بلوچستان میں سیاحت ،نیا عزم نئے رحجانات

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان جفرافیائی اور طبعی ساخت کی وجہ سے دنیا کے خوبصورت ترین خطوں میں شمار ہوتاہے۔اس کے بلند وبالا پہاڑ،سرسبز وادیاں،چیٹل میدان،ریگیستان اور خوبصورت ساحل سمندر اسے پرکشش اور دل کش سیاحتی مقام کا درجہ دلانے کا سبب ہیں۔کوئٹہ کے نواح میں خوبصورت وادی ہنہ اوڑک ،ولی تنگی ،شعبان ،موسی خیل کی دید ہ زیب ،بولان کا پیرغائب ،کھجوری ،خضدار میں مولا چٹوک کی آبشار،زیارت اور ہربوئی کے صنوبر کے جنگلات ،پھلوں کے باغات،قومی ورثہ کی حامل قائد اعظم ریذیڈیسی اور قدرتی مناظر دیکھنے والوں کو خوشگوار حیرت میں ڈالنے کا سبب ہیں۔



سنجرانی پھر میدان میں،روک سکے تو روک لو

| وقتِ اشاعت :  


سینٹ انتخابات مکمل ،اب دوسرا مرحلہ شروع ہوگا۔ حکومت کی طرف سے صادق سنجرانی کو ایک بار پھر بطور امیدوار کا اعلان ہوتے ہی پی ڈی ایم اور خصوصا ًزرداری نے سر پکڑ لیا۔اسلام آباد کی سیاست میں سخت گہما گہمی ،کبھی وزیر اعظم ہائوس اور کبھی مولانا۔زرداری۔ہائوس میں جوڑ توڑ کے لئے بیٹھک اور کبھی رات کی تاریکی میں حکومتی اراکین اور اپوزیشن کے درمیان ملاقاتیں، قسمیں وعدے ،آئندہ الیکشن کی تیاریاں زیر بحث رہتی ہیں۔ اسلام آباد سے نومنتخب سینٹر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی سے حکومتی اتحاد میں کھلبلی مچ گئی ہے۔



بلوچستان : بیا نیوں کا تصادم۔(Balochhistan: A Conflict Of Naratives )

| وقتِ اشاعت :  


یہ کتاب فدا حسین ملک نے لکھی اور لا ئیٹ سٹون پبلشر نے 2020 ؁ میں شائع کی ،مصنف پاکستان فوج میں میجرجنرل کے عہدے پر فائز ہیںاور 2018 ؁ سے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹرائن اینڈ ایوے لوشن ( Director- General Doctrine and Evaluation)کی پوسٹ پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے بلوچستان میں سکول آف انفینٹری اینڈ ٹیکٹکس(School of Infantry and Tactics )میں چیف انسٹریکٹراور بر گیڈئیر اپریشن اینڈ پلانز جنوبی کمان ہیڈ کوارٹر کوئٹہ میں کام کیا۔ مصنف نے اپنی کتاب میں بلوچ نیشنلزم ،بلوچستان کی پاکستان میں شمولیت اور موجودہ شورش (Insurgency ) پر روشنی ڈالی ہے۔



جامعہ دارالعلوم گرمکان کا مسابقہ قرات و تقریر

| وقتِ اشاعت :  


مدرسہ جامعہ دارالعلوم گرمکان, ضلع پنجگور بلوچستان کا ایک قدیم اور عظیم الشان مدرسہ ہے جس میں پڑھائی کا معیار اعلی ہے مدرسہ میں شعبہ حفظ، تجوید اور کتب کے درجات پڑھائے جاتے ہیں ،جامعہ ھذا نے جبال العلم عالم دین ، مفتیان کرام ، قراء و مشہور نعت خوان پیدا کیے جو آج پنجگور کے مختلف مدارس و مساجد میں دین اسلام کی نشر و اشاعت اور آبیاری میں مصروف عمل ہیں -جامعہ ھذا کے طلباء الحمداللہ وقتا فوقتا وفاق المدارس العربیہ باکستان کے امتحانات میں ضلعی سطح پر پوزیشن پر آئے ہیں اسی طرح پنجگور کے مختلف مسابقات میں بھی پوزیشن لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں ۔



بلوچی ثقافت کا دن”

| وقتِ اشاعت :  


دو مارچ کو بلوچ کلچر ڈے کے حوالے سے دنیا بھر کے مختلف ممالک پاکستان، ایران، افغانستان، دبئی، مسقط، بحرین، سعودی عرب اور بھارت میں بلوچ قوم کے افراد مخصوص روایتی لباس میں ملبوس، اپنی ثقافت کا دن جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ اس سلسلے میں مختلف اجتماعات، ریلی اور رنگا رنگ تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے۔ خوبصورت بلوچی لباس ، دستار ، بلوچی چپل ، زیب تن کئے خواتین ، مرد اور بچے انتہائی خوبصورت نظر آتے ہیں۔بلوچی کلچر ڈے میں اب بھی گاؤں میں استعمال ہونے والی اشیاء جن میں کیدان ،سوروز ،روایتی جھٹری، کھانے پینے کی چیزوں سمیت دیگر طرح طرح کی ثقافتی اشیاء بھی رکھی جاتی ہیں۔



بلوچ کلچر ڈے

| وقتِ اشاعت :  


کلچر کیا ہے ؟ کسی خاص لوگوں کے رسم و رواج،معاشرتی رویہ، معاشرے کے خیالات کو کلچر کہتے ہیں۔جب ہم نسل، تاریخ، ثقافت، یا زبان کے ذریعہ متحد لوگوں کا ایک بڑاحصہ کسی خاص علاقے میں رہتا ہو تو وہ ایک قوم بن جاتاہے۔ صدیوں سے بلوچستان ( ایران، پاکستان اور افغانستان کے بلوچ علاقے) میں بلوچوں نے جو ثقافت اپنائی ہے دنیا میں اسکا کوئی ثانی نہیں۔یہاں تک کے حلب شہر اور کیریبین(caribbean )سے لے کر افغانستان تک بلوچ کی ثقافت کو تمام اقوام میں یکتا مقام حاصل تھا اور ہے۔ صدیوں سے جس طرح ثقافت، رسم و رواج اس قوم میں اپنائی ہے وہ شاید ہی کسی دوسرے نے کی ہو۔



انسان، انسانیت اور ہمارا معاشرہ

| وقتِ اشاعت :  


ماہر نفسیات انتھونی اسٹور لکھتے ہیں کہ ” کرہ ارض پر جنم لینے والی تمام انواع میں انسان سب سے زیادہ ظالم اور سفاک ہے ” باظاہر تو یہ ایک جملہ ہے لیکن اپنے اردگرد معاشرے پر نظر دوڑاتے ہوئے اس جملے کی حقیقت پر غور کریں تو صرف میں نہیں معاشرے کا ہر باشعور فرد یہی کہے گا کہ ہمارے اندر انسانیت ناپید ہو چکی ہے۔ہمارے اندر سفاکیت اور درندگی اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہم اشرف المخلوقات کہلوانے کے لائق بھی نہیں رہے۔ ابھی چند دن پہلے ساہیوال کے نواحی گاؤں میں ظالم وڈیرے نے ظلم کی ایسی انتہا کر دی۔



گڈانی شپ بریکنگ یارڈ، موت کا کنواں

| وقتِ اشاعت :  


گڈانی شپ بریکنگ یارڈ مزدوروں کے لئے موت کا کنواں بن چکا ہے۔ جہاں ہیلتھ وسیفٹی اور لیبر قوانین پر عمل درآمد نہیں ہوتا ۔ لیبر قوانین کے عدم اطلاق اور ہیلتھ وسیفٹی کے تسلیم شدہ اصولوں اور معیار سے مالکان کی مسلسل روگردانی اور حکومت ومتعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت ،لاپروائی اور سرپرستی کی روش نے ہزاروں مزدوروں کو منہ کے موت میں دھکیل رکھا ہے۔ جس کا منطقی نتیجہ آئے روز محنت کشوں کی کام کی جگہوں پر دورانِ کار شہادتیں ہوتی ہیں یاوہ زخمی ہو کر اپاہج بن جاتے ہیں۔شپ بریکنگ یارڈ پر کام کرنے والے محنت کشوں کے مطابق آئے روز آگ لگنے کے واقعات تسلسل سے رونماہوتے ہیں ۔



براڈ شیٹ اور احتساب کا خواب

| وقتِ اشاعت :  


آج جو غیر ملکی معاہدے ناقص ہونے کی وجہ سے ناکام ہورہے ہیں بنیادی طور پر بدنیتی سے ناکام ہونے ہی کے لیے کیے گئے تھے۔ مفاد پرست عناصر نے اپنی جیبیں بھریں اور اب ان معاہدوں کا بوجھ ملک کو اٹھانا پڑرہا ہے۔ ایک کے بعد ایک بھاری جرمانے میں ملکی زرمبادلہ ضائع ہورہا ہے اور ان ناکام معاہدوں کے قانونی اور مالی آسیب ہمارے تعاقب میں ہے۔ براڈ شیٹ ان کئی افسوس ناک مثالوںمیں سے ایک ہے۔ براڈ شیٹ معاہدے سے ہونے والے نقصان کا ازالہ تقریباً نا ممکن ہے کیوں کہ اس کی شرائط کے بارے میں دیانت دارانہ اور مکمل تفصیلات ہی فراہم نہیں۔



سینیٹ الیکشن 2021

| وقتِ اشاعت :  


پاکستانی سینیٹ ، یعنی ایوان بالا کا بنیادی وظیفہ قانون سازی ہے۔ ادھر قوانین پیش کیے جاتے ہیں، اوربعد ازاں ایوان زیریں کے مانندارکان کی ووٹنگ ہوتی ہے۔ سینیٹ کی ذمے داریوں میں قانون سازی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی جانچ پڑتال،قوانین متعارف کرانا ، ان پر بحث اور فنانس بل پر سفارشات پیش کرنا شامل ہے۔ ارکان قومی اسمبلی کے برعکس، جو براہ راست ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں، سینیٹرز کا انتخاب صوبائی نمائندگی کے تناسب سے ہوتا ہے، اسی وجہ سے ان کے اختیارات منتخب نمائندوں سے مختلف ہوتے ہیں۔