|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2015

کوئٹہ:  وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارا اصل سرمایہ اور اولین ترجیح ہمارے عوام ہیں، ہم اس سرمائے کو ترقی اور جمہوریت کے لیے اہم سمجھتے ہیں، بلوچستان کے لوگوں کے بارے میں منفی تاثر درست نہیں ہم پیار کرنے اور عزت دینے والے لوگ ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس کا اہتمام جے ایس گروپ نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے اشتراک سے کیا تھا، کانفرنس میں 26سے زائد ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار گروپوں اور بینکوں کے نمائندوں نے شرکت کی، صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، میر سرفراز بگٹی ، مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ سمیت متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، جبکہ مختلف صوبائی محکموں کے سیکریٹریوں نے اپنے اپنے محکموں میں سرمایہ کاری کے موجود امکانات اور مواقعوں کے حوالے سے جبکہ وزیر اعلیٰ پالیسی ریفارم یونٹ کے سربراہ ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بلوچستان میں ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے مجموعی طور پر بریفننگ دی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات نصیب اللہ بازئی نے کانفرنس کے انعقاد اور صوبائی حکومت کی ترقیاتی پالیسی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ امر نہایت خوش آئند ہے کہ سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد اس مرتبہ کوئٹہ میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مخلوط صوبائی حکومت ترقی پسند حکومت ہے ہمارے صوبے میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور ترقی کے بے پناہ امکانات اور مواقع موجود ہیں ، انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار منافع اور سیکورٹی چاہتے ہیں اور ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ اگر وہ یہاں سرمایہ کاری کرینگے تو انہیں توقع سے بڑھ کر منافع بھی ملے گا اور انہیں بھرپور سیکورٹی بھی فراہم کی جائے گی، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے پرامن ماحول ناگزیر ہے، اس کے لیے حکومت نے موثر اور جامع اقدامات کئے ہیں جن سے سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور بلوچستان میں سرمایہ کاری دوست ماحول پیدا کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ بار بار کہتے ہیں کہ غربت اور جہالت ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں ، جوسرمایہ کاری کے ذریعہ یہاں کے وسائل کو بروئے کار لائے بغیر ختم نہیں ہو سکتے، انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے مندوبین کو صوبائی سیکریٹریوں کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ سے یقیناًاندازہ ہو گیا ہوگا کہ ہمارے صوبے میں مختلف شعبوں میں منافع بخش سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے اگر سرمایہ کار ایک ایک شعبہ میں بھی سرمایہ کاری کریں تو یہ نہ صرف ان کے لیے فائدہ مند ہوگا بلکہ اس سے ہماری مدد بھی ہو سکے گی اور ہم غربت اور جہالت کو شکست دے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بے پناہ قدرتی وسائل اور اراضی تو ہے لیکن سرمایہ اور تربیت یافتہ افراد کی کمی ہے۔ لہذا ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ صوبے میں سرمایہ کاری اور انسانی وسائل کی ترقی ہوجسے ہم ملک اور صوبے کے معاشی اور اقتصادی استحکام کے لیے بروئے کار لا سکیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے امن و امان کے حوالے سے ایک مخصوص منفی تاثر قائم کیا گیا ہے جبکہ وہ خود کو کوئٹہ اور بلوچستان میں کراچی اور دیگر شہروں کی نسبت زیادہ محفوظ تصور کرتے ہیں، اسی طرح یہاں سرمایہ کاری بھی بالکل محفوظ ہے، حب میں قائم صنعتوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حب میں کوئی جگا ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا جبکہ کراچی اور ملک کے دیگر صنعتی علاقوں میں اس قسم کے ٹیکس کی وصولی کا رحجان بہت زیادہ ہے جو سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کے لیے پریشان کن ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ چین سمیت تمام ملکوں کے سرمایہ کاروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہاں ایک عوامی اور جمہوری حکومت ہے جو عوام کو اپنا سرمایہ سمجھتی ہے اور ان کا مفاد ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے، سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کریں انہیں بھرپور تحفظ اور بہترین ماحول ملے گا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے امن و امان کے قیام کی اہمیت کے پیش نظر دہشت گردی اور دیگر جرائم کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں اور اس حوالے سے پہلی مرتبہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ایک صفحہ پر ہے، انہوں نے کہا کہ امن و امان کی ابتری اور بدعنوانی ترقی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹیں ہیں ، حکومت نے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے بھی جامع حکمت عملی بناتے ہوئے اس پر عملدرآمد کا آغاز کیاہے یہی وجہ ہے کہ گذشتہ ادوار کی نسبت موجودہ دور میں بدعنوانی بڑی حد تک کم ہوئی ہے، اور اس حوالے سے کوئی سکینڈل نہیں بنا، انہوں نے گوادر کاشغر روٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے اس راہداری کو ہمسایہ ممالک سے منسلک کرنے کے لیے 5روٹ پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کی تمام اکائیوں کو گوادر کاشغر روٹ کا فائدہ پہنچنا چاہیے تاہم اس پر پہلا حق بلوچستان کا ہے، انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں ان شعبوں کی واضح نشاندہی کی گئی ہے جہاں سرمایہ کاری ہو سکتی ہے سرمایہ کار یہاں بلاخوف و خطر اپنا سرمایہ لگا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریلوے کا نظام انگریزوں نے بنایا لیکن اس کے بعد اس میں کوئی توسیع نہیں ہوئی، ہمیں اپنے وسائل کی ترقی اور انہیں بروئے کار لانے کے لیے ٹرانسپورٹیشن کی سہولتوں کی ضرورت ہے جس کے لیے نئی ریلوے لائنوں اور شاہراہوں کی تعمیر ناگزیر ہے، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ انہیں یہاں سو فیصد تحفظ دیا جائے گا ۔ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور جرائم میں 40فیصد کمی ہوئی ہے جسکا کریڈٹ پولیس ، لیویز ، ایف سی اور پاک فوج کو جاتا ہے۔ جن کی مشترکہ حکمت عملی سے حکومتی رٹ قائم ہو رہی ہے اور فرقہ واریت اور آزادی کے نام پر ہونے والی دہشت گردی اور مجموعی جرائم کا بتدریج خاتمہ کیا جار ہا ہے۔ انہوں نے تربت کے شہید مزدوروں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔جے ایس گروپ کے چیئرمین علی صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال اور سرمایہ کاری کے بہترین مواقعوں کا صوبہ ہے جبکہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت کا وژن اور اقدامات قابل تحسین ہیں ، انہیں یقین ہے کہ کانفرنس میں شریک سرمایہ کاران مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ جے ایس گروپ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں اور امکانات سے متعلق جلد ایک ویب سائٹ قائم کریگا۔