|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2015

کوئٹہ: سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلیپمنٹ انیشئیٹوز(سی۔ پی۔ ڈی۔ آئی) کے زیر اہتمام پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں میں کامیابی کے بعد اب بلوچستان میں بھی سیٹیزن نیٹ ورک فار بجٹ اکاؤنٹیبلٹی کا آغاز کر دیا۔اس سلسلے میں سی پی ڈی آئی نے تمام ممبر این جی اوز کے ساتھ مل کر مشاورتی اجلاس کا انعقاد گزشتہ روز کیا گیا۔ جس میں بلوچستان کے تمام اضلاع سے این جی اوز نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی پی ڈی آئی اورپنجاب سیٹیزن نیٹ ورک فار بجٹ اکاؤنٹیبلٹی(سی این بی اے) کے پروگرام مینیجر سید کوثر عباس نے کہا کہ بلوچستان میں بجٹ کے مشاورتی عمل کو یقینی بنانے اور عوام کی شمولیت کو بڑھانے کے لئے سی پی ڈی آئی نے سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر نیٹ ورک تشکیل دیا ہے جس کا مقصد ضلعی سطح پر بجٹ کے عمل پر نظر رکھنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ضلعی سطح پر بجٹ کو عوام سے دور رکھا جاتا ہے اور کسی بھی مرحلے پر عوام کو بجٹ کے عمل میں شامل نہیں کیا جاتا۔ کوثر عباس نے کہا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں بجٹ کے عمل کو شفاف بنانے اور بجٹ میں عوامی شمولیت اور ضروریات کو مد نظر رکھنے کے لئے مختلف این جی اوز کے ساتھ مل کر لائحہ عمل طے کیا گیاکہ بجٹ کے عمل کو شفاف بنانے کے لئے حکومت بجٹ کی تمام معلومات شہریوں کو فراہم کریں اور بجٹ کے تخمینے اور اخراجات کو تمام ضلعی حکومتیں ویب سائٹس پر نشر کریں تا کہ بجٹ کو عوامی ضروریات پر مبنی دستاویز بنایا جا سکے ۔ کوثر عباس نے کہا کہ بجٹ کے عمل کا تجزیہ کرنے کے لئے بلوچستان سیٹیزن نیٹ ورک فار بجٹ اکاؤنٹیبلٹی مارچ کے مہینے سے ہر ماہ ضلعی فنانس اینڈ پلاننگ ڈپارٹمنٹ سے وابستہ بجٹ سے متعلق امور پر نظر رکھیں گے اور تمام اضلاع میں بجٹ سروے کیا جائے گا جس کے ذریعے بجٹ کے عمل میں بلوچستان بجٹ رولز کا تجزیہ کیا جائے گا اور بجٹ کیلینڈر کے تحت ضلعی سطح پر ہونے والے اقدامات کو جانچا جائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ سروے کے بعد ہر ضلع کی سطح پر بجٹ سے متعلق عوامی مشاورت کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس میں ضلعی سطح پر بجٹ کے عمل میں رہ جانے والی خامیوں سے متعلق سفارشات ضلعی حکومتوں کو پیش کی جائیں گی‘کوثر عباس کا کہنا تھا دنیا بھر میں بجٹ سازی میں عوامی شمولیت کو ٹرانسپیرنسی اور انسداد بدعنوانی کیلئے مؤثر ہتھیار تصور کیا جاتا ہے۔ضلعی حکومتوں کو چاہئیے کہ وہ ہر سال کا ڈسٹرکٹ بجٹ اور اس کے اخراجات ویب سائٹس پر ڈالیں تاکہ عوام کو پتہ ہو کہ ان کے ضلع کا پیسہ کن کاموں پر لگایا جاتا ہے۔ اور ان کو معلوم ہو کہ ان کے علاقہ میں سرکاری سکولوں‘ ہسپتالوں اور سڑکوں وغیرہ پر کتنا بجٹ استعمال ہوتا ہے۔