|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2013

hanguہنگو(آن لائن) اورکزئی ایجنسی میں طالبان کمانڈر ملا نبی حنفی کے مرکز پر خودکش حملے اورشدت پسند گروپوں کے درمیان فائرنگ کے با عث 15افراد ہلا ک اور خو ا تین اور بچو ں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ خودکش حملے میں شدت پسند کمانڈر کا مرکز مکمل طور پر تباہ جبکہ آ س پاس کے گھرو ں کو بھی نقصا ن پہنچا ۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مقامی طالبان کمانڈر ملانبی حنفی کے مرکز میں چند مسلح افراد نے گھس کر فائرنگ کی اور کچھ ہی دیر بعد بارود سے بھری گاڑی کو مرکز کے اندر دھماکے سے اڑا دیا۔ مقامی افراد کے مطابق خودکش حملے میں اب تک 15فراد ہلاک ہوئے ہیں جن کی لاشوں کو نکالا جاچکا ہے جبکہ حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری ذرائع نے اب تک ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ پورا علاقہ زلزلے کی طرح ہل کر رہ گیا جبکہ دھماکے میں مقامی طالبان کامرکزمکمل طورپرتباہ ہوگیااور آ س پا س کے گھرو ں کو بھی شدید نقصا ن پہنچا ،ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد دونوں شدت پسند گروپوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ۔ذرا ئع کا کہنا ہے کہ لڑائی کے دوران ہلا ک ہو نے والے تما م افراد شدت پسند ہیں جبکہ ان میں شدت پسند کما نڈر بھی شا مل ہیں ۔ تاہم فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ادھرمقامی افراد نے بی بی سی کو بتایا کہ نا معلوم افراد طالبان کے ایک مرکز کے اندر گاڑی لے گئے اور اسے دھماکے سے اڑا دیا۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ دھماکے سے مرکز کو نقصان پہنچا ہے اور ملبے کے نیچے لاشیں پڑی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے لاشیں نکالنے میں دشواری کا سامنا ہے انھوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعرا ت کی صبح چھ بجے پیش آیا اور دھماکے سے پہلے فائرنگ بھی کی گئی۔دریں اثنا ء کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے بی بی سی کو نامعلوم مقام سے فون کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے مقامی رہنما ملا نبی کے مرکز پر اس لیے حملہ کیا گیا کیونکہ وہ حکومت کے حامی تھے اور ہمارے خلاف کارروائیاں کرتے تھے۔