امن ہی معاشی انقلاب برپا کرسکتی ہے،،،،،،!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے جس کے باعث اندرونی اور بیرونی سطح پر ملکی امیج پر کافی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اگرچہ چین نے پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے 51 معاہدوں پر دستخط کیے اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررہی ہے، جس میں بلوچستان سے گزرنے والی گوادر کاشغر روٹ خاص اہمیت رکھتی ہے اگر یہ روٹ واقعی اپنے پرانے نقشے پر موجود ہے



کراچی شہر ایک بارپھرلہولہان…..!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بس پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 45 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کراچی کے واقعے کے بعد اپنا تین روزہ دورہ سری لنکا منسوخ کرنے کے بعد کراچی پہنچے



گوادر پورٹ۔۔۔ پہلی اچھی خبر

| وقتِ اشاعت :  


دہائیوں بعد گوادر سے ایک اچھی خبر آئی ہے مچھلی اور سمندری حیات سے بھری کنٹینرز گوادر سے دبئی بذریعہ بحری جہاز روانہ کئے گئے ہیں تاکہ مکران ساحل کے ماہی گیروں کو بین الاقوامی منڈی تک براہ راست رسائی حاصل ہو



گوادر پورٹ۔۔۔لفاظی اور حقیقت

| وقتِ اشاعت :  


جنرل پرویز مشرف حکم نہ دیتا، گوادر پورٹ کی تعمیر کبھی بھی شروع نہیں ہوتی، چونکہ یہ سپہ سالار پاکستان کا حکم تھا اس لئے اس کی تعمیر شروع ہوئی ۔ کیونکہ ہمارے ملک میں کسی بھی اعلیٰ شخص کی حکم عدولی ممکن ہے



خلیجی ممالک کا دفاع امریکہ کرے گا

| وقتِ اشاعت :  


ساحل مکران آبنائے ہرمز سے شروع ہوکر کراچی کے ساحل پر ختم ہوتا ہے۔ یہ تقریباً 3ہزار کلومیٹر طویل ساحل ہے جس کا 1800کلومیٹر ایران کے ماتحت ہے اور 1200کلومیٹر پاکستان کے پاس ہے۔ ساحل مکران پر درجنوں بندرگاہیں اور سینکڑوں ماہی گیری کے بندر اور بستیاں ہیں۔ دنیا کا 44فیصد تیل آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے۔



ایران۔ عرب جنگ ناگزیر ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


یمن کی صورت حال روز بروز پیچیدہ ہوتی جارہی ہے۔ ایران اور عرب ممالک کے درمیان میڈیا وار اور الفاظ کی جنگ میں زیادہ شدت آرہی ہے جس سے پورے خطے میں کشیدگی میں زبردست اضافہ ہوچکا ہے۔ اگر بغور دیکھا جائے تو ایران الگ تھلگ نظر آتا ہے



وفاقی حکومت کی بلوچستان سے ناانصافی

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان سے ناانصافیوں کی فہرست بہت طویل ہے اور اس پر کئی کتابیں لکھی جاسکتی ہیں ۔روز اول ہی سے بلوچستان کو وفاق پاکستان میں اس کا جائز حق اور جائز مقام نہیں دیا گیا۔ وجوہات کا علم صرف حکمرانوں کو ہے کہ وہ ایسا کیوں کررہے ہیں۔ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے 44فیصد یعنی آدھا پاکستان ہے۔ بلوچستان کو پسماندہ رکھ کر پاکستان کبھی



بلوچستان میں سرمایہ کاری

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کو آج تک وہی مقام حاصل ہے جو ابتدائی سالوں پاکستانی ریاست کا تھا۔دنیا کا کوئی ملک اور بین الاقوامی ادارہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں تھا بلکہ معاملہ اس کے الٹ تھا کہ بین الاقوامی کمپنیاں اور ادارے اپنے اپنے مفادات اور حصص فروخت کرکے پاکستان سے واپس جارہے تھے



پرامن احتجاج کا حق

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں جو کچھ ہوا، سب کو معلوم ہے۔ سوئی گیس کی دریافت کے بعد ملک کے کونے کونے میں گیس پہنچائی گئی یہاں تک کہ بھارت کے ساتھ سرحدی گاؤں نارروال تک پہنچائی گئی مگر اس گیس کے اصلی مالکان کو گیس کی سہولت سے آج تک محروم رکھا گیا



سندھ کی بھونڈی سیاست

| وقتِ اشاعت :  


آج کل سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا میڈیا کی مقبول ترین شخصیت بن گئے ہیں کیونکہ اس نے مقتدرہ کی زبان نہ صرف بولنا شروع کی ہے بلکہ اس کا غلط استعمال بھی کررہے ہیں۔ چونکہ وہ سیاست میں دوسرے پاکستانی رہنماؤں کی طرح اوپر سے نازل ہوئے ہیں