کوئٹہ : آل بلوچستان ٹرانسپورٹ اتحاد نے اپنے مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں ایک بار پھر احتجاج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ 4 مئی سے بھرپور احتجاج کیا جائے گا جس میں قومی شاہرائیں بند کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے آل بلوچستان ٹرانسپورٹ اتحاد کے چیئرمین حاجی عبدالقادر رئیسانی صدر میر حکمت لہڑی ملی وطن منی بس ایسوسی ایشن کے صدر عبدالکبیر بازئی ‘ نذیر احمد بازئی ‘ نیک محمد پہلوان اور جہانگیر پانیزئی نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال بدستور جاری ہے حکومت اور انتظامیہ جان بوجھ کر حالات خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے گزشتہ دنوں بلوچستان اسمبلی کے باہر آل بلوچستان ٹرانسپورٹ اتحاد نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی کی سربراہی میں کمیٹی نے یقین دہانی کرائی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مذاکرات پر معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں گے مگر اب تک وزراء پر کمیٹی اور حکومت نے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی ہے اس لئے ہم مجبور ہو کر 4 کو ایک بار پھر احتجاج کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ٹرانسپورٹروں نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان کی قومی شاہراہ بند کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے اس کے علاوہ ایک اور احتجاج کیا جائے گا جو بلوچستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کیا ہوگا ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال 10 ویں روز بھی جاری رہی جس کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی ‘ لاہور ‘ اسلام آباد ‘ پشاور ‘ ملتان اور اندرون بلوچستان جانیوالے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔