|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2015

کوئٹہ : مسلم لیگ (ن)بلوچستان کے سربراہ چیف آف جھالاوان سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ بلوچستان کا مستقبل خوشحال روشن ہے۔ بلوچستان کے عوام کی قسمت میں خوشحالی اور امن لکھی گئی ہے وہ انہیں ملکر ہی رہے گی۔صوبے میں احساس محرومی اور غربت بے روزگاری اور پسماندگی کے خاتمہ کے لئے بڑے پیمانے پر منصوبے شروع کررکھے ہیں ۔جس کے نتائج خوشحال بلوچستان کی صورت میں سامنے آئیں گے ۔میں خان آف قلات سے رابطے میں ہوں اور وسط جولائی میں لندن جارہاہوں جہاں خان آف قلات سے میری ملاقات ہوگی ۔ اور ان کی شکایات دور کرنے کی کوشش کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے اتوار کے روز صحافیوں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ افہام و تفہیم کے راہ کا تعین کرکے صوبے کے عوام کو پُرسکون زندگی فراہم کیا جاسکے۔ اور اس حوالے سے بلوچستان کے عوام جلد خوشخبری بھی سنیں گے انہوں نے کہاکہ خان آف قلات کی بلوچستان میں ایک قبائلی حیثیت ہے ان سے ملاقات کے دور رس نتائج بھی برآمد ہونگے ۔ ۔ایک سوال کے جواب میں نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنا اور ان کی احساس محرومی کا خاتمہ ہماری مشن اور عزائم میں شامل ہے ۔ عوام کو ان کے دہلیز پر ہی سہولتیں فراہم کرکے اپنے منصب سے عہدہ برآہونے کی کوشش کررہے ہیں ۔روزگار کی فراہمی ،ہیلتھ ، ایجوکیشن ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت دیگر خوشحالی کے ذرائع مہیا کرنے کے لئے ہماری کوششیں ہمہ وقت جاری و ساری ہیں اور رہیں گے ۔نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لیکر پھرر ہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ بے روزگاری کی شرح کو کم سے کم کرکے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کی سہولت سے آراستہ کرکے ان میں خوشیاں بانٹنے کے اعزاز میں سرخرو ہوں ۔ سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ بلوچستان میں پانی کی کمی کا مسئلہ بے حد حل طلب ہے چونکہ صوبے میں مون سون کی بارشیں کم ہوتیں ہیں ۔ اگر بارش ہو بھی جائے اور بندات یا چھوٹے ڈیمز میں پانی آجائے تو یہ اگلے دو سے تین مہینے کے بعد خشک ہو کر رہ جاتے ہیں چونکہ اس کے بعد پے درپے بارشوں کا امکان صوبے میں کم رہتا ہے ، اس کے باوجود صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت نے صوبے میں پانی کے مسلئے کے خاتمے کو اپنی ترجیحات میں شامل کررکھی ہے ۔صوبے میں 100ڈیمز کی تعمیری منصوبے کا جلد آغاز کیا جارہے ۔تاکہ جس مقدار میں پانی مل جاتا ہے اسے محفوظ بنایا جاسکے اورندی نالوں میں بہنے والے پانی کو زیادہ سے زیادہ اسٹو رکرکے زیر زمین پانی کے سطح کو اوپر لایا جاسکے ،