|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2015

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وفاقی وزیر مملکت اور نومنتخب سینٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ انتخابات کے موقع پر جمعیت علماء اسلام کا اہم رول ہوگا۔ جو ہارس ٹریڈنگ ختم کرنے کا دعویٰ کر رہے تھے ان کے صوبے میں سینٹ کے انتخابات کے موقع پر پولنگ چار گھنٹے تاخیر سے شروع ہوئی اس کی کیا وجہ ہے یہ ایک سوالیہ نشان ہے بلوچستان سے آزاد وامیدوار کا سینٹر منتخب ہونا ہارس ٹریڈنگ کے زمرے میں آتا ہے انہوں نے یہ بات جمعہ کواپنی رہائش گا ہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے اپنی پارٹی کے قائد مولانافضل الرحمان اور اپنے پارٹی ارکان صوبائی اسمبلی کا مشکور ہو ں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور مجھے دوبارہ سینیٹر منتخب کیا ہے انہوں نے کہاکہ وہ لوگ جو اپنے اصوبے میں ہار س ٹریڈنگ ختم کرنے کا دعو یٰ کر رہے تھے ان کے صوبے میں سینٹ کے انتخابات کے موقع پر چار گھنٹے تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی جماعت اسلامی اور پی ٹی آئے کو ہ اپنے ارکان اسمبلی پر اعتماد نہیں انہوں نے اپنے ارکان کو ہدایت کی تھی کہ وہ بیلٹ بکس میں صرف ایک سادہ کاغز ڈالیں اور باہر آکر سینٹ کے لئے جو بیلٹ پیپر آپ کو دیا گیا وہ دیکھائے کہ آپ نے ووٹ کس کو دیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ تو وہی مثال ہوگی کہ چور مچائے شور جو چوری کرتے ہیں وہی شور مچا رہے تھے انہوں نے کہاکہ سینٹ کے انتخابات کامرحلہ خوش اسلوبی سے طے ہوگیا ہے اب نیا مرحلہ جو مشکل ہوگاوہ چیئرمین اور دپٹی چیئرمین کا ہوگا ان دونوں عہدوں کے جمعیت علما ء اسلام اگر مسلم لیگ ن کی حمایت کرتی ہے تو اس کے امیدوار کامیاب ہونگے اور اگر پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کرتی ہے تو ان کے امیدوار کامیاب ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ گوادر تا کاشغر روٹ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خطر ناک نتائج برآمد ہونگے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر موالانا فضل الرحمان نے وفاقی وزیر اقبال حسن کے ساتھ ہیلی کافٹر کے ذریعے میانوالی سے ژوب تک کا فضائی دورہ کیااور وفاقی وزیر کو تمام صورتحال سے آگاہ کیاور واضح کیا کہ اگر وفاقی حکومت نے گوادر سے کاشغر کی روٹ میں تبدیلی کی تو بلوچستان ترقی نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت ابھی بھی 9 گھنٹے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے اور لوگ پریشان ہے انہوں نے کہاکہ جمعیت علما اسلام اور مسلم لیگ ن کے ایڈجسٹمنٹ پوری کردی ہے سردار اخترجان مینگل کا جمعیت علماء اسلام اور بلوچستان نیشنل پارٹ کے درمیان ہونے والے تحریری معاہدے کو میڈیا کے کو جاری کرنے پر سخت غضے کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ سردار اختر جان مینگل ایک ذمہ دار شخصیت ہیں پارٹی کے صدر ہیں ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا ہم نے ان کو رکوع میں نہیں چھوڑا ہے اب انہوں نے معاہدہ اوپن کردیا ہے اور اخبارات کو جاری کردیا ہے اب ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ان کو اب ہم پارٹی میں بھی شامل نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن سے جوہمارا عدہ تھا وہ ہم نے پورا کردیا تھا۔ نواب ثناء اللہ خان زہری جو مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر ہے ان پر واضح کردیا تھا کہ ہم آپ کو لیڈیز کی سیٹ پر ووٹ دینگے جنرل پر اس لئے ووٹ نہیں دے سکتے ہیں کیونکہ ہمارے ووٹ پورے ہیں۔ یعنی 8ہیں اور ہم کسی طریقے کا رزق نہیں لے سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی بات نہیں چھپائی اور واضح طور پر جو صورتحال تھی وہ آگا ہ کردی تھی سردار اختر مینگل کو بھی تمام صورتحال سے آگا ہ کیا تھا اب ن کا یہ کہنا تھا کہ ہم نے ا ن کو رکوع میں نہیں چھوڑا ہے اب ہم ان کو جماعت میں بھی شامل نہیں کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات کے موقع پر شوآف ہینڈ کا مرحلہ مشکل ہوتا ہے متناسب نمائندگی کے ذریعے انتخابات کرائے جائے تو وہ بھی صاف و شفا ف ہونگے ۔ اس موقع پر حافظ محمد ابراہیم لہڑی اور نو ر احمد کا کڑ اورناصر مسحی سمیت جمعیت علماء اسلام کے دیگر عہدیدار اور ممتاز علماء اکرام بھی موجو د تھے ۔