گزشتہ کچھ عرصے سے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے حوالے سے اس قدر اعلانات، دعوے، بیانات، تجزیے اور اقدامات سامنے آ چکے ہیں کہ سی پیک کے حوالے سے چائنا نہ سہی پاکستان کی ہر صوبے کے لوگوں کے دل و دماغ امیدوں ، توقعات اور خدشات سے لبریز ہیں اور اگر یہ بات گوادر میں بیٹھ کر کی جائے تو یہاں امید اور خدشات کئی گنّا زیادہ ہونگے۔
کر یمین۔۔ کا نگو ہیمو ریجیک فیو رایک جان لیوا وا ئیر ل بیماری ہے۔ اس بیماری کی وجہ ایک وا ئر س Nairovirusہے۔ جو کہ مال مو یشیوں(بیل ، گا ئے ، دنبے ،بکر ے وغیر ہ)اور جنگلی جا نو روں (ہر ن ، چوہے بارہ سنگاہ ،خرگوش، کو نج وغیر ہ)کے خون میں پا یا جاتا ہے۔
26 اگست 2006ء بلوچستان کی تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب ہے جب بلوچ بزرگ سیاستدان شہباز اکبر خان بگٹی ضلع کوہلو اور ڈیرہ بگٹی کے پہاڑی علاقہ میں فورسز سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے ان کی شہادت کی خبر نجی ٹیلیویژن پر نشر ہونا شروع ہوئی تو نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر سمیت بیرون ملک میں غم و غصے کی فضا قائم ہو گئی ان کی شہادت کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔
پوری قوم آج نواب اکبر بگٹی شہید کی برسی منارہی ہے 26اگست 2006کو نواب بگٹی کو ایک فوجی کارروائی میں شہید کیا گیا تھا واقعہ کی تمام تفصیل حکومت کے پاس ہے تاہم جو بہت کم اطلاعات عام لوگوں تک پہنچی تھیں ان کے مطابق نواب بگٹی نے ہتھیار ڈالنے سے شہادت کو ترجیح دی اور مزاحمت کا فیصلہ کرلیا ۔
زندگی اللہ تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے انسان جب جنم لیتا ہے اس دنیا میں داخل ہوتا ہے وہ آزاد اور خودمختار ہوتا ہے لیکن اگر اس کی قوم غلام ہے تو وہ بھی غلام ہی کہلائے گا اگر آزاد ہے تو آزادی کی فضاء میں جنم لیتا ہے وہ شخص جس نے آزادی کی فضاء میں جنم لیا ہے وہ تو خوش قسمت ہے لیکن دوسری جانب بد قسمت وہ لوگ ہیں جو غلامی میں جنم لیتے ہیں اور دوسروں کے دست نگر رہ کر محکومی ‘ محرومی اور غلامی کی زندگی گزارتے ہیں ۔
اگرچہ پاکستان پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت نے اپنی مدت پوری کی،جو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا،مگر بد قسمتی سے اس کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اپنی میعاد کی تکمیل کا دعویٰ کرنے کے قابل نہیں ہو سکے۔
گوادر کی آبادی ماہی گیروں کی بستی سے ما نوس تھی اب یہ شہر بین الاقوامی اہمیت حاصل کر چکا ہے جس کی وجہ یہاں پر قائم گہر ے بندرگاہ کا قیام اور سی پیک جیسی غیر معمولی منصوبے کا کلیدی درجہ پا نا ہے۔
دنیا میں بسنے والے ہر قوم سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیئے ایک ایک دن بہت ہی اہمیت کا حامل ہوتا ہے ‘ہر سال ہردن ‘اور ہرگھڑی اپنی ایک الگ اہمیت پہچان اور تاریخ رکھتا ہے کیونکہ ان کی اہمیت باقی دنوں مہینوں اور سالوں سے کچھ زیادہ اہمیت رکھتا ہے بلکہ مختلف بھی ہوتی ہے اور اس گھڑی لمحہ دن یا سال کو لوگ صدیوں یاد رکھتے ہیں بلکہ اسی روز کو تاریخ کے کتابوں میں خصوصی اہمیت دی جاتی ہے ۔