|

وقتِ اشاعت :   January 31 – 2015

اندرون بلوچستان(نامہ نگاران +بیورورپورٹ) نواب اکبر بگٹی شہید کی پوتی اور سردار زادہ بختیار خان ڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کو فائرنگ کر کے شہید کرنے کے بعد مرحومین کی چوتھی برسی کے موقع پر مختلف علاقوں میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال بی آر پی کی کال پر گوادر میں بھی کاروباری مراکز بند رہے تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مرادجمالی،بختیارآباد ،تحصیل تمبو ،چھتر، پہنور سنہڑی سمیت دیگر علاقوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال تمام کاروباری مرکز بند ڈومکی برادری کی کال پر مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی جس کی وجہ سے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند ہیں ڈومکی برادری سے تعلق رکھنے والے افرادبھی شہر میں گروہ کی شکل میں گشت کررہے ہیں جبکہ کسی بھی ناخوشگوارواقع سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعنیات کی گئی تھی ہڑتال کے سبب قومی شاہراہ پر بھی ٹریفک کی آمدورفت کم رہی مظاہرین نے کہاکہ سابق ایم پی اے بلوچستان سردار زادہ میر بختیار خان ڈومکی کی شہید اہلیہ اور صاحبزادی کو بلوچی روایات کے خلاف قتل کر کے شہید کیا گیا تھا جو کہ واقعہ قابل مذمت اقدام ہے اور یہ سلسلہ آج کراچی میں بلوچوں کی نسل کشی کا سلسلہ تاحال جاری ہے حکومت سندھ نے چار سال گزرنے کے باوجود شہدا کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے بلوچ قوم میں سخت تشویش پائی جاتی ہے اہنوں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے بلوچ نسل کشی کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، دریں اثناء پنجگور میں قوم پرست جماعتوں کی اپیل پر شٹر بند ہڑتال تمام کاروباری مراکز بند رہے تفصیلات کے مطابق قوم پرست جماعتوں کی اپیل پر میر بختیار ڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کی قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ضلع بھر میں شٹر ڈاؤں ہڑتال رہی جس کی وجہ سے شہر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹ ہوٹل اور دوکانیں بند رہیں ہڑتال کے موقع پر سرکاری نجی املاک کی تحفظ کیلئے انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے اور ہڑتال کے موقع پر سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہی جبکہ بی آر پی کے سربراہ نواب براہمدگ بگٹی کی ہمشیرہ وبختیار ڈومکی کی اہلیہ کو تین سال قبل قتل کرنے کیخلاف بی آر پی کی کال پر گوادر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہی ہڑتال کی وجہ سے گوادر شہر کے تمام کاروباری مراکز مالیاتی ادارے مکمل بند رہے اس کے علاوہ بھاگ سمیت دیگرعلاقوں میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی تما م کاروباری مراکز بند رہے نو جوان ٹولیوں کی شکل میں بازا ر کا گشت کر رہے تھے اس موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیئے پولیس اور لیویزکی نفری شہر میں تعینات کر دی گئی تھی اور گشت کرتے رہے جبکہ لہڑی اور بختیار آباد میں قرآن خوانی کی گئی اور غریبوں میں لنگر تقسیم کی گئی اس موقع پر میر سیف اللہ ڈومکی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ چار سال گزرنے کے با وجود حکومت کارکنوں کی بے نقاب نہیں کر سکی ہے جس کی باعث عوام میں سخت تشویش کی لہر پائی جا رہی ہے انھوں نے کہا کہ برسی کے موقع پر تاجران اور شہریوں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کو کامیاب بنا کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کی فوری طور پر گرفتار کر کے بے نقاب کیا جائے۔