|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2015

کوئٹہ: سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبرحسین درانی نے کہاہے کہ صوبائی کابینہ کے بعض وزراء کے کوششوں سے پہاڑوں کارخ کرنے والے درجنوں بلوچ نوجوان پرتشددراستہ ترک کرکے حکومت کے عمل داری کوتسلیم کرچکے ہیں اورمزیدسینکڑوں نوجوان حکومت کے ساتھ رابطے کرچکے ہیں جلد ہی ان کوبھی قومی دھارے میں شامل کیاجائیگاان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ حکومت میں شامل ایک جماعت وزراء کی کوششوں سے تین درجن سے زائدکوہلواورڈیرہ بگٹی کے نوجوان نے ہتھیاررکھ کرحکومت کی علمداری کوتسلیم کیاحکومت کی طرف سے ان کی مالی بھی کی گئی ہیں سیکرٹری داخلہ کاکہناتھاکہ صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے پہاڑوں کارخ کرنے والے نوجوانوں کواب اندازہ ہوگیاہے انہیں حقوق کے نام پربہکایاگیاتھااس لئے اب وہ مختلف ذرائع سے رابطے کرکے اپنے پیشمانی ظاہرکررہے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت کے عملداری کوتسلیم کرنے والے لوگوں کی مالی امدادکرنے اوران کی دوباری آبادکاری میں مددکاکام صوبائی حکومت کی پالیسی کے تحت ہورہاہے وفاقی حکومت نے ابھی ہتھیاررکھنے والوں کے عام معافی کااعلان نہیں کیاتاہم وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ عام معافی پالیسی منظورکرانے کیلئے وزیراعظم اوردیگراہم ذمہ داران کوقائل کرنے کی بھرپورکوشش کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ پرتشددراستہ ترک کرنے والے بلوچوں کو6ماہ تک امداداوران کے بچوں کی تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کریگی ۔