سرحدی علاقوں میں آزادانہ آمدورفت

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان اور افغانستان کے درمیان آزادانہ آمدورفت جاری ہے۔ روزانہ ہزاروں لوگ آسانی سے ایک دوسریکے ملک آتے جاتے رہتے ہیں۔ یہ آمدورفت بلاروک ٹوک جاری ہے ابھی تک ایسے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں کہ اس آزادانہ اور غیر قانونی آمدورفت پر پابندی لگادی جائے گی یا قانون پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو مقامات پر لوگ آتے جاتے رہتے ہیں۔ ایک تو تورخم جو قبائلی علاقے میں واقع ہے دوسرا چمن جو آج کل صوبہ بلوچستان کا انتظامی حصہ ہے۔



بلوچ ساحل پر غیر قانونی ٹرالنگ اورمقامی ماہی گیری

| وقتِ اشاعت :  


اطلاعات ہیں کہ بلوچ ساحل پر ہزاروں کی تعداد میں ٹرالرز اور بڑے بڑے ماہی گیری کے جہاز غیر قانونی طور پر ماہی گیری میں ملوث ہیں اور ان کو سیکورٹی اداروں میں کرپٹ عناصر اور کرپٹ نوکر شاہی کی حمایت حاصل ہے۔ ہر ماہ اربوں روپے کے وسائل لوٹے جارہے ہیں۔ آج تک کوئی ٹرالر غیر قانونی طور پر ماہی گیری کرتے ہوئے پکڑا نہیں گیا اور نہ ہی آج تک کسی ٹرالر کو ضبط کیا گیا اور نہ ان کے مال کو کھلے عام نیلام کیا گیا۔



بجلی کی چوری

| وقتِ اشاعت :  


ملک بھر میں بجلی کی چوری عام ہے۔ بجلی کی چوری پنجاب میں سب سے زیادہ اور دوسرے صوبوں میں کم ہوتی ہے ۔ وجہ پنجاب معاشی اور صنعتی لحاظ سے زیادہ ترقی یافتہ ہے اور اس کی توانائی کی ضروریات بھی دوسرے صوبوں سے بہت زیادہ ہیں۔ اس لئے وہاں بجلی اور گیس کی چوری بھی زیادہ ہے۔ بلکہ بعض اوقات پنجاب میں مناسب سرمایہ کاری کرنے پر ریاستی ادارے اور طاقتور تاجر حکمران بجلی اور گیس کی چوری کو نظر انداز کرتے رہے ہیں اور آج تک یہ عمل جاری ہے۔



نیب کے خلاف وزیراعظم کی شکایت

| وقتِ اشاعت :  


پہلی بار وزیراعظم پاکستان نے نیب کے خلاف سنگین الزامات لگائے اور کہا کہ وہ افسران کو ہراساں کررہی ہے ان کو ڈرا رہی ہے، ان کی عزت سے کھیل رہی ہے۔ انہوں نے نیب کو وارننگ دی کہ وہ اپنا رویہ ٹھیک کرے ورنہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ہمیں یہ نہیں معلوم کہ وزیراعظم پاکستان نے یہ سب باتیں کیوں کی اور یہ الزامات کیوں لگائے۔ لیکن یہ بات سچ ہے کہ نیب افسروں کی عزت سے کھیل رہی ہے، ان کو ہراساں کررہی ہے۔



سنکیانگ۔۔۔ایران سلک روٹ ٹرین سروس بحال

| وقتِ اشاعت :  


چینی ترکستان سے مال بردار ٹرین 14دن کی مسافت طے کرکے تہران پہنچ گئی۔ تہران میں ایران ریلوے کے صدر اور نائب وزیر برائے شاہراہیں اور شہری ترقی نے اس کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین 34بوگیوں یا 40مربع میٹر کے کنٹینرز پر مشتمل تھی۔ اس میں ان تمام مقامی تاجروں کا سامان تھا جو چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرتے ہیں اور خطے کی منڈی میں ان کا ایک بڑا حصہ ہے۔ یہ ٹرین سنکیانگ سے براستہ قازقستان اور ترکمانستان ہوتی ہوئی ایران پہنچی ہے۔



بھارت کا جارحانہ رویہ

| وقتِ اشاعت :  


امریکہ کی جانب سے چند ایک ایف 16طیاروں کے فروخت پر توقعات کے مطابق بھارت نے شور مچانا شروع کردیا اور اس کی مخالف کیکہ پاکستان کو مزید ایف 16طیارے نہ دیئے جائیں۔ بھارت یہ جانتا ہے کہ پاکستان اس کے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس کا پروگرام صرف اور صرف ملک کے دفاع کے لیے ہے اور کسی ملک کے خلاف جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتا اور نہ ہی اس کے بھارت کی طرح توسیع پسندانہ عزائم ہیں



غیر قانونی ٹرالنگ اور ماہی گیری

| وقتِ اشاعت :  


اطلاعات ہیں کہ بلوچ ساحل پر ہزاروں کی تعداد میں ٹرالرز اور بڑے بڑے ماہی گیری کے جہاز غیر قانونی طور پر ماہی گیری میں ملوث ہیں اور ان کو سیکورٹی اداروں میں کرپٹ عناصر اور کرپٹ نوکر شاہی کی حمایت حاصل ہے۔ ہر ماہ اربوں روپے کے وسائل لوٹے جارہے ہیں۔ آج تک کوئی ٹرالر غیر قانونی طور پر ماہی گیری کرتے ہوئے پکڑا نہیں گیا اور نہ ہی آج تک کسی ٹرالر کو ضبط کیا گیا اور نہ ان کے مال کو کھلے عام نیلام کیا گیا۔ اس کا صاف مطلب یہ لیا جائے کہ سب اچھا ہے۔



دہشت گردوں کے خلاف کارروائی

| وقتِ اشاعت :  


سیکورٹی اداروں نے ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے القاعدہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گردی کے نیٹ ورک توڑدیئے اور مجموعی طور پر 94افراد کو گرفتار کرلیا جو دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو ان دہشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر کام کرتے تھے ان میں طالبان، القاعدہ اور لشکر جھنگوی کے تین اہم ترین کمانڈرز شامل ہیں۔ یہ تینوں کمانڈر پاکستان کے اندر ہونے والے تقریباً ہر دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث تھے اور وہ ان واقعات کے ماسٹر مائنڈ تھے۔



پی آئی اے کو حقیقتاً قومی اثاثہ بنائیں

| وقتِ اشاعت :  


پی آئی کے ملازمین نے حکمرانوں سے زیادہ ذمہ داری اور محب الوطنی ہونے کا ثبوت دیا اور بغیر کسی شرط کے ہڑتال ختم کردی اور پنجاب کے وزیراعلیٰ سے مذاکرات بھی کئے۔ جبکہ حکمران ہڑتال توڑنے کی کوشش کرتے رہے۔ جلوس پر لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولے برسائے بلکہ یہاں تک سرکاری اہلکاروں کے ذریعے فائرنگ کراکر دو معصوم انسانوں کی جانیں لے لیں۔ دونوں پی آئی اے کے ملازم تھے اور پرامن احتجاج میں شریک تھے۔



شام میں فوجی مداخلت

| وقتِ اشاعت :  


شام میں حکومت کے ساتھ سیاسی اختلافات نے خانہ جنگی کا رخ اختیار کرلیا۔ صرف ایک شخص جس کی وجہ سے پورا شام تباہ و برباد ہوگیا۔ ڈھائی لاکھ لوگ ہلاک ہوئے 50لاکھ سے زائد لوگ بے وطن اور مہاجر بن گئے۔ لاکھوں لوگ یورپ کا رخ کررہے ہیں جہاں پر وہ سیاسی پناہ چاہتے ہیں اور امن کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ اگر صرف شخصِ واحد ملک اور قوم کے لئے قربانی دیتا تو پورا شام تباہ و برباد نہیں ہوتا اس سے قبل صدام حسین کی وجہ سے عراق تباہ ہوچکا تھا۔