|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل حکومتی پارٹیوں کی جانب سے آج سینٹ انتخابات کے موقع پر بیلٹ پیپرزکو پولنگ اسٹیشن سے باہر لے جا کر اسٹیمپ لگوانے کے منصوبہ بندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں یہ بات یقینی بھی دکھائی دے رہی ہے کہ حکومتی پارٹیوں کی جانب سے یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ سینٹ انتخابات بیلٹ پیپرز کو پولنگ اسٹیشن سے باہر لے جایا جائے آج سینٹ انتخابات کے موقع پر ووٹرز کے بیلٹ پیپرز باہر لے جا کر اپنے من پسند امیدواروں کو کامیاب کرانے کی کوششوں کی منصوبہ بندی کر دی گئی ہے جس سے یہ بات یقینی بن چکی ہے کہ الیکشن کے قواعد و ضوابط اور قوانین کے برخلاف اقدامات کرنے سے اب بھی اجتناب نہیں کیا جائے جو جماعتیں خود ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے اور الیکشن قوانین کی بات کرتے نہیں تھکتے اب ہمارے شنید میں یہ بات آئی تھی کہ آج سرکاری امیدواروں کو کامیاب کرانے کیلئے منصوبہ بندی کی جا چکی ہے اور اب بھی ماضی کے روایات کو اپنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو لوگ خود ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے بلند و بالا دعوے کرتے رہے ان کے کردار ‘ عمل اور منصوبہ بندی نے بہت سے خدشات کو جنم دیا ہے اور یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ حکمران سینیٹ انتخابات میں شفافیت کے دعوے صرف لفاظی حد تک ہی ہیں لیکن اس کے برعکس اقدامات کئے جا رہے ہیں جو جمہوراور اخلاقیات کے برخلاف ہے سرکاری مشینری کی ایماء پر یہ غیر قانونی اور دانستہ طور پر منظم منصوبہ بندی کے تحت ووٹرز کے بیلٹ پیپرز پہلے ہی سے باہر لے جا کر اسٹیمپ لگوانے کیلئے الیکشن قواعد وضوابط کو پاؤں تلے روندنے کی سرکاری جماعتوں نے ٹھان رکھی ہے انہوں نے کہا کہ مرکزی و صوبائی الیکشن کمیشن کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آج ایسے منصوبہ بندیوں کا فوری نوٹس لے اس کے برعکس یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہوگی کہ اب سینٹ میں ایسے غیر قانونی اور غیر جمہوری طریقے اپنانے سے بھی گریز نہیں کیا جا رہا ہے اور سرکاری جماعتیں الیکشن قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر آج ایسے اقدامات کی روک تھام نہ کی گئی تو الیکشن قوانین کے برخلاف اقدامات کو نہ روکا گیا ہے تو یقیناًیہ جگ رسائی کے مترادف ہوگا سرکاری جماعتیں یہ کہتے نہیں تھکتی کہ وہ جمہوریت کو مضبوط کریں گے لیکن یہاں پر یہ دیکھنے میں آ رہے ہیں کہ جمہوریت صرف حکمران جماعتوں تک کامیابی تک محدود دکھائی دیتی ہے ایسا عمل کسی صورت قابل برداشت نہیں کیا جائیگا الیکشن کمیشن کے ارباب و اختیار فوری طور پر اس غیر قانونی منصوبہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے بریک بینی کے ساتھ سرکاری جماعتوں کی منصوبہ بندیوں کو کامیاب ہونے نہ دے اس کے برعکس ہم قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ عوام سے رجوع کرنے سے بھی پیچھے نہیں رہیں گے یہ اقدام جمہوریت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کے مترادف ہوگی۔