|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2015

کھٹمنڈو: ننیپال میں آنے والے شدید ترین زلزلے کے نتیجے میں چار ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد گیارہ سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ صدیوں پرانی عمارات عمارات ملبے کا ڈھیر بن کر رہ گئی ہیں۔ نیپال میں 7.9 اعشاریہ شدت کے زلزلے کے نتیجے میں اب تک حکام نے 1130 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، ہندوستان میں 34، تبت میں بارہ اور بنگلہ دیش میں دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ دو چینی شہری بھی نیپال چین سرحد پر اس قدرتی آفت کا شکار ہوگئے۔ زلزلے کے جھٹکے پاکستان میں بھی محسوس کیے گئےتاہم یہاں کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ نیپالی پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل کومل سنگھ بام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ زلزلے کے تنیجے میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ میں بھی برفانی تودے گرنے کے تنیجے میں کم از کم آٹھ کوہ پیما ہلاک اور تیس زخمی ہوگئے جبکہ اب تک سولہ آفٹر شاکس نے بھی لوگوں میں دہشت کو بڑھا دیا۔ زلزلے سے سب سے زیادہ نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو متاثر ہوا جہاں بیشتر عمارات ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
امریکی جیولیوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کا مرکز کھٹمنڈو کے قریب واقع مشرقی علاقے پوکھارا میں تھا، جس کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی۔ یو ایس جی ایس کے مطابق زلزلہ صبح 11 بج کر 56 منٹ پر آیا، جب کہ اس کی زیر زمین گہرائی 11 کلومیٹر(7 میل) تھی۔ نیپال میں ایک منٹ تک 7.9 شدت کے زلزلے نے سب کچھ الٹ دیا، درالحکومت کھٹمنڈو میں متعدد عمارتیں منہدم ہوگئیں جبکہ مواصلات کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔
شدید زلزلے کے باعث لاکھوں لوگ خوف کے عالم میں سڑکوں پر نکل آئے ۔ کھٹمنڈو کا تاریخی دھراہا مینار زمین بوس ہوگیا جس کے ملبے تلے 400 افراد دب جانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ملبے کے نیچے دبے افراد کو نکالنے کے لیے امدادی سرگرمیاں شروع کی جا چکی ہیں جبکہ فوج کو بھی طلب کر لیا گیا ہے تاکہ وہ امدادی سرگرمیوں کو تیز کر سکے۔
نیپال بھر میں مٹی اور برف کے تودے بھی گرنے کی اطلاعات ہیں اور دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کی کوشش میں کئی کوہ پیما لاپتہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ رپورٹس کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ میں قائم بیس کیمپس کا نام و نشان مٹ چکا ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی دو کلومیٹرتھی، زلزلے کے بعد 8 آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کئے گئے جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.5 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے فوری بعد نیپال میں تمام پروازیں منسوخ کرکے ائرپورٹس بند کر دیئے گئے۔ خیال رہے کہ نیپال میں 1934 میں زلزلے سے 10ہزار لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں زلزلے کے باعث کئی عمارتیں متاثر ہوئیں اور متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، جبکہ ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ زلزلے کے جھٹکے ہندوستان کے مختلف شہروں نئی دہلی، لکھنو، کلکتہ، پٹنہ، اتر پردیش، آسام، اڑیسہ اور جے پور میں بھی محسوس کیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بہار میں مختلف عمارات منہدم ہونے سے 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے ہندوستانی وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر زلزلے سے متعلق یہ پیغامات جاری کیے ہیں، جس میں ان کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد نیپال اور ہندوستان میں صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے۔  
زلزلے کے بعد نیپال اور ہندوستان کے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلے کے باعث نیپال کی تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے، محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان میں یہ جھٹکے معمولی نوعیت کے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے نیپال میں آنے والے زلزلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دفتر خارجہ کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے باخبر رکھنے کی ہدایت کردی۔

پاکستان کی امداد کی پیشکش

پاکستان نے نیپال اور ہندوستان میں زلزلہ متاثرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں ہر ممکن امداد کی پیشکش کی ہے۔ دفتر خارجہ نے اپنے سفارخانے کو دونوں ملکوں سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارتی (این ڈی ایم اے) مختصر نوٹس پر فوری امداد کے لیے تیار ہے۔