انسانی سرمایے میں سرمایہ کاری سماجی و اقتصادی ترقی کا سنگ بنیاد ہے، خاص طور پر بلوچستان جیسے صوبے میں جو محدود قدرتی وسائل اور معاشی چیلنجوں سے دوچار ہے۔ 1947 سے بلوچستان دوسرے صوبوں سے انسانی وسائل درآمد کرنے پر مجبور ہے،
صوبے میں شفافیت اور اداروں میں احتساب کا مناسب اور مربوط خودمختیار ادارہ قائم ہونے جارہا ہے۔ اس ادارے میں 04 کمشنرز کی تعیناتی پہ ایک تشویش پائی جاتی ہے۔31 مئی 2024 کو بلوچستان سول سیکرٹریٹ میں بلوچستان کے پہلے ’’انفارمیشن کمیشن‘‘کے قیام کے لیے انفارمیشن کمشنرز کی تعیناتی کے لیے انٹرویوز ہوئے۔ بمطابق قانون ان انٹرویوز میں 01 چیف انفارمیشن کمشنر جو کہ ریٹائر (20) گریڈ کا سرکاری ملازم یا کوئی ہائی کورٹ کا جج ہوگا/ہوگی، کی تعیناتی کی جائے گی۔اس کے علاوہ 03 کمشنرز تعینات کئے جائیں گے جنکی اہلیت ہائی کورٹ کے جج ہونے کا ہو، ایسا شخص جو( بی پی ایس- 20) یا اس کے مساوی طور پر حکومت پاکستان کا ملازم ہو یا رہا ہو علاوہ بریں سول سوسائٹی کا ایک فرد جس کو بڑے پیمانے پر معلومات عامہ، علمی میدان یا رائٹ ٹو انفارمیشن میں پندرہ سال سے کم کا تجربہ نہ ہو ، کو انفارمیشن کمشنر تعینات کیا جائے گا۔
ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے اگر پاکستان کی تاریخ دیکھی جائے تو ملک کی مقتدرہ آزادی کی حاصلات کو عوام تک پہنچانے کے برعکس ہر گزرتے روز کے ساتھ ملک کو اْس کیفیت سے مزید ابتری کی جانب دھکیل رہا ہے اور دورِ رواں کی نفسانفسی کو اگر عمیق نگاہی سے پرکھا جائے تو تناؤ، کہنے دیجیئے کہ ملک کو لاینحل تصادم کی جانب گھسیٹتے جا رہے ہیں۔
موٹر سائیکل جو عام عوام کے دست راست میں ہے، ایندھن کے لحاظ سے سستی بھی ہے لیکن کوئٹہ شہر کے اندر ایکسائز ڈپارٹمنٹ کے مطابق 1 لاکھ سے زائد رجسٹر موٹر سائیکلز موجود ہیں اور نان رجسٹر کا کوئی ڈیٹا نہیں۔
نظریہ ’’Ideology‘‘سیاست، فلسفہ، مذہب، اخلاقیات و فن کے بارے میں سوچ و افکار کے نظام سے عبارت ہے۔ نظریہ فرد کے داخلی رویے اور مخصوص ذہنی ساخت کا اظہار ہے جو وہ فطرت، سماج، فکر و سوچ کے نشوو نما کے قوانین کے بارے میں بیان کرتا ہے اور جس کا حتمی زاویہ نظر سماجی طبقات کے مفادات کا اظہار ہوتا ہے۔
پاکستان نے ترقی و پیش رفت کی جانب آگے بڑھنے اور ملک کے مفلوک الحال عوام اور محکوم اقوام کو درپیش پسماندگی اور محرومی کے مسائل اور مشکلات کو حل کر کے ان کو فرمائشی بنیادوں پر سہولیات کی فراوانی نہ سہی تو کم سے کم حد تک بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیئے جہاں… Read more »
مجھے نہیں معلوم کہ جو قدیم شاعری ہم تک پہنچی ہے یا تاریخ کی جو کتابیں ہم پڑھتے ہے کس حد تک مستند ہے۔میں یہ سْوچ کر حیران ہوجاتا ہوں کہ اکیسویں صدی میں جب میڈیا اور سْوچ کی آزادی اپنے عروج پر پہنچ چکاہے اس کے باوجود کوئی بھی تجزیہ نگار اور مصنف مکمل… Read more »
پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے پہلی دہائی کے دوران سول انتظامیہ کی معاونت سے اور پھر بعد میں اسٹیبلشمنٹ پرست اورعوام دشمن شخصیات یا سیاسی پارٹیوں کے تعاون سے اختیارات پر براہِ راست قابض ہو کر پاکستان کے عوام پر حکمرانی کی ہے جو موجودہ دور تک مختلف شکل میں ملک کے عوام پر مسلط ہے۔… Read more »
شدید سرد رات میں کیچ کی گوریچ اپنے زوروں سے چل رہی تھی کجھور کے درختوں کی آوازیں بند کمروں میں بھی لوگوں کی نیند خراب کررہی تھی، تربت قلعے کی برج پر مکران لیوی کور کے دو سپائی موٹے چادر اھوڈے برج کی دیوار کے ساتھ لپٹے ہوئے پہرہ دے رہے تھے ،
گوادر شہر میں 17 اپریل کو ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد اب تک مْتاثر ہونے والے علاقوں میں زندگی معمول پر نہ آسکی ہے۔ جگہ جگہ کئی فٹ پانی کھڑا ہے جس میں ملا فاضل چوک سمیت اہم شاہرائیں شامل ہیں۔ گوکہ بارشوں کے بعد برساتی پانی کو ٹھکانے لگانے کے لئے ڈی واٹرنگ آپریشن شروع کردی گئی ہے جس میں جی ڈی اے، ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کمیٹی گوادر اِس کی نگرانی کررہے ہیں لیکن متاثرہ علاقے مکین اب تک ڈی واٹرنگ آپریشن سے مطمئن نہیں۔