلاف کو واجبی نشستیں ملیں ۔ ہمارے ملک میں سیاسی رواج اور کلچر ہے کہ ہم حکومت اور حکمران پارٹی کو ہی ووٹ ڈالتے ہیں جب حکومت کی کوئی پارٹی نہ ہو تو زیادہ مقبول جماعت کو ووٹ ڈالتے ہیں ۔ یہی کچھ 1970ء کے انتخابات میں ہوا ۔



سعودی عرب کے ساتھ یک جہتی

| وقتِ اشاعت :  


آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اعلان کیا ہے کہ اگر سعودی عرب کے اتحاد اور یکجہتی کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان کا رد عمل انتہائی شدید ہوگا اور ہر قیمت پر سعودی عرب کا دفاع کیاجائے گا ۔ یہ اعلان مشترکہ تربیت کے خاتمے کے بعد ایک معائنے کے دوران کیا گیا جس میں سعودی عرب کے فوجیوں نے بھی شرکت کی تھی ۔ اکثر و بیشتر پاکستانی افواج اور سعودی فورسز مشترکہ مشقیں کرتے رہتے ہیں



مغرب کے بدلتے تیور

| وقتِ اشاعت :  


مغربی ممالک بشمول پاکستان نے اس وقت افغانستان کے خلاف اعلان جنگ کردیا جب نوجوان فوجی افسروں نے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور ایک ہی سانس میں بادشاہت کے خاتمے کا اعلان کیا ۔ اسی دن سے افغانستان کے خلاف بھرپور کارروائیاں شروع ہوئیں ۔ مرحوم بھٹو صاحب مقتدرہ کے اشارے پر پیش پیش تھے کہ افغانستان کو عدم استحکام کا شکار کرایا جائے ۔ اسکے لئے اہم افغان رہنماؤں کو سرکاری سطح پر پاکستان بلایا گیا



روزگار کے ذرائع

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان واحد صوبہ ہے جہاں پر لوگوں کا انحصار صرف اور صرف سرکاری ملازمت یا روایتی کھیتی باڑی پر ہے ۔ گزشتہ 68سالوں میں ریاست کی جانب سے سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی کہ بلوچستان کو معاشی لحاظ سے ترقی دی جائے ۔ صدیوں سے مکران کھجور کی پیداوار میں مشہور ہے اور بہترین کوالٹی کی کھجور پیدا ہوتی ہے مگر آج دن تک وہاں کھجور صاف کرنے اور پیکنگ کا پلانٹ نہ لگ سکا جبکہ صوبہ ہر سال ترقی پر 54ارب روپے خرچ کررہا ہے ۔