خلافت عثمانیہ کا عروج و زوال۔

| وقتِ اشاعت :  


1922ء خلافت عثمانیہ کا خاتمہ اور جنگ عظیم اول کے بعد ترکوں کے ساتھ زبردستی کا سو سالہ معاہدہ 2023کو ختم ہورہا ہے جو کہ خوش آئند ہے اور اس سے پہلے ہی ترک نے اپنی کھوئی ہوئی شاندار تاریخ کو ڈرامے کی شکل میں پیش کرکے نا صرف اپنی بھٹکی ہوئی قوم کو جگانے کی کوشش کی ہے بلکہ عالم اسلام کے علاوہ بھی اس شاندار تاریخ پر بنے ڈرامے نے پوری دنیا میں ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے جس میں خلافت عثمانیہ کے عروج سے خاتمے تک تمام پہلوؤں کو بڑی خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے کہ کس طرح اور کتنی قربانیوں کے بعد اللہ کی مدد سے سلطنت عثمانیہ کی بنیاد پڑی۔



بلوچستان کا عظیم منصوبہ کچھی کینال، وفاق کی عدم توجہی اور بلوچستان کے سیاسی قیادت کی چشم پوشی*

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کو وفاق کی جانب سے ہمیشہ اور ہر دور میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے اور اب بھی صوبہ پر وفاق کی وہ توجہ نہیں جس طرح باقی صوبوں پر دی جا رہی ہے۔ بلوچستان ملک کا واحد صوبہ ہے جہاں اب بھی انسان اور حیوان ایک ہی تالاب، جوھڑ، گھاٹ سے پانی پیتے ہیں۔ اگر اس کو اس طرح کہا جائے کہ جدید دور میں بھی بلوچستانی عوام اور حیوان جہاں ایک ہی طرح کے تالاب سے اکٹھے پانی پیتے ہوں اور ان حیوانوں جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہوں وہاں صوبے میں صاف پانی کا حصول انتہائی جان جوکھوں کا ہے۔



کرونا، غربت،شعورکی کمی اور بلوچستان

| وقتِ اشاعت :  


چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والی وبا ء کرونا پوری دنیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔دنیا کا ہر ملک تقریباً اس وبا سے متاثر ہوا۔پوری دنیا میں اس وقت 37 لاکھ قریب لوگ اس بیماری کا شکار ہوچکے ہیں اور 2 لاکھ 32ہزار لوگ اس وبا ء سے ہلاک ہوگئے۔ترقی یافتہ ممالک میں اس وبا میں اموات کی تعداد زیادہ ہے جو حیران کن بات ہے۔اب تک اس وباء سے اٹلی میں 29 ہزار سے زائد، اسپین میں 25 ہزار کے قریب، برطانیہ میں 29 لوگوں کے لگ بھگ، امریکہ میں 72 ہزار، ایران میں تقریباً 6 ہزار اور چین میں 4 ہزار 6 سو ہلاکتیں ریکارڈ ہوچکی ہیں۔



ٹڈی دل سے بلوچستان میں نقصانات

| وقتِ اشاعت :  


یو ہ سیٹی بجا رہا تھا ٹڈی دل کو اپنی فصل سے دور بھگانے کی ناکام کوشش کررہا تھا تاکہ ٹڈی دل اسکی فصلوں کو کم سے کم نقصان پہنچاسکے اس کے گھر کا سارا دارو مدار زمینداری پر ہے اشرف بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے کھوسٹ کے رہائشی ہے اور وہ زمینداری کے پیشے سے منسلک ہے اشرف اپنی زمینوں پر گند م لہسن اور پیاز کی کاشت کرتے ہے اشرف نے بتایا” ٹڈی دل نے تین مرتبہ میری فصل کو نقصان پہنچایا ہے جب ٹڈی دل نے فصل پر حملہ کیا تو میں نے چھوٹے بچوں کی مدد سے ٹڈی دل کو بھگانے کی کوشش کی تاہم حکومت کی جانب سے ان کی کوئی مدد نہیں کی گئی ”ضلع سبی کے رہائشی زمیندار امان اللہ کی تمام جمع پونجی ختم ہوچکی ہے۔



احساس پروگرام

| وقتِ اشاعت :  


ہم اپنے گھر میں بڑے بھائی اور بچوں کے ساتھ کورونا وائرس اور احساس پروگرام کے مطابق گفتگو کررہے تھے تو بھائی نے مجھے کہہ دیا کہ احساس پروگرام میں موجود مشکلات و مسائل عیاں کرنے کے لیے ایک کالم تحریر کریں تاکہ حکومت اس پر نظر ثانی کرے۔ اس ملک میں عوام غربت و مسائل کی وجہ سے تنگ آچکے ہیں اور لوگ روز بروز خودکشیاں، قتل وغارت،چوری وڈکیتی اور اخلاقی برائیوں کی طرف جا رہے ہیں۔



کورونا وائرس،تعلیمی سلسلہ معطل

| وقتِ اشاعت :  


کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال معاشی اور سماجی خطرہ بن کر پوری دنیا کو مکمل طور پر اپنے شکنجے میں لے چکی ہے۔ سماجی رابطوں میں کمی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات لوگوں کے تحفظ کے لیے تو ضروری ہیں مگر اس سے معیشت، معمولات زندگی کے بعد سب سے زیادہ دنیا بھر کا تعلیمی نظام متاثر ہوا ہے،عالمی ادارے یونیسکو کی حالیہ رپور ٹ کے مطابق دنیا بھر کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے طالب علموں کی تعداد ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہے جن میں تقریباً 74 کروڑ لڑکیاں ہیں۔ ان میں سے گیارہ کروڑ سے زیادہ لڑکیوں کا تعلق دنیا کے پس ماندہ ملکوں سے ہے۔



جناب! کچھ مختلف لکھیے،بہت ہو گیا!

| وقتِ اشاعت :  


یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ اخبارات میں ادارتی صفحات اس کی جان ہوتے ہیں لیکن اگر وہاں مختلف خیالات ونظریات کے بجائے ایک ہی موضوع کو مختلف عنوان دے کر شائع کیا گیا ہو تو پڑھنے کا مزہ ہی ماند پڑ جاتا ہے۔گزشتہ دنوں ایسی ہی ایک اخبار میری نظر سے گزری کسی بھی اخبار کا ادارتی صفحہ پڑھنا میں فرض عین سمجھتا ہوں،شائع شدہ کالمز پہ نظر پڑی مختلف عنوان موضوع سب کا ایک۔اب بھلا کوئی کیوں اپنا وقت برباد کرے گا ایسے مضامین پڑھ کر اور اخبار میں بھی بڑے کروفر سے ان کالمز کو شائع کیا گیا، کیا ہمارے پاس سیاسی باتیں لکھنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے۔یہ حال صرف اس اخبار کا نہیں جو میرے ہاتھ لگی تھی ما سوائے چند کے سب کا یہی حال ہے۔



تھیلیسمیا سے بچاؤ

| وقتِ اشاعت :  


8 مئی کو تھیلیسمیا سے بچاؤ کے عالم دن کے طور پر منایا جاتا ہے تھیلیسمیا دراصل خون کی ایک جینیاتی بیماری ہے جس میں خون کے خلیے جسمانی ضرورت کے مطابق آکسیجن کی مناسب مقدار سپلائی کرنے کے قابل نہیں ریتے جس کی وجہ سے خون کی مقدار جسمانی ضرورتوں کو پورا نہیں کر پاتی کیونکہ بون میرو نارمل طریقے سے خون کے سرخ خلیے تیار کرنے کے قابل نہیں ہوتالہٰذا دل اوردیگر جسمانی اعضاء خون کی کمی کے باعث کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں تھیلسمیا کے مریضوں میں خون کے سرخ خلیے کم تعداد میں بنتے ہیں اور ہموگلوبین کی مقدار ضرورت سے کم ہوتی ہے۔



کورونا وائرس، بلوچستان اور فرنٹ لائن ہیروز

| وقتِ اشاعت :  


اس عارضی دنیا میں کوئی بھی شے مستقل نہیں، انسانی تاریخ تبدیلی اور تغیرات سے بھرا پڑا ہے جو کہ جنگ، اصلاحات، انقلابوں، ایجادات، ٹیکنالوجی، سیاسی کشمکش و خانہ جنگی، تباکاریوں، قدرتی آفات، طوفان، موسمی بدلاؤ اور وباؤں کے پھوٹنے کی وجہ سے رونما ہوئے ہیں، دنیا میں تبدیلی اور تغیر کی وجوہات جو بھی ہوں اسنے انسان کے لئے دکھ، مصائب، آزمائش، تکالیف یا پھر امن و آشتی، خوشحالی و فراغی ہی چھوڑا ہے- دونوں صورتوں میں صف اول میں کردار ادا کرنے والے جنگجو اور نجات دہندہ ہی حقیقی ہیرو کہلائے گئے ہیں جو تواریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جاتے ہیں۔