کوئٹہ: آل پارٹیز بلوچستان کے رہنماؤں نے گوادر کاشغر روٹ کی تبدیلی کیخلاف 5 مئی کو بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرے اور 6 مئی کو عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں اعلان کردہ شٹرڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کردیاآل پارٹیز کانفرنس کی جانب سے 12 رکنی کمیٹی اسلام آباد جاکر وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف اور چینی سفیر سے مذکورہ روٹ کے متعلق ملاقات طے کریں گے اور اگر پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہوا تو پارلیمنٹ کے باہر بلوچستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں سینیٹرز ‘ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی احتجاج کریں گے ان خیالات کا اظہارجمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین ‘ جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سردار اصغر خان اچکزئی ‘ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صوبائی صدر شیخ جعفر خان مندوخیل ‘ پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء بسم اللہ خان کاکڑ سمیت مرکزی انجمن تاجران کے رہنماؤں اور ٹرانسپورٹروں کے ہمراہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مرکزی دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری جنرل حافظ حسین احمد نے کہا کہ گوادر کاشغر روٹ کی تبدیلی کیخلاف تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں تاجر برادری ٹرانسپورٹر سب متحد ہیں اور ان کو کسی بھی صورت تبدیل نہیں ہونے دیں گے آل پارٹیز کانفرنس کا اجلاس جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے دفتر میں ایک نکاتی ایجنڈے کے تحت مقرر ہوا گوادر کاشغر روٹ اقتصادی راہداری روٹ اور راستے کی تبدیلی کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے نمائندگان پر مشتمل اراکین نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چونکہ گوادر بلوچستان کا حصہ ہے اور صوبہ کو بھی ترقی کے حوالے سے ایک مقام دیا جائے اور طے شدہ روٹ میں تبدیلی کا کوئی جواز نہیں بنتا اورنہ ہی بلوچستان کے عوام کسی صورت اجازت دیں گے صوبائی تعصبات سے بالاتر ہوکر اس معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی جائے چائنا کے صدر کے دورہ کے موقع پر تمام بات چیت سامنے آئی اور وفاق نے 3 صوبوں کو نظرانداز کرکے ایک صوبہ کو نوازا گیا ہے جس سے نفرتیں بڑھیں گئیں چائنا کے صدر کی آمد کے موقع پر وزیراعظم کیساتھ صرف وزیراعلیٰ پنجاب نمایاں تھے بلوچستان سندھ اور خیبرپختونخوا کے وزراء اعلیٰ کو بائی پاس کیا گیا انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی میں جو پالیسی بیان دیا ہے اس میں واضح طورپر یہ نہیں کہا گیا کہ گوادر کاشغر روٹ بلوچستان خیبرپختونخوا سے ہوتا ہوا جائے گا اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اس معاملہ پر چینی سفیر سے بھی ملاقات کی اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پرانا روٹ چین کے مفاد میں ہے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں تاجر تنظیموں اور ٹرانسپورٹروں کی جانب سے 6 مئی کو اے این پی کی طرف سے شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت پر ان کے شکرگزار ہیں اور وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی میں پالیسی تقریر کی اور کہا کہ بعض قوتیں ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہیں مگر گزشتہ 67 سالوں سے جو قربانیاں پشتون اور بلوچ دے رہے ہیں ان کا آج تک مداوا نہیں ہوا اور چین کی طرف سے ایک میگا پروجیکٹ ملا وہ بھی پنجاب سے ہضم نہیں ہوا اور ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ وفاقی حکومت پاکستان کا نہیں بلکہ پنجاب کی حکومت سمجھتے ہیں اور چینی صدر کے دورہ کے موقع پر جو کچھ ہوا وہ عوام کے سامنے ہے پنجاب کے وزیراعلیٰ غیرملکی دوروں پر جاکر پنجاب کیلئے میگاپروجیکٹ لاتے ہیں لیکن خیبرپختونخوا کے وزراء اعلیٰ کو یہ حق نہیں کہ وہ ایران اور افغانستان جاکر اپنے صوبے کی ترقی کے حوالے سے کسی سے بات کریں انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی ترقی کے مخالف نہیں رہے اور کالا باغ ڈیم کی طرح گوادر کاشغر روٹ کی تبدیلی کا منصوبہ مستقبل میں معاشی قتل سمجھتے ہیں اور ژوب میں جو امن وامان کی صورتحال پیدا کی گئی ہے یہ محض گوادر کاشغر روٹ کی تبدیلی کیلئے حالات کو خراب کیا گیا 70ء میں جس طرح بنگال کو الگ کیا گیا اس کا ذمہ دار پنجاب تھا اورمستقبل میں جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار بھی پنجاب ہوگا اور ہم اتحاد و اتفاق سے پنجاب کی اسٹیبلشمنٹ کا منصوبہ ناکام بنا دیں گے جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی نے کہا ہے کہ اے این پی کی جانب سے 6 مئی کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مذکورہ روٹ کی تبدیلی کیخلاف تمام جماعتیں متحد ہیں اور اس حوالے سے ایک بارہ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں حافظ حسین احمد ‘مولانا عبدالقادر لونی ‘ اصغر خان اچکزئی ‘ شیخ جعفرخان مندوخیل ‘ عبدالمتین اخونزادہ ‘ عبدالخالق ہزارہ ‘ عبدالرحیم کاکڑ ‘ رحیم آغا ‘ امرالدین آغا اور مولانا عصمت اللہ شامل ہیں اورمذکورہ کمیٹی اسلام آباد جاکر وزیراعظم چینی سفیر سے روٹ کی تبدیلی سے متعلق ملاقات کریں گے اور اگر پھر بھی بلوچستان کیساتھ زیادتی ہوئی تو ہم پارلیمنٹ کے باہر احتجاج پر مجبور ہونگے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صوبائی صدر شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ گوادر کاشغر روٹ کو تبدیل نہ کیا جائے اور پسماندہ علاقوں کو ترقی دینی چاہئے ہم کسی کی ترقی پر اعتراز نہیں کرتے لیکن اپنا حق بھی کسی کو دینے کیلئے تیار نہیں ہیں پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء بسم اللہ خان کاکڑ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا موقف بالکل واضح کہ اقتصادی روٹ پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا حق تسلیم کیا جائے اور ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم چین کے سفیر سے رابطہ کرکے چینی حکومت سے بھی اس متعلق بات کریں گوادر بلوچستان کا حصہ اور سب سے پہلے بلوچستان کو حق دیا جائے اس موقع پر مرکزی بی این پی مینگل کے رہنماء غلام نبی مری جمعیت علماء اسلام (س) گروپ کے شفیق دولت زئی متحدہ قبائل فیڈریشن کے صدر ملک امان اللہ کاکڑ ‘ مرکزی انجمن تاجران کے رہنماء اللہ داد ترین ‘ مرکزی انجمن تاجران دکانداران کے صدر امرالدین آغا ‘ آل ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرحیم آغا ‘ بڑیچ قومی اتحاد کے صدر عبیداللہ بڑیچ ‘ متحدہ محاذ کے رہنماء شمس مینگل ‘ کوئٹہ پریس کلب کے صدر شہزادہ ذوالفقار ‘ احمد علی کوہزاد ‘ دلبر خان ناصر ‘ نجیب اللہ نے کہاکہ اے این پی کی جانب سے شٹرڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور آل پارٹیز کانفرنس جو بھی فیصلہ کرے ہم ان کے ساتھ ہیں اور بلوچستان کے مفادات پر کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔