|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2015

کوئٹہ :  نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالسلام بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کا وفاقی ملازمتوں میں جو کوٹہ ہے وہ نہیں دیا جارہاہے ان میں کسٹم پی آئی اے اور دیگر ادارے موجود ہے مگر اس میں بلوچستان کے پڑھیں لکھیں نوجوانوں کو ملازمتیں نہیں دی جارہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو وفاقی سطح کی آسامیوں پر تعیناتی سے نظر انداز کرنے کی پالیسی جاری ہے بلوچستان کے کوٹہ پر پنجاب کے لوگوں کی تعیناتی کی جا رہی بلوچستان کے احساس محرومی کے خاتمے کے دعوؤں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سب سے پہلے وفاق کی جانب سے بلوچستان کیساتھ ہونے والی زیادتیوں کا خاتمہ ضروری ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کوٹہ کی بحالی کیلئے وفاق کیساتھ معاملہ اٹھائیں جس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ جو زبردست خشگوار موڈ میں تھے کہا کہ کس کی جراً ت ہے آپ نظر اندا زکرسکے آئندہ کی پی ایس ڈی پی کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے ارکان کو نمائندگی دی گئی ہے اور ان کی سفارشات کو قبول کیا جائے گا۔دریں اثناء بلوچستان اسمبلی کااجلاس پینل چیئرمین انجینئرزمرک خان اچکزئی کی صدارت میں شروع ہوااجلاس میں کوئٹہ اسلام آبادکراچی کیلئے پی آئی اے کی ائیربوئنگ پروازیں چلانے جبکہ کوئٹہ تادبئی اوردیگرخلیجی ممالک کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے سے متعلق ترمیمی قراردادمتفقہ طورپرمنظورکرلی اورضلع چاغی کی کلی سردارعلی احمدسنجرانی سکول کوانٹرکالج کادرجہ دینے اوربے روزگارانجینئروں کوروزگارکی فراہمی سے متعلق 2قراردادیں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پرنمٹادی گئی بلوچستان اسمبلی کااجلاس جمعہ کوپینل آف چیئرمین کے رکن انجینئرزمرک خان کی صدارت ہواجس میں مسلم لیگ کی ڈاکٹررقیہ سعیدہاشمی کی کوئٹہ سے پی آئی اے کی بوئنگ پروازیں شروع کرنے سے متعلق تحریک التواء پربحث میں حصہ لیتے ہوئے ڈاکٹررقیہ ہاشمی نے کہاکہ جب یہ تحریک التواء بحث کیلئے منظورکی جارہی تھی تووزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ بحث کے موقع پرپی آئی اے کے حکام بھی موجود ہونگے بتایاجائے کہ کیاحکام موجود ہیں جس پروزیراعلیٰ نے کہاکہ پی آئی اے کے حکام اسمبلی میں موجود ہیں پشتونخوامیپ کے نصراللہ زیرے نے کہاکہ وفاق کاہمارے صوبے کے ساتھ ہرشعبے میں رویہ انتہائی غلط ہے کسی بھی وفاقی محکمے کاسیکرٹری یاادارے کاسربراہ بلوچستان سے نہیں ہے ایک جانب کوئٹہ سے بوئنگ کی بجائے اے ٹی آرکی پروازیں چلائی جارہی ہے تودوسری جانب یہ پروازیں انتہائی کم ہے 10،10دن پہلے سیٹوں کی بوکنگ کرانی پڑھتی ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے صوبے سے ہزاروں لوگ خلیجی ریاستوں میں محنت مزدوری کرتے ہے مگرکوئٹہ سے دبئی سمیت کسی ریاست کیلئے پروازیں نہیں انہوں نے مطالبہ کیاکہ روزانہ کی بنیاد پرکراچی لاہوراسلام آبادکیلئے بوئنگ اورکوئٹہ سے خلیجی ممالک کیلئے پروازیں شروع کی جائے راحیلہ درانی نے کہاکہ کوئٹہ سے کسی بھی شہرکیلئے پی آئی اے کے پروازوں میں نشستیں حاصل کرناانتہائی مشکل ہے کئی کئی روزانتظارکرناپڑھتاہے بلوچستان کے ساتھ پی آئی اے کارویہ انتہائی خراب ہے بلوچستان سے پی آئی اے کے آفیسران کودوسرے ممالک میں بھی تعینات نہیں کیاجاتاجبکہ یہاں سے کرایہ بھی بہت زیادہ ہے وزیرداخلہ سرفرازبگٹی نے کہاکہ اس سے پہلے بھی پی آئی اے سے متعلق قراردادیں اورتحریک التواء4 منظورہونے کے باوجود ان پرعمل نہیں ہوتاانہوں نے کہاکہ چند سال قبل دہشت گردوں نے سوئی ائیرپورٹ کونقصان پہنچایاتھامگراس کی مرمت کے بعدائیرپورٹ کوبحال کردیاگیاہے اورنجی ائیرلائنز کی پروازیں شروع ہوچکی ہے مگرپی آئی اے پروازیں شروع نہیں کررہااس کانوٹس لیاجائے سیدآغارضانے کہاکہ پی آئی اے کوزندہ لاش بنادیاگیاہے اوراس کی نجکاری کی تیاریاں کی جارہی ہے بات صرب اس کی نجکاری کی نہیں بلکہ پی آئی اے کی دنیاکے مختلف بڑے شہروں میں موجود جائیدادوں پربھی لوگوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں صوبائی وزیرڈاکٹرحامدخان اچکزئی نے کہاکہ پی آئی اے سے متعلق بات کرنابھنس کے سامنے بین بھجانے کے مترادف ہے ایک طرف پی آئی اے کے سروس انتہائی خراب ہوگئی ہے تودوسری طرف اس کے عملے کارویہ بھی انتہائی خراب ہوتاہے جس کامجھے خودبھی تجربہ ہے سیدلیاقت آغانے کہاکہ پی آئی اے کابلوچستان سے رویہ سوتیلی ماں جیساہے ہم نے پہلے بھی اس پربات کی اجلاس ہوئے جن میں ہمیںیقین دہانیاں کرائی گئی مگرکسی پرعملدرآمدنہیں ہوادوسرے بڑے شہروں کے نسبت کوئٹہ سے اندرون ملک کرایہ انتہائی زیادہ ہے انہوں نے زوردیاکہ اس مسئلے پی آئی اے حکام کی بجائے وزیرداخلہ کے حکام سے بات چیت کی جائے صوبائی وزیرعبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ ہمارے صوبے کونظراندازکرنے کاسلسلہ شروع دن سے جاری ہے پی آئی اے نے اندرون بلوچستان مختلف شہروں کیلئے پروازیں بند کردئیے ڑوب شیرانی قلعہ سیف اللہ سمیت مختلف علاقوں سے بہت بڑی تعدادمیں لوگ خلیجی ریاستوں میں محنت مزدوری کرتے ہیں مگران کیلئے اپنے صوبے سے کوئی پروازنہیں انگریزنے ہمیں ریل دی مگرہرنائی سبی سیکشن بند پڑاہے ڑوب تک ریلوے لائن تھی مگریہ سروس بھی بند ہے خضداراوردیگرعلاقوں سے بڑی تعدادمیں لوگ بیرون ملک محنت مزدوری کرتے ہیں مگران کیلئے بھی کوئی پروازنہیں بے گناہ لوگوں کوتنگ کیاجاتاہے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سلسلہ ٹھیک نہیں غیرملکی پروازیں ڑوب کے اوپرسے گزرتی ہے مگرہمیں ائیرسپیس سروس کی مدمیں کچھ نہیں ملتاپھریہ کہاجاتاہے کہ پی آئی اے خسارے میں ہے ہم کسی بیوروکریٹ کی رپورٹ کیسے تسلیم کرے ریل سفرکاسستاذریعہ ہے مگریہاں کہاں جاتاہے کہ یہ بھی خسارے میں ہے اوراسے ٹھیکے پردے دیاگیاہے پی آئی اے نجکاری درست نہیں وفاق نے ہمارے صوبے کے 5ہزارنوجوانوں کونوکریاں دی اورمزید20ہزارملازمتیں دینے کااعلان کی مگرصرف 5ہزارنوجوانوں کو2سال تک معمولی تنخواہیں دینے کے بعدصوبے کے حوالے کردیاجنہیں ہم نے مستقل کردیاہے انہوں نے کہاکہ صوبے کوائیرسپیس کی آ مدی سے حصہ ملناچاہئے اورصوبے سے خلیجی ریاستوں کیلئے پروازیں شروع کی جائے اس موقع پرچیئرمین آف پینل انجینئرزمرک خان نے تحریک التواء4 کوترامیم کے ساتھ قراردادکی صورت میں منظوری کیلئے ایوان کے سامنے پیش کیاجس کی ایوان نے منظوری دیدی اجلاس میں حسن بانونے اپنی قرادادپیش کی کہ گورنمنٹ گرلزہائی سکول کلی سردارعلی احمدسنجرانی ضلع چاغی میں طلبات کی تعداد6سوہے اورپورے علاقے میں کوئی انٹرکالج نہیں لہذاء4 سکول کوانٹرکالج کادرجہ دیاجائے وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک نے کہاکہ موجودہ حکومت تعلیم دوست ہے تاہم کالج کے قیام کیلئے ایک علاقے میں5سے6سکول ہونالازمی ہے اس قراردادکی حمایت نہیں کرینگے تاہم کالج کے قیام کیلئے جوکچھ ممکن ہواوہ کرینگے صوبائی وزیرعبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ فاضل رکن کوچاہئے کہ وہ اس مسئلے پرمتعلقہ صوبائی وزیرسے بات چیت کرے تاکہ اس مسئلے کوحل کیاجاسکے وزیراعلیٰ اوروزیراطلاعات کی یقین دہانی پرقراردادنمٹادی گئی اجلاس میں حسن بانوں نے اپنی قراردادپیش کرتے ہوئے کہاکہ سابق دورمیں بلوچستان میں بیروزگارگریجویٹس کوروزگارفراہم کرنے کیلئے بلوچستان پیکج شروع کیاگیاتھااب چونکہ صوبے میں بے روزگاروں کی تعدادکافی زیادہ ہے لہذاء4 وفاقی حکومت سے رابطہ کیاجائے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں صوبے کیلئے پیکج کااعلان کیاجائے تاکہ بے روزگارنوجوانوں کوروزگارفراہم کیاجائے وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک نے کہاکہ انجینئروں کامسئلہ موجود ہے مگرقراردادکواس صورت میں منظورنہیں کرسکتے کیونکہ 5ہزارنوجوانوں کووفاق نے کنٹریکٹ پربھرتی کیاتھااورانہیں ہم نے مستقل کیاتاہم وفاق سے انجینئروں کے ملازمتوں کیلئے بات کرینگے سینئرصوبائی وزیرنواب ثناء اللہ زہری نے یقین دہانی کرائی کہ وہ بھی اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے بات کرینگے یہ قراردادبھی وزیراعلیٰ اورسینئرصوبائی وزیرکی یقین دہانی پرنمٹادی گئی اوراجلاس کو25تک ملتوی کردی گئی ۔