|

وقتِ اشاعت :   July 28 – 2016

سنٹرل جیل مچھ میں قتل کے مجرم علی گل والد طوطا خان بلیدی کو علی الصبح تختہ دار پر لٹکادیا گیا ملزم نے13اپریل 2005کو زاتی دشمنی کی بناء پر اوستہ محمد کے رہائشی ذوالفقار علی نامی شخص کو قتل کرکے فرار ہوگئے تھے 28اپریل 2005کو ملزم کو اوستہ محمد پولیس نے گرفتار کیا مجرم پر ایف آئی آر نمبر54/2005کے تحت 302کا کیس درج تھا مجرم پر قتل کے کیس ثابت ہونے پرسیشن جج اوستہ محمد نے 2009میں سزائے موت کا سزا سنائی تھی 21جولائی 2016کو مجرم کے بلیک ڈیتھ وارنٹ جاری ہوا مجرم کو 28جولائی کے علی الصبح تقریبا چار بج کر تیس منٹ پر جوڈیشل مجسٹریٹ مچھ عبدالوحید بادینی کی موجودگی میں تختہ دار پر لٹکا یا گیا زرائع کے مطابق مجرم کے ورثاء نے پھانسی سے قبل مقتول ذوالفقار علی چانڈیو کے لواحقین سے راضی نامہ کیلئے کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی ڈپٹی سپرینڈنٹ مچھ گل محمد کے مطابق مجرم کے لواحقین سے آخری ملاقات 27جولائی ساڑھے چار بج تک کرائی گئی انھوں نے بتایا کہ 21جولائی کو مجرم کے ڈیتھ وارنٹ موصول ہوئی جس پر عملدر آمد کرتے ہوئے 28جولائی کے علی الصبح طبی معائنہ کے بعد مجرم کو پھانسی دی گئی اور دوبارہ طبی معائنہ کے بعد لاش ان کے لواحقین کے حوالے کردیا گیا انھوں نے بتایا کہ مزید سزائے موت کے 87قیدی جو کہ اپنی سزا کے منتظر ہے انھوں نے کہا کہ قیدیوں کے فلاح و بہبود پر توجہ کیساتھ ساتھ ان پر قانون لاگو کرنا ہمارا فرض ہے