اسلام آباد: نیشنل ایکشن پلان کے تحت حساس اداروں نے ملک بھر میں موجود رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کر لیا جس کے تحت ملک بھر میں قائم 121 افغان مہاجرین کیمپوں میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 16 لاکھ سے تجاوز کر گئی جبکہ 10 لاکھ سے زائد غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی چھان بین کا عمل آئندہ ماہ سے شروع کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 9 لاکھ 87 ہزار، پنجاب میں 68 ہزار، سندھ میں 67 ہزار، بلوچستان میں 3 لاکھ 30 ہزار جبکہ اسلام آباد میں 34 ہزار سے زائد رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں، ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق اس وقت خیبر پختونخوا میں 27، سندھ میں 17، پنجاب میں 34، بلوچستان میں 25، آزاد جموں کشمیر اور فاٹا میں 7،7 جبکہ اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں 4 افغان مہاجرین کیمپ موجود ہیں جن میں مجموعی طور پر 16 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین قیام پذیر ہیں۔ دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 4 لاکھ، نوشہرہ میں 99 ہزار، ہری پور میں 98 ہزار، کوہاٹ میں 68 ہزار، مانسہرہ میں 58 ہزار 900، صوابی میں 55 ہزار، ہنگو اور مردان میں 71 ہزار رجسٹرڈ افغان مہاجرین قیام پذیر ہیں، اسی طرح پنجاب کے شہر اٹک میں قائم کیمپ میں 40 ہزار، راولپنڈی میں 35 ہزار، میانوالی 30 ہزار، لاہور میں 11 ہزار جبکہ چکوال میں 26 ہزار افغان مہاجرین رجسٹرڈ ہیں، کراچی میں افغان مہاجرین کو 5 زون میں تقسیم کیا گیا ہے، کراچی میں قائم مہاجر کیمپ میں 22 ہزار، کراچی ایسٹ میں 15 ہزار، کراچی ویسٹ سینٹرل اور ساتھ میں موجود کیمپوں میں ساڑھے 6 ہزار افغان مہاجرین رہائش پذیر ہیں، کوئٹہ میں 1 لاکھ 76 ہزار، پشین اور چاغی میں 95 ہزار جبکہ اسلام آباد میں 34 ہزار افغام مہاجرین موجود ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اب دوسرے مرحلے میں غیر قانونی طور پر قیام پذیر افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جائے گا جبکہ افغان مہاجرین سے متعلق اعداد و شمار کو افغانستان، پاکستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مابین ہونے والے سہ فریقی مذاکرات میں پیش کیا جائے گا، مرتب کردہ رپورٹ کی روشنی میں افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل طے کیا جائے گا۔