حکومت کا آئی پی پیز کے خلاف سخت ایکشن کا فیصلہ، اربوں روپے منافع دھوکہ دہی سے حاصل کرنے کا معاملہ!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف حکومت کی جانب سے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو بجلی کی پیداوار سے زیادہ رقم وصول کررہے ہیں جس کا سارا بوجھ عوام اور تاجر برادری پر براہ راست پڑ رہا ہے۔ بجلی تقسیم کار کمپنیوں آئی پی پیز کے خلاف سیاسی جماعتوں سمیت تاجر برادری بھی سراپا احتجاج ہے اور یہ مطالبہ زور پکڑتاجارہا ہے کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کیا جائے جو پیداواری صلاحیت سے زیادہ منافع لیتے ہوئے مبینہ طور پر دھوکہ دہی میں ملوث ہیں۔



ملکی معاشی نظام چلانے کا سارا دارومدار قرضوں پر ہے جو کہ آئی ایم ایف، مالیاتی اداروں سمیت دوست ممالک سے لیے جارہے ہیں ۔

| وقتِ اشاعت :  


کئی برسوں سے ملکی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے قرض کے بغیر معاشی نظام نہیں چل سکتا اس لئے ہر نئی حکومت آتی ہے تو وہ مالیاتی اداروں سمیت دوست ممالک سے قرض کیلئے رجوع کرتی ہے تاکہ معاشی نظام کو چلایا جاسکے حالانکہ پاکستان وسائل سے مالا مال خطہ ہے ،زرعی ملک ہے مگر اس کے باوجود معیشت کے میدان میں بہت پیچھے ہے جس کی بڑی وجہ معاشی نظام میں بہترین اصلاحات کانہ ہونا، مستقل معاشی پالیسی کا فقدان جبکہ ساتھ ہی سیاسی عدم استحکام ہے ۔



ملک میں سیاسی استحکام کیلئے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں اس وقت سب سے بڑا اور اہم مسئلہ اداروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان بدترین اختلافات ہیں جس کی وجہ سے عدم استحکام کابڑھتا جارہا ہے، اگر سیاسی استحکام برقرار نہیں رہے گا تو اس کے معیشت پر انتہائی منفی اثرات پڑینگے جو جمہوری نظام کیلئے کسی صورت نیک شگون نہیں ہے۔



مخصوص نشستوں پر ایک نیا محاذ، پارلیمان اور اعلیٰ عدلیہ کے درمیان کشیدگی، پی ٹی آئی کے لیے احتجاجی ماحول سجانے کا موقع!

| وقتِ اشاعت :  


قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہو گئی، نئی پارٹی پوزیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے 80 اراکین کو سنی اتحاد کونسل کا رکن ظاہر کیا گیا ہے۔



مشرق وسطیٰ میں پھیلتی جنگ عالمی طاقتوں کیلئے بھی خطرہ بن سکتی ہے!

| وقتِ اشاعت :  


اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد منظور کرلی جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 12 ماہ کے اندر مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اپنی غیر قانونی موجودگی ختم کرے۔



بلوچستان میں تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت!

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں شرح خواندگی میں تشویشناک کمی کی وجہ ہزاروں کی تعداد میں غیر فعال اسکول ہیں جبکہ اساتذہ کی غیر حاضری بھی ایک اہم وجہ ہے جس کی وجہ سے لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ کسی بھی خطے میں تعلیم کی زبوں حالی معاشرے کیلئے تباہ کن ہے جس کے نتائج بہت زیادہ منفی برآمد ہوتے ہیں جبکہ ترقی و خوشحالی کے ساتھ سماج میں مثبت تبدیلی تعلیم ہی سے آتی ہے۔



حکومت کو آئینی ترامیم کی منظوری کیلئے مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں مشکلات، کم نشست والی جماعتیں بھی اہمیت اختیار کرگئیں!

| وقتِ اشاعت :  


حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم لانے کیلئے سرتوڑ کوششیں جاری ہیں، سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے رابطے کیے جارہے ہیں مگر حکومت مطلوبہ اکثریت فی الحال حاصل نہیں کرسکی ہے جب مطلوبہ اکثریت حکومت کے پاس ہوگی تو آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جائے گا ۔



کوئٹہ کے بڑھتے مسائل، ماسٹر پلان کی تکمیل وقت کی اشد ضرورت!

| وقتِ اشاعت :  


کوئٹہ شہر صوبے کا دارالخلافہ اورسب سے بڑا شہر ہے، گزشتہ کئی برسوں سے وادی کوئٹہ بہت سے مسائل میں گرا ہوا ہے، انفراسٹرکچر سے لے کر بنیادی سہولیات تک شدید فقدان ہے، شہر کی آبادی جس تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے اسی طرح سے مسائل بھی گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔



مہنگائی کی شرح میں اضافہ، متعلقہ محکموں کی غیر فعالی، حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں مہنگائی کی شرح میں بدستور اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ،عام مارکیٹوں میں کسی چیز کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے بلکہ یہ مزید مہنگی ہوتی جارہی ہیں ۔



علی امین گنڈا پور کا افغانستان سے براہ راست بات چیت کا بیان، کے پی کے میں گورننس کی تباہی!

| وقتِ اشاعت :  


افغان طالبان حکومت کے حوالے سے پاکستان کی ریاست کو دہشت گردی کے واقعات پر شدید تحفظات ہیں کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، اس حوالے سے افغان حکومت کو ثبوت بھی پیش کئے گئے ہیں مگر اس کے باوجود دہشت گردی کے واقعات میں کمی نہیں آرہی ۔ حکمرانوں اور دفتر خارجہ کی جانب سے مثبت تعلقات برقرار رکھنے کیلئے رویوں میں تبدیلی پر بھی زور دیا گیا ہے ۔