ٹوٹا دل

| وقتِ اشاعت :  


جنابِ عالی کیسے ہیں ، شب و روز خوب گزر رہے ہیں۔ کئی دنوں سے لکھنے کا من تھا مگر فرصت ہے کہ ملتی ہی نہیں۔۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ لکھنا بھول گیا ہوں مگر اب حالات اور اپنی ذات کے گرداب میں کچھ الجھ سا گیا ہوں۔ یوں تو ہم زمانے بھر کی باتیں کرتے ہیں اور وہ بھی کرتے ہیں جو کرنے کے قابل نہیں اور نہ ہی ہمارا ان سے کوئی لین دین ہے۔ ہمارے ہاں آجکل میٹیریلز پر بہت زور دیا جا رہا ہے۔ ہر کوئی پیسہ کمانا چاہتا ہے اور کمانا بھی چاہیے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ مگر ایک بہت اہم ایشو ہے جسکو ہم ہمیشہ نظرانداز کرتے ہیں۔ ہم اپنے بچوں کو ایموشنل انٹیلیجنس نامی کسی چیز کے متعلق کبھی نہ بتاتے ہیں اور نہ ایسے مواقع فراہم کرتے ہیں جہاں وہ اس کو سیکھ سکیں۔ ایموشنل انٹیلیجنس کو اگر سادہ زبان میں سمجھیں تو اسکا مطلب ہے اپنے جذبات اور احساسات کو سمجھنا اور انھیں بر وقت استعمال کرنا۔ اسی طرح دوسروں کے جذبات اور احساسات کی بھی قدر کرنا۔



چیرمین ماؤزے تنگ ،تاریخ کا درخشان ستارہ

| وقتِ اشاعت :  


کچھ لوگ اپنے کئے ہوئے جہدوجہد سے تاریخ کورنگ دیتے ہیں۔کٹھن راستوں کو پار کرکے اپنے آنے والی نسل کے خوبصورت مستقبل کیلئے وہ اپنی جان و مال کی قربانی دیتے ہیں۔ انہی جہد کار اور انقلابی کامریڈوں میں سے ایک ماؤزے تنگ تھا۔ ماؤزے تنگ دنیا کے سب سے کثیر آبادی والے ملک چین کے انقلاب کے بانی اور اکیسویں صدی کے بااثر ترین سیاسی رہنماؤں میں سے ایک تھا۔چیرمین ماؤ 26 دسمبر 1893 میں چین کے صوبے ہونان کے ایک گاؤں شاؤشان میں پیداہوئے۔



سردار عطا اللہ مینگل، ایک مکمل قوم پرست

| وقتِ اشاعت :  


ستمبر بلوچ قوم کے لئے ستم گر ثابت ہوا۔ 2 ستمبر کو عظیم بلوچ قوم پرست سرخیل عطاء اللہ خان مینگل ہمیشہ کے لئے رخصت کرگئے، سردار عطاء اللہ مینگل کا سانحہ ارتحال بلوچ قوم پر بجلی بن کر گری۔ بلوچستان غم میں ڈوب گیا اور ہر آنکھ اشکبار ہے، ہر دل غم سے نڈھال ہے۔



خضدار دشمنی

| وقتِ اشاعت :  


ضلع خضدار کے عوام سیاسی انتقامی کاروائیوں کے زد میں آگئے۔ یہاں کے تعلیم اور صحت کے منصوبے سیاست کی نذر ہوگئے۔ عوام کے دیرینہ مسائل کے منصوبوں پرکام ٹھپ ہوکر رہ گئے۔ خضدار کے عوام کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں حکمران جماعت کے امیدواروں کی جگہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو چنا اور اپنے قیمتی ووٹوں سے انہیں منتخب کیا جس کی سزا وہ آج بھگت رہے ہیں۔ نیشنل پارٹی کی حکومت کے دور میں بلوچستان کے تعلیمی معیار کو بہتر اور صحت کی فراہمی کے حوالے سے بلوچستان کے لئے تین میڈیکل کالجز کا اعلان کیاگیا۔ یہ منصوبے ضلع خضدار، ضلع لورالائی اور ضلع کیچ میں بننے تھے۔ ان منصوبوں میں لورالائی اور کیچ کے منصوبے مکمل ہوگئے جبکہ خضدار میں بننے جھالاوان میڈیکل کمپلیکس کاکام 2018 سے بند پڑا ہے۔ چھ ارب کی لاگت سے بننے والے منصوبے کو ختم کرنے کی کوشش جاری ہے۔ موجودہ حکومت پانچ سو ایکڑ اراضی پرمشتمل جھالاوان میڈیکل کمپلیکس کے منصوبے کے خاتمے پر تاحال بضد ہے۔ خضدار کے علاقے موضع بالینہ کٹھان میں 500 ایکڑ پر مشتمل میڈیکل کمپلیکس میں 250 بستروں پرمشتمل اسپتال کی تعمیر، میڈیکل کالج، ہاسٹل اور رہائشی سہولیات کی تعمیر کا آغاز تاحال بند پڑا ہے۔



کیا میڈیا کی بندش ہی ملکی مسائل کا حل ہے؟

| وقتِ اشاعت :  


اپوزیشن جماعتیں جو آج کل پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے موجودہ حکومت کے خلاف محاذ گر م کیے ہوئے ہیں اْنکے کئی مطالبات میں میڈیا کی آزادی کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ اگر سیاسی جماعتوں کی تاریخ دیکھی جائے تو بر سراقتدار آنیوالی جماعتوں کی کوشش میڈیا کو دبانے کی ہی رہی ہے ۔بڑے بتاتے ہیں کہ صحافت میں لفافہ کلچر کو عام کرنے میں نواز شریف حکومت کااہم کردار رہا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے بھی اپنے قریبی صحافیوں کوخوب فیضیاب کیا ہے، تو وہیں برسر اقتدار جماعت پاکستان تحریک انصاف کی بھی اپنے منظور نظر صحافیوں پر بھر پور توجہ جاری ہے۔ کئی صحافی اور یوٹیوبرز موجودہ حکومت سے خوب استفادہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔



قلم سے بندوق تک

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ میدان جنگ بن گیا۔ طلبا کے پرامن احتجاج پرپولیس نے دھاوا بول دیا۔مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکے درجنوں طلبا کوگرفتار کر لیا۔ انہیں تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ بے شمار طلبا لہولہان ہوگئے۔ ان بچوں کا صرف قصور اتنا تھا کہ وہ تعلیم کے حصول کو آسان بنانے کے لئے پرامن احتجاج کررہے تھے۔



افغانستان میں مستحکم حکومت کے قیام میں تاخیر سے خدشات

| وقتِ اشاعت :  


افغانستان سے امریکا گیا کیوں، امریکا کا اگلا ہدف کیا ہوگا اور افغانستان میں حکومت کے قیام میں تاخیر سے کیا مشکلات پیش آسکتی ہیں جبکہ اس وقت افغانستان کی صورتحال کیا ہے، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنی پریس کانفرنس میں اس تاثر کی ترید کی ہے کہ اْنہیں حکومت بنانے میں مشکلات اورعہدوں پر اختلاف ہے۔



گداگری ایک معاشرتی لعنت۔۔

| وقتِ اشاعت :  


ہمارے ملک میں آجکل گداگری باقاعدہ ایک پیشہ بن گیا ہے اور اس پیشہ میں لوگ جوق در جوق شامل ہورہے ہیں۔ ملک کے بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ چھوٹے شہر اور قصبے بھی اسکا شکار ہیں۔ ماہ رمضان میں خصوصاً گداگر بڑے شہروں کا رخ کرتے ہیں جہاں یہ لوگ جرائم میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں۔ ایک سروے رپورٹ کے مطابق بڑے شہروں کے بڑے چھوٹے چوراہے باقاعدہ اس ماہ میں گداگر مافیا گداگروں کو ٹھیکے میں دیتی ہے اور ذمہ دار ادارے بھی اس میں سے اپنا ایک خاص حصہ وصول کرتے ہیں۔



تیری یاد آئی ۔ ایم ایم عالم!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستانی اخبارات میں وقتاً فوقتاً جنگ عظیم دوئم میں حصہ لینے والے مغربی ممالک کے ہیروز کے انتقال کی خبریں نمایاں سرخیوں کے ساتھ شائع ہوتی رہتی ہیں۔ اس سے قطع نظر کہ ان ممالک کو اس جنگ میں فتح ہوئی تھی یا شکست ، یہ ان کا حق ہے کہ وہ اپنے ہیروز کو خراج تحسین پیش کریں۔ اس کے برعکس مسلم امہ کا المیہ یہ ہے کہ اول تو انہوں نے اپنے اپنے ہیروز بنائے ہوئے ہیں وہ اپنے ہیروز کو متنازعہ بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ ہاں ! البتہ قوم پر کوئی ابتلاء آجائے تو انہیں یہ ہیروز یاد آنا شروع ہو جاتے ہیں۔



ڈی جی آئی ایس آئی کابل میں، بھارت کیوں پریشان ؟

| وقتِ اشاعت :  


ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل فیض حمید نے گزشتہ روز کابل میں چائے کا کپ کیا پیا کہ تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوگئی۔ کئی ممالک کے میڈیا نے آئی ایس آئی کے چیف کے دورے پر مختلف تجزیے کیے لیکن سب سے زیادہ واویلا بھارت کی طرف سے آرہا ہے اور انڈیا کا میڈیا اس دورے پر کافی تنقیدی تجزیے کر رہا ہے۔ آج پاکستان کے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کوچیف انٹیلی جنس کے دورے پر اتنا شور کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ واحد چیف کا دورہ نہیں ہے اس سے قبل امریکہ ترکی اور قطر کے چیف بھی افغانستان کا دورہ کر چکے ہیں۔