پاکستان افغانستان میں مغرب کا دیرینہ اتحادی رہا ہے بلکہ برطانوی نوآبادیاتی نظام کے تحت بھی اس خطے نے مغربی مفادات کا بھرپور تحفظ کیا۔ یہ سب تاریخ کی باتیں ہیں۔ آج امریکہ کا صدر بھارت میں بیٹھ کر یہ اعلان کررہا ہے کہ اس نے افغانستان میں اپنا اتحادی تبدیل کردیا ہے۔ اب پاکستان اس کا اتحادی نہیں رہے گا
جنرل پرویز مشرف پاکستان پہنچنے کے بعد اس وقت پریشان ہو گئے تھے جب انہوں نے حالات کو توقعات کے بر عکس پایا۔ جب تک وہ بیرون ملک تھے ان کو یہ غلط فہمی تھی کہ وہ پاکستان کے مقبول ترین شخص ہیں اور پاکستان میں دوبارہ قدم رکھتے ہی لاکھوں افراد ان کا استقبال کریں گے
یمن کو القاعدہ کا ہیڈ کواٹرز سمجھا جاتا رہا ہے خصوصاً افغانستان کے بعد زیادہ تر القاعدہ کے ارکان یمن پہنچ گئے۔ بعض سعودی عرب سے بھی یمن گئے اور اپنی کاروائیوں کا آغاز کیا۔حال ہی میں ہوتی ملیشیاء نے صنعاء دارالحکومت پر قبضہ کر لیا۔
بلوچستان ایک ایسا صوبہ ہے جس کو حکمرانوں نے ہمیشہ سے نظرانداز کیا ہوا ہے ۔ بلوچستان کے معالات اورمسائل سے حکمران لاتعلق رہتے ہیں۔ ان کی بھلا سے عوام پر کیاگزر رہی ہے۔
ہمار املک بحرانوں سے گزر رہا ہے آج کل بہت سارے بحرانوں کے علاوہ ہم کو پیڑول کے بحران کا بھی سامنا ہے ۔ اس سے قبل تمام بحران ’’ فاٹا کا بحران، بلوچستان کا بحران، بجلی کا بحران ، گیس کا بحران، پانی کا بحران‘خشک سالی‘‘ خصوصاً سندھ اور بلوچستان
افغان مہاجرین کے بعض رہنماؤں، افغان ٹرانسپورٹرز اور تاجروں نے حکومت پاکستان سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ان کو پاکستان میں مزید پانچ ماہ رہنے دیا جائے کیونکہ ان کے ملک واپسی کے اوقات میں موسم زیادہ سرد ہوگا
کپتان عمران خان چونکہ ایک غیر سیاسی آدمی ہیں اس لئے وہ بہت زیادہ غلطیاں کرنے، ملک اور اپنی سیاست کو نقصان پہنچانے کے بعد اصل مسئلہ پر آگئے۔چار ماہ بغیر مقصد کے دھرنا دیا ان کو شاید یہ یقین تھا
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسے افسران کو سزا ہوگئی ہے جنہوں نے افغان مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کیلئے جعلی پاکستانی شناختی کارڈز بنائے۔دونوں نادرا کے افسروں کوسات سات سال کی سزا دی گئی
بعض سابق فوجی جرنیل اور مقتدرہ کے حامی صحافی خصوصاً جن کا تعلق دائیں بازو کی سیاست سے ہے وہ اپنا بغض اور کینہ خصوصاً بلوچوں کے خلاف نہیں چھپا سکتے اور آئے دن بلوچستان کی حقوق اور سیاسی جدوجہد کو بھی دہشت گردی
سیاسی اور سفارتی سطح پر پاکستان پر بھارت کا خوف مکمل طور پر طاری ہے کہ بھارت پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمی پیدا کرسکتا ہے اگر حکومت پاکستان نے افغانستان کے مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کوئی کارروائی کی۔