جنگ زدہ بلوچستان کی داستان

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کئی اعتبار سے پاکستان کا نہایت منفرد صوبہ ہے۔ صوبے میں اکثریت بلوچوں کی صدیوں سے آباد ہے۔ آثار قدیمہ کی دریافتوں سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ بلوچستان میں پتھروں کے دور میں بھی آبادی تھی۔ مہر گڑھ کے علاقہ میں سات ہزار سال قبل مسیح کے زمانہ کی آبادی کے نشانات بھی ملے ہیں۔ سکندر اعظم کی فتح سے قبل بلوچستان کے علاقہ پر ایران کی سلطنت کی حکمرانی ہوتی تھی۔ اور ان کے اونٹ گھوڑے بہت مشہور تھے۔



نصیر آباد……کورونا وائرس کیلئے انتظامات

| وقتِ اشاعت :  


کمشنر نصیرآباد ڈویڑن عابدسلیم قریشی ڈپٹی انسپکٹر جنرل نصیرآباد شہاب عظیم لہڑی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد حافظ محمد قاسم کاکٹر ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر ڈسڑکٹ ہیلتھ آفیسر نصیرآباد ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر ایاز جمالی اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی غلام حسین بھنگر تحصیلدار ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ ایس ڈی پی او نصیرآباد ملک غازی عبدالغفار سیلاچی ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر گلاب خان شیخ ایس ایچ او صدر ڈیرہ مراد جمالی سید حیدر شاہ ایس ایچ او سٹی ڈیرہ مراد جمالی سکندر سعید عمرانی سب سے بڑھ کر ایس ایس پی کے پی اے غلام علی ابڑو جن کے پاوں کا آپریشن ہوا ہے۔



کورونا وائرس اور ہمارے حکمران

| وقتِ اشاعت :  


کورونا وائرس ووہان چائنا سے شروع ہوکر ایران سے ہوتے ہوئے بالآخر ہمارے وطن عزیز پہنچ ہی گیا۔ چائینیز ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس اسٹاف نے جس جذبہِ حبْ الوطنی و انسانیت کی خدمت سے سرشار ہوکر اس جنگ میں کھود پڑے انھیں تاریخ ہمیشہ سنہرے الفاظ سے یاد کرے گاوہ شوہر اپنے ڈاکٹر بیوی کو شیشے کے دوسری طرف الوداع کرکے آنسو بہا دیتا ہے اور ڈاکٹر بیوی اپنے شوہر کو تسلّی دیتی ہے کہ میں اپناقومی فریضہ نبھانے کے لیے اپنی ہر کشتی کو جلا کر نکل پڑی ہوں۔



اسلام،قبائلیت،شخصیت پرستی،نظریہ اور کورونا وائرس

| وقتِ اشاعت :  


کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے ہم اس غلط فہمی میں بیٹھے ہیں کہ بلی ہمیں نقصان نہیں پہنچائے گا،سمجھ نہیں آ رہا کہ اس عمل کو سادگی کا نام دیا جائے،بے حسی،جہالت، خوش فہمی یا پھر معاشرتی نا اہلی کہا جائے ؟ہر طرف کرونا کی چیخ و پکار ہے،کورونا انسانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہی ہے،ہم عوام ہیں کہ احتیا طی تدابیر تک اختیار نہیں کر رہے۔ کیا ہمیں اپنے بچوں کی جانیں عزیز نہیں؟یقینا نہیں اگر ہوتیں تو ہم حکومتی ہدایات پر ضرور عمل کرتے۔میں کورونا وائرس کو لیکر خضدار شہر کو چار طبقات میں تقسیم کر کے عوام کو اس جانب متوجہ کرونگا کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق حکومتی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔



کرونا وائرس اور مکران

| وقتِ اشاعت :  


چائنا کے شہر ”ووہان“ میں تین ہزار سے زائد ہلاکتوں کے بعد اب کرونا ایران اور اٹلی میں انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بن رہا ہے۔ کیونکہ اٹلی اور ایران میں روزانہ سیکڑوں افراد کرونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔ ووہان سے یہ وائرس اب مشرق وسطیٰ، یورپ، امریکہ اور جنوبی ایشیا کے کئی ممالک میں پھیل چکا ہے۔ دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہونے کی وجہ سے کاروبارِ حصص میں مندی کا رجحان برقرار ہے، اور پاکستان سمیت کئی متاثرہ ممالک میں اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان کے باعث سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب چکے ہیں۔



خارپشت اور نیچر

| وقتِ اشاعت :  


خارپشت ایک جنگلی جانور ہے، اور پہاڑی علاقوں میں پایا جاتاہے۔مکران کے قدرتی حسن میں ایک اضافہ یہ بھی ہے کہ یہاں سمندر، پہاڑ، دریا، صحرا اور میدان ایک دوسرے کے ساتھ ایک لڑی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔خارپشت کو بلوچی زبان میں ”دجوک”اور”جدوک“ کہا جاتاہے۔ حالیہ چند عرصے میں تواتر کے ساتھ بارشیں ہونے کی وجہ سے جب کھیت آباد ہوگئے ہیں اور لہلاتی فصلیں نظر آنے لگے۔تو ایک بار پھر پرندے اور جنگلی جانور نمودار ہورہے ہیں۔



کورونا وائرس ایک بڑی غلطی

| وقتِ اشاعت :  


آج پورے ملک پاکستان کی ویران ریلویز ویران ایئرپورٹ میٹرو بس سروس اور عظیم شان سڑکیں چیخ چیخ کر اس ملک کے حکمران طبقے کو احساس دلا رہے ہیں کہ ہسپتال ان چیزوں سے بہت ضروری تھے جو ہم نے نہیں بنائے ہیں جو ہم اس ملک کے عوام کو نہ دیں سکے ہیں۔



کرونا وائرس، ہلاکتیں، متاثرین، احتیاطی تدابیر، پاک فوج تعینات، حکومتی اقدامات

| وقتِ اشاعت :  


کرونا وائرس کی روک تھام و تدارک کے لیے بلوچستان سمیت ملک بھر میں اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات سے عوام کو وقتی طور پر تکالیف ضرور درپیش آئیں گی تاہم اس کے سوا اس موذی وباء کا پھیلاؤ روکنا نا ممکن ہے۔ حکومت نے معاشی ماہرین و متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ اس کڑے وقت میں غریب اور مزدور پیشہ طبقات کی معاونت کیلئے قابل عمل منصوبہ بندی کی جائے۔



کرونا وائرس ایک نا دیدہ دشمن ہے

| وقتِ اشاعت :  


زندگی سے محبت دوسروں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنے اور اپنی زندگی کو دوسروں کے لئے کارآمد بنانے میں پوشیدہ ہے۔کرونا وائرس بھی ایک نا دیدہ ظالم دشمن ہے۔انسانیت کے خلاف بیماریاں ہوں یا جنگیں انہیں شکست دینے کے لیے احتیاط کے ساتھ ساتھ اتفاق اور مکمل دانشمندی پہلا عمل ہے، اس کے پھیلنے کی اصل وجوہات وباء کے دنوں میں فطرت سے لاتعلقی کا اظہار ہے وہ قومیں صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں ماضی میں ایسی بہت سی مثالیں ہیں جب قوموں نے پھیلنے والی بیماریوں اور وباؤں سے دانشمندی کے ساتھ نمٹنے کی بجائے اپنی جاہلانہ طاقت کا مظاہرہ کیا وہ ڈھیر ہوتے گئے۔جس کا ایک ہی نتیجہ نکلا کہ لاکھوں کروڑوں انسان تلف ہوئے۔



بلوچستان میں کورونا وائرس اور سہولیات کا فقدان

| وقتِ اشاعت :  


سال 2019ء کے آخر میں چین کے شہر اوہان میں پہلی بار ایک وائرس نے جنم لیاجس کو بعد میں کورونا وائرس کا نام دیا گیا جو چند ہی دنوں میں وباء کی شکل اختیار کرگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے صرف چین میں 81ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر کیا اور کورونا وائرس سے 3ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے۔اس کے کورونا وائرس نے ایران کا رُخ کیا اور وہاں بھی اپنے فتح کے جھنڈے گھاڑ دئیے اور کورونا وائرس نے ایران میں ساڑھے 19ہزار کے لگ بگ افراد کو متاثر کیا اور تقریباً 15سو کے قریب لوگ جاں بحق ہوئے۔