|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2018

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی کا سینیٹر عبدالقیوم سومرو دس سالوں سے دوست ہے ، ان پر خرید و فروخت کا الزام دررست نہیں ،بلوچستان میں اتنی محنت کرکے حکومت اسمبلی توڑنے کیلئے نہیں بنائی ، بلوچستان اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ۔

البتہ قومی سطح پر کوئی بحران آیا تو پھر کچھ نہیں کرسکیں گے ۔بلوچستان میں کام کرکے دکھائیں گے اور پھر اپنی پارٹی قیادت اورچوہدری برادران کی شاباشی لیں گے۔

یہ بات انہوں نے مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ اس موقع پر سینیٹر روبینہ عرفان ،سینیٹرسید کامل علی آغا ،شیخ جعفر مندوخیل اور دیگر بھی موجود تھے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پرانی حکومتیں اچھی تھیں یا بری ،اس ہمارا سے کوئی سروکار نہیں ، کسی پر تنقید نہیں کریں گے۔ ہم پہلے کام کریں گے اور پھر باتیں کریں گے۔ انہوں نے کہ کہ ہم نے محنت سے حکومت بنائی ہے ہم اپنے کام اچھے طریقے سے کرینگے اور عوام کی خدمت سے بلوچستان کے حالات کو ٹھیک کرینگے ۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی قیادت کا شکر گزارہوں جنہوں نے میری صلاحیتیوں پر اعتماد کرتے ہوئے اس اہم منصب کیلئے مجھے چنا۔میں اپنی کارکردگی سے سب کو مطمئن کرنے کی کوشش کرونگا ۔حکومت میں شامل تمام جماعتوں کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان اور ملک بھر میں پارٹی قیادت کیساتھ ملکر پارٹی کو فعال بنانے کیلئے کردار ادا کرینگے ۔ صوبے میں بھی پارٹی کو فعال کرنے کیلئے کوششش کررہے ہیں جہاں بھی ضرورت ہوگی میں خود وہاں جاؤنگا اور اپنا کردار ادا کرونگا ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں پولیس کے شہداء نے اپنی جان پر کھیل کر عوام کی حفاظت کی ہے وزارت اعلی کا منصب سنبھالنے کے پہلے دن میں نے پولیس کی اپ گریڈیشن سمیت دیگر اہم مسائل کی فائلیں منگوالی ہیں جن پر جلد از جلد احکامات جاری کرکے عملدرآمد کیا جائے گا اور عوام کے دیرینہ مسائل حل ہونگے ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سینیٹر عبدالقیوم سومرو ان کا دس سالوں سے دوست ہے اور اس وقت سے ان سے دوستی ہے جب وہ ایوان صدر میں ہوتے تھے ۔ انہوں نے کوئی خرید و فروخت نہیں کی ۔ پیپلز پارٹی میں شمولیت سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جو جائے گا پھر دیکھا جائیگا۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ لوگوں کے ذہنوں میں یہ شبہات بلا وجہ ہیں کہ بلوچستان اسمبلی کو تحلیل کیا جارہا ہے ۔ ہم نے اتنی محنت سے یہ حکومت اس لئے نہیں بنائی کہ اسمبلی کو تحلیل کریں۔

حکومت اور اسمبلی اپنی آئینی مدت پورا کرے گی ۔ اگر پورے پاکستان میں کوئی مسئلہ بحران تو ہم اسے تو نہیں روک سکیں گے۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجونے کہا ہے کہ عوامی نمائندے کے طور پر عوام کی خدمت ہمیشہ سے ان کا شعار رہا ہے اور اب اللہ تعالیٰ نے انہیں وزارت اعلیٰ کا منصب عطاکرتے ہوئے عوامی خدمت کا جو موقع فراہم کیا ہے وہ اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے ۔ صوبے کے عوام اور ہر ضلع انہیں یکساں طور پر عزیز ہے۔ متعلقہ ضلع کے نمائندے کی مشاورت سے تمام اضلاع میں ترقیاتی عمل کو مزید تیز کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع چاغی کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے صوبائی مشیر میر امان اللہ نوتیزئی کی قیادت میں پیر کے روز یہاں ان سے ملاقات کی۔ صوبائی مشیر عبدالکریم نوشیروانی، سابق صوبائی وزیر حاجی علی امجد نوتیزئی،میر یوسف نوتیزئی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اپنے پارلیمانی دوستوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ان پر اعتمادکا اظہارکرتے ہوئے انہیں قائد ایوان منتخب کیا ہم سب خلوص نیت کے ساتھ صوبے کے مسائل کے حل لئے کوشاں ہیں۔

ہم تنقید کی بجائے تعمیر کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور ماضی کی جانب دیکھنے کی بجائے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کرینگے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جتنا عرصہ بھی وہ اقتدار میں رہے ان کی تمام تر توجہ دیرینہ مسائل کے حل کی جانب مبذول رہے گی اور وہ کوشش کرینگے کہ ہر ضلع کا دورہ کر کے مسائل کا خود جائزہ لیں اور ان کے حل کے لئے موقع پر اقدامات کریں۔ اس موقع پر وفد کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو منصب سنھبالنے پر مبارکباد پیش کی گئی۔

دریں اثناء مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الہیٰ نے پیر کے روز یہاں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کی اور انہیں وزیر اعلیٰ کا منصب سنھبالنے پر مبارکباد پیش کی۔ ملاقات کے دوران ملک اور صوبے کی سیاسی صورتحال سمیت پارٹی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کو بلوچستان کی وزارت اعلیٰ ملنا باعث اعزاز اور بلوچستان کے عوامی نمائندوں کے سیاسی شعور کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ میر عبدالقدوس بزنجو ایک محب وطن مخلص اور سلجھے ہوئے سیاستدان ہیں جن پر تمام جماعتوں نے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے ان کے وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائز ہونے سے نہ صرف بلوچستان بلکہ ملک بھر میں مسلم لیگ (ق) مزید مضبوط اور مستحکم ہوگی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ سیاسی وابستگی سے قطع نظر تمام ساتھیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ جبکہ پارٹی کارکنوں سے بھی قریبی روابط رکھا جائے گا۔ قبل ازیں مسلم لیگ کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الہیٰ مسلم لیگ (ق) کے مرکزی جنرل سیکرٹری ایم این اے طارق بشیر چیمہ، سینیٹر کامل علی آغا اور حافظ عمار احمد ایم این اے کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے تو ائر پورٹ پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ، صوبائی وزراء شیخ جعفر خان مندوخیل، میر امان اللہ نوتیزئی ، میر عبدالکریم نوشیروانی، سینیٹر روبینہ عرفان اور پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں کی بہت بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پہنچنے پر مسلم لیگ (ق) کی مرکزی قیادت سے صوبائی وزراء اور راکین اسمبلی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے سابق صوبائی مشیر سردار در محمد ناصر سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ پڑھی۔ بعدازاں وزیر اعلیٰ کی جانب سے مرکزی قیادت کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس میں صوبائی وزراء و اراکین اسمبلی نے بھی شرکت کی