بھارت یہ دعویٰ کرتے ہوئے نہیں تھکتا کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے ۔ یہ ایک سیاسی بیان ہے اور اسکا مقصد عالمی رائے عامہ کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے اگر اس میں صداقت ہوتی اور کشمیری لوگ اس کو تسلیم کر لیتے تو کشمیر میں کب کا امن قائم ہوچکا ہوتا۔ مگر آئے دن کے ہنگامے ‘ بھارت کے خلاف احتجاج اور کشمیریوں کے جلوس میں پاکستان کا پرچم اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کشمیریوں نے بھارت کے اقتدار کو تسلیم نہیں کیا
پاکستان کے طول و عرض میں زلزلے نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی ۔ ابتدائی اطلاعات میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ۔ ہر لمحے ہلاک شدگان اور زخمی ہونے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ املاک اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی بھی وسیع پیمانے پر ہوئی ۔ ابھی دور دراز علاقوں خصوصاً چترال اور شمالی علاقہ جات سے مزید اطلاعات آنا باقی ہیں کہ وہاں پر کس پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق کے پی کے اور اس سے ملحقہ افغان علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں ۔
سی این این کو انٹر ویو دیتے ہوئے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلئیر نے عراق حملے پر دنیا سے معافی مانگ لی اور یہ تسلیم کیا کہ برطانوی جاسوس اداروں کی اطلاعات غلط تھیں جس کے نتیجے میں آج داعش ایک طاقت بن کر ابھرا ہے اور اس نے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ تاہم ٹونی بلئیر نے صدر صدام حسین کو اقتدار سے ہٹانے پر کسی افسوس کا اظہار نہیں کیا۔ یہ بات حقیقت ہے کہ امریکا اور برطانیہ نے اپنے مطلب
ضلع خضدار بلوچستان کا وہ واحد ضلع ہے جسے اپنے جغرافیہ اور محل وقوع کی وجہ سے ایک جنکشن کی حیثیت حاصل ہے۔ گوادر ٹو کاشغر روڈ کا ایک حصہ خضدار ہی سے گزر کر براستہ رتو ڈیرو سندھ اور پنجاب سے جا ملتی ہے ۔ماضی قریب میں اگر خضدار میں امن و امان کا مسئلہ نہ ہوتا تو آج خضدار کی جو حالت ہے وہ مکمل تبدیل ہو چکا ہوتا ،موجودہ صوبائی حکومت نے خضدار کے سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لئے 21 کروڑ روپے
بھاگ کے امام بار گاہ میں خودکش حملہ کیا گیا جس میں 11افراد ہلاک اور 13افراد زخمی ہوئے ۔ تمام ہلاک شدگان اور زخمی اللہ کی عبادت میں مصروف تھے ۔ خودکش حملہ آور نے مغرب کی نماز کے دوران حملہ کیا ۔ مقامی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار نوجوان تھا وہ بر قعہ پہن کر امام بار گاہ میں داخل ہوا اور اپنے آپ کو بم سے اُڑا دیا جس میں اتنی زیادہ ہلاکتیں ہوئیں ۔ بھاگ بلوچستان کاایک پر امن ترین علاقہ ہے
بلوچستان وہ خطہ ہے جہاں پر آئے دن طوفان اور قدرتی آفات آتے رہتے ہیں۔ گزشتہ بارہ سالوں میں بلوچستان میں دس قدرتی آفات نے مکمل تباہی مچائی اور حکومت ان سے نمٹنے میں مکمل طورپر ناکام رہا ۔ وفاقی حکومت کا طرز عمل بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہمد ردا نہ نہیں بلکہ امتیازی رہا ۔ متاثرین کی امداد کے بجائے ہمیشہ چند دنوں بعد راہ فرار اختیار کی اور کبھی بھی معیشت کے نقصانات کا ازالہ نہ کیا اور نہ کرنے کی کوشش کی ۔
کوئٹہ شہر کے پسماندہ ترین شہریوں کے مسافر بس میں بم کا دھماکہ ہوا جس میں 11افراد ہلاک اور 22سے زیادہ زخمی ہوئے ، یہ ٹائم بم تھا ۔ دعویٰ کیاگیا ہے کہ وہ نشانے کی جگہ سے پہلے پھٹ گیا جو شخص بم لے جارہا تھا وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا ۔ یہ دعویٰ ینگ بلوچ ٹائیگر نامی غیر معروف تنظیم نے کیا ہے ۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کاغذی تنظیم ہے ۔ یہ اتفاقی واقعہ معلوم نہیں ہوتا، یہ منصوبے کا حصہ معلوم ہوتا ہے
اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین نے حکومت پاکستان پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے کہ افغان مہاجرین کو مزید دو سال تک پاکستان میں رہنے دیا جائے ۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کابل میں ایک اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ افغان مہاجرین کو دو سال مزید پاکستان میں رہنے دیا جائیگا ۔ اس اجلاس میں پاکستان ‘ ایران اور افغانستان کے وزراء کے علاوہ اقوام متحدہ کے نمائندے بھی شریک تھے
اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین نے حکومت پاکستان پر دباؤ بڑھانا شروع کردیا ہے کہ افغان مہاجرین کو مزید دو سال تک پاکستان میں رہنے دیا جائے ۔ اقوام متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کابل میں ایک اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ افغان مہاجرین کو دو سال مزید پاکستان میں رہنے دیا جائیگا ۔ اس اجلاس میں پاکستان ‘ ایران اور افغانستان کے وزراء کے علاوہ اقوام متحدہ کے نمائندے بھی شریک تھے
وزیراعظم پاکستان نواز شریف امریکا کے دورے پر تشریف لے جارہے ہیں جہاں پر وہ امریکی صدر سے دو طرفہ تعلقات اور خطے کی خطر ناک صورت حال پر گفتگو کریں گے۔ گمان ہے کہ دونوں رہنما تلخ حقائق کا سامنا کریں گے اور اہم فیصلے کریں گے امریکا پاکستان ‘ بھارت اور افغانستان تینوں ممالک کا قریبی اتحادی ہے ۔ بنیادی طورپر اس کا کردار خطے میں امن ‘ سلامتی اور استحکام کے لئے ہونا چائیے