کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے تربت میں ایف سی نے سرچ آپریشن کے دوران مزدوروں پر حملے میں ملوث تیرہ عسکریت پسند کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔پانچ ملزمان کی لاشیں سول اسپتال تربت پہنچادی گئیں۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن بھی ہنگامی دورے پر تربت پہنچ گئے ۔ایف سی ترجمان کے مطابق تربت سے تیس کلو میٹر دور گیبن میں فرنٹیئر کور مکران اسکاؤٹس ، سپیشل آپریشن ونگ اور حساس اداروں نے ملکر سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران ایف سی اور مسلح عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ ترجمان کے مطابق کارروائی میں تیرہ عسکریت پسند ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔مارے گئے عسکریت پسندوں میں میں کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کا کمانڈر حیات بھی شامل ہے۔ جبکہ ظریف نامی کمانڈر کو حراست میں لے لیا گیا۔ ترجمان ایف سی کے مطابق ہلاک و گرفتار ملزمان کے قبضے سے خود کار ہتھیار اور راکٹ برآمد ہوئے ہیں۔ یہ ملزمان تربت کے علاقے گوگدان میں بیس مزدوروں کے قتل سمیت ٹارگٹ کلنگ اور فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔تاہم لیویز کا کہنا ہے کہ آپریشن میں صرف پانچ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے اور پانچوں افراد کی لاشیں سول اسپتال پہنچائی گئی ہیں۔ پانچ میں سے صرف ایک لاش کی شناخت حیات ولد شہسوار بلوچ سکنہ گیبن کے نام سے ہوئی ہے۔ آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیرافگن بھی ہنگامی دورے پر تربت پہنچ گئے۔ آئی جی ایف سی کا کہنا ہے کہ معصوم لوگوں کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا، امن وامان کے قیام کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے عوام اور سول انتظامیہ ایف سی کے ساتھ تعا ون کرے۔مقامی لوگوں اور لیویز فورس میں دہشت گردوں کے چھپے ہمدردوں سے بھی نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ وسیع کرکے ان کی بیخ کنی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے دہشتگردی کی عفریت کو شکست دینے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت ناگزیر ہے۔