|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2015

کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدروسینیٹرمیرحاصل بزنجونے کہاہے کہ بلوچستان میں ہارس ٹریڈنگ کاٹرینڈ1985سے پہلے کبھی نہیں تھامختلف ادوارمیں جمہوریت پرشب خون مارنے والے آمروں نے اپنے مفادات کیلئے معززاراکین کوخریدنے کاعمل شروع کیاتاہم اس بات کادعویٰ کیاجاسکتاہے کہ بلوچستان میں موجودہ جمہوری قوتوں کی وجہ سے 70فیصدتک ہارس ٹریڈنگ کاخاتمہ کیاجاچکاہے بلوچستان اسمبلی کے باہرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹرحاصل بزنجونے کہاکہ ہارس ٹریڈنگ قابل مذمت عمل ہے جس نے جمہوریت کی ساکھ کوبہت نقصان پہنچایایہ توبھلاہومیڈیاکاجس نے ہارس ٹریڈنگ کیخلاف محاذکھولاہواہے جس کی وجہ سے اس میں خاطرخواہ کمی ہوئی ہے اب یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ 70فیصداس عمل میں کمی ہوئی ہے جوبقایہ30فیصدلوگ اس دھندے میں ملوث ہیں میڈیاانہیں بے نقاب کرے انہوں نے کہاکہ آمرانہ قوتوں نے اپنے مفادات کے حصول اورجمہوریت کوکمزورکرنے کیلئے ہارس ٹریڈنگ کوبطورہتھیاراستعمال کیاجس کی وجہ سے جمہوری رویے پروان نہ چڑھ سکے اورنتیجتاََلوگوں کواس کے مضمرات بھگتنے پڑے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ(ن)نے سینٹ کے انتخابات کے حوالے سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیاجس کی وجہ سے نیشنل پارٹی نے دیگرسیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحادکیاانہیوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی پاکستان مسلم لیگ(ن)کے ساتھ ملکرہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے ملکرجدوجہد کرناچارہی تھی لیکن مسلم لیگ(ن)نے اس حوالے سے ان کاساتھ نہیں دیا۔