|

وقتِ اشاعت :   July 7 – 2015

کوئٹہ: بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے فورسز کی بلوچستان میں ظلم و جبر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت، فورسز اورڈیتھ اسکواڈ کی جانب سے بلوچستان میں فورسز کی کارروائی اور فرزندوں کے اغواء کا سلسلہ عروج پر ہے گزشتہ روز فورسز نے چمالنگ،کوہلوکاہان اور گرد نواع کے کئی علاقوں میں فضائی اور زمینی کارروائی سے سول آبادیوں کو نشانہ بنایا جس سے کئی فرزندوں کی شہادتوں اور زخمی ہونے کے ساتھ کئی بلوچ فرزندوں کو اغواء کرکے لاپتہ کرنے کی اطلاعات ہیں تاہم علاقہ محصور ہونے اور مواصلاتی نظام نہ ہونے کے سبب تفصیلات اکھٹا کرنا مشکل ہورہا ہے یہ سلسلہ کئی دنوں سے جاری ہے مگر ریاستی میڈیا اور انسانی حقوق کی ایوانوں میں ابھی تک اس ظلم و جبر کی بازگشت سنائی نہیں دے رہی ہے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اسی طرح مکران کے بیشتر علاقوں میں صوبائی حکومت کی جانب ظلم و جبر کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی،گزشتہ دن تمپ سے فورسز کے ہاتھوں اغواء ہونے والے بلوچ فرزندوں میں سے 6 کو شدید تشدد کے بعد چھوڑ دیاگیا جبکہ ابھی تک دو افراد ان کی تحویل میں ہیں، خدشہ ہے انہیں لاپتہ رکھ کر دوسرے ہزاروں لاپتہ فرزندان کی طرح تشدد کرکے لاشیں پھینک دی جاتی جائیں گی آئے دن کسی بلوچ کو اغواء کرکے لاپتہ کرنے کو کسی بھی طور جائز قرار نہیں دیا جا سکتا نام نہاد ایکشن پلان اور ایپکس کمیٹی بننے کے اس سلسلے میں نہایت تیزی آئی ہے، کئی فرزندوں کی گرفتاری ظاہر کرنے کے باوجود بھی لاپتہ کر دیا گیا ہے ۔اس ضمن میں انسانی حقوق کے اداروں کو اپنا کردار ادا کرکے فورسز کے مظالم پر ایکشن لینا چاہئے مرکزی ترجمان نے کہا کہ ان مظالم میں صوبائی حکومت میں شامل پارٹی کے قائم شدہ ڈیتھ اسکواڈ مختلف علاقوں میں سرگرم ہیں مگر بلوچ جہد آزادی کو مظالم سے ختم نہیں کیاجا سکتا، تاریخ اور بلوچ قوم ان ریاستی ایجنٹوں کو ضرور ایک دن احتساب کے کٹہرئے میں لا کھڑا کرے گی۔