کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹر جنرل اور خیبر پختونخواء کے سابقہ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ اگر گوادرکاشغر روٹ کو تبدیل کرنے کوشش کی گئی تو موجود ہ حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی اور اس کے خطر ناک نتائج برآمد ہونگے اے این پی نے گوادر کاشغر روٹ کے بارے میں کوئٹہ میں 16مئی کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے وفاقی وزیر احسن اقبال 6مئی کو کوئٹہ آئیں یا نہ آئیں اے این پی کے زیر اہتمام اس دن شٹر ڈاؤ ن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے انہوں نے یہ بات جمعہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پارٹی کے دیگر مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی نائب صدر بشریٰ گوہر ، صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی بلوچستان صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی مرکزی نائب صدر سینیٹر داود ایڈوکیٹ صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالمالک پانیزئی محبت کاکا رشید خان ناصر اصغر علی ترین ،سمیع آغا، نصیب اللہ جمال زئی اوردیگر عہدیدار بھی موجو دتھے میاں افتخار حسین نے کہا کہ اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو اس کو بچانے کیلئے اے این پی سب سے پہلے کھڑی ہوگی حکومت کوچاہئے کہ وہ ضد نہ کریں اور سابقہ رو ٹ کو بحال کر کے اس پر کام شروع کردیں انہوں نے کہا کہ اگر روٹ چینج کیا گیا توا سکے بہت خطرناک نتائج برآمد ہونگے انہوں نے کہا کہ پہلے یہ روٹ ایولیاں ، میانوالی ، ڈیرہ غازی خان، ژوب ، لورالائی ،کوئٹہ اورگوادر اور دیگر علاقے شامل تھے مگر موجود ہ حکومت بر سرا قتدار آنے کے بعد اس روٹ کو تبدیل کرلیا ہے وفاقی وزیر احسن اقبال ابھی بھی غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں ہمیں چاہئے کہ وہ عوام کو اور سیاستدانوں کو حقائق سے آگاہ کریں ۔ انہوں نے کہاکہ 16مئی کو کوئٹہ میں اے این پی کے زیر اہتمام جو آل پارٹی کانفرنس بلانے کافیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ ق پشتونخواء ملی عوامی پارٹی ، نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ ن ، تحریک انصاف ، سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی دعوت دی گئی ہے اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنماء آصف زرداری سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہمیں حوصلہ افزا پیغامات ملے ہیں انہوں نے کہا کہ روٹ کی تبدیلی کے بارے میں اے این پی نے 2014میں پاکستان میں چین کے سفیر کو آگاہ کردیا تھا اگر روٹ تبدیل کیا گیا تو یہ معاشی قتل ہوگا۔ انہوں نے کہا چین کے دوہ پاکستان کے موقع پر کئی تقریبات میں سوئے پنجاب کے وزیرا علیٰ کے باقی تین صوبوں و زراء اعلیٰ کو بلایا نہیں گیا ۔انہوں نے کہا کہ گوادر کاشغر روٹ کے تبدیلی سے تمام کارخانے اور تمام شاہرائیں ایک صوبے میں بنائی جائینگی باقی صوبون کو نظر انداز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ہماری سمجھ سے بالا تر ہیں۔ کہ چین نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی نئے روٹ کی تبدیلی کے مطالبے کے باوجود ابھی تک خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ان کو سب کچھ علم ہے معلوم نہیں کہ وہ کیوں خاموش ہیں ہم پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ ہم کسی صورت میں نئے روٹ کوقبول نہیں کرینگے اور ہماری جد وجہد جاری رہے گی